0
Saturday 27 Apr 2013 10:02

لداخ میں چینی افواج کی پیش قدمی، 19 کلو میٹر اندر خیمہ زن

لداخ میں چینی افواج کی پیش قدمی، 19 کلو میٹر اندر خیمہ زن
اسلام ٹائمز۔ بھارت نے پارلیمانی کمیٹی کو بتایا ہے کہ لداخ کے دولت بیگ سیکٹر میں چینی فوج 19 کلو میٹر اندر تک آئی ہے اور انہوں نے بھارت کے علاقے میں خیمے نصب کئے ہیں، پارلیمانی کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ اس بات کی کوششیں کی جارہی ہیں کہ ماضی کی صورتحال کو وہاں برقرار رکھا جائے، دفاعی سیکرٹری شیشی کانت شرما اور دیگر سینئر افسران نے دفاعی امور سے متعلق پارلیمان کی سٹینڈنگ کمیٹی کو بتایا کہ بھارت نے وہاں فورسز کو تعینات کر دیا ہے تاکہ سرحد پر گہری نگاہ رکھی جائے، کمیٹی کی کارروائی مقررہ وقت سے پہلے ہی ختم کی گئی کیونکہ کمیٹی کے ممبران حکومت کی طرف سے پیش کئے گئے رپورٹ سے مطمئن نہیں ہوئے اور ممبران نے وزارت دفاع کے افسران سے کہا کہ 30 مئی کو دوبارہ ہونے والی میٹنگ میں وہ مکمل تفصیلات کے ساتھ سامنے آئیں، افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ 16 اپریل کو بھارتی فوج کی پٹرولنگ پارٹی نے چینی لبریشن آرمی کی دپسنگ علاقے میں موجودگی کی اطلاع دی جو تقریباً حقیقی کنٹرول لائن کے 19 کلو میٹر اندر تھے اور انہوں نے وہاں خیمے بھی نصب کئے تھے، کمیٹی کو یہ بھی بتایا گیا کہ فلیگ میٹنگ کے دوران یہ معاملہ چین کے ساتھ اٹھایا گیا اور سفارتی چینلوں سے بھی چین کو بھارت کی تشویش سے آگاہ کیا گیا۔

وزارت دفاع افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ اس علاقے میں بھارت اور چین کے درمیان سرحد کا تعین نہیں کیا گیا ہے اور سرحد پر ایسے کئی علاقے ہیں جہاں اس قسم کی صورتحال ہے، افسران کا کہنا تھا کہ چین کے ساتھ اس معاملے پر بات چیت ہوتی رہتی ہے اور فلیگ میٹنگوں کے ذریعے بھی اس قسم کی صورتحال کو بگڑنے سے روکنے کیلئے کی جاتی ہیں جبکہ سفارتی چینلوں کے ذریعے بھی چین کے ساتھ رابطہ کرنے کا ایک میکانزم موجود ہے۔ دولت بیگ سیکٹر میں بھارتی فضائیہ کی جانب سے کارروائیاں معطل کرنے کے بعد فوجی ہیلی کاپٹروں نے اس علاقے میں موجود فوج کو راشن اور دیگر سپلائی کی فراہمی ممکن بنانے کیلئے دوبارہ اپنی کارروائیاں شروع کر دی ہیں، انڈین ائر فورس نے وقتی طور پر 15 اپریل کے بعد اس علاقے میں آپریشن ملتوی کیا تھا لیکن اب وہاں اس علاقے میں موجود فوجیوں کو راشن اور دیگر سپلائی کی فراہمی ہیلی کاپٹروں کے ذریعے دوبارہ شروع کر دی گئی ہیں، فوج نے ایم آئی 17 ہیلی کاپٹروں کو استعمال کیاہے اور ہیلی کاپٹروں کی اڑانیں اس علاقے سے بہت نزدیک بھری جا رہی ہیں جہاں چینی بھارتی فوج آمنے سامنے ہیں۔

در ایں اثنا بھارت کے وزیر دفاع اے کے انتونی نے پارلیمنٹ کے باہر نامہ نگاروں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ چینی دراندازی کو ختم کرنے کیلئے بات چیت کا عمل جاری ہے، انہوں نے کہا کہ بھارت پُر امن طریقے سے اس معاملے کا حل چاہتا ہے، فوج نے اپنی رائے سے حکومت کو آگاہ کر دیا ہے، انہوں نے بتایا کہ فوج نے اپنی رائے میں یہ بتایا ہے کہ کس طرح موجودہ صورتحال کو قابو میں کیا جاسکتا ہے جس میں بھارت کی جانب سے جارحانہ رویہ بھی شامل ہیں، ان کا کہنا تھا کہ اس ضمن میں بھارت کے پاس تمام آپشن کھلے ہیں اور چین سے متعلق بنائے گئے سٹیڈی گروپ کے ساتھ اس معاملے پر تبادلہ خیال جاری ہے نیز فوج نے 5 لداخ سکائوٹس بٹالین کو اس علاقے میں روانہ کر دیا ہے جو خیمہ زن ہوگئے ہیں، وزیر دفاع نے بتایا کہ اس بات پر بھی غور کیا جارہا ہے کہ اضافی فورسز کو وہاں تعینات کیا جائے۔
خبر کا کوڈ : 258331
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش