اسلام ٹائمز۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ 1947ء اور 1970ء میں محض نعروں پر اعتبار کیا گیا، آج پھر ملک میں نعرے لگ رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار اُنہوں نے تونسہ شریف میں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ مولانا فضل الرحمان کا مزید کہنا تھا کہ مقتدر حلقے دہشت گردی کو داخلی مسئلہ قرار دیتے ہیں لیکن یہ دہشت گردی پاکستان میں لانے والے یہی حلقے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں ان کی حکومت میں کبھی فوجی آپریشن نہیں ہوا۔ مشرف نے ایک فریق کی حمایت کی جس پر دوسرا فریق اسلحہ اٹھانے پر مجبور ہوا۔ ان کا کہنا تھا کہ جے یو آئی کی کوششوں سے پارلیمینٹ دہشت گردی کے خلاف طاقت استعمال نہ کرنے پر متفق ہوئے۔ قبائلی جرگے کی امن کوششوں کو سب نے سراہا۔ جب بھی نئی حکومت آئے گی امن کی کوششوں کو جاری رکھا جائے گا۔