0
Monday 6 May 2013 15:09

طالبان پابندی، وزیرستان میں پولیو کا پہلا کیس

طالبان پابندی، وزیرستان میں پولیو کا پہلا کیس
اسلام ٹائمز۔ پاکستانی طالبان کی جانب سے پولیو ویکسینیشن پر ایک سال قبل پابندی لگانے کے بعد قبائلی علاقے میں پہلا پولیو کیس سامنے آیا ہے۔ عالمی ادارۂ صحت کے ایک اعلٰی عہدے دار ایلس ڈیوری نے اے ایف پی کو بتایا کہ شمالی وزیرستان میں ایک بچے کے پولیو میں مبتلا ہونے کا کیس سامنے آگیا ہے۔
یو این کے پاکستان میں انسداد پولیو کے سینیئر رابطہ افسر ڈیوری نے بتایا کہ انسداد پولیو مہم کی ٹیم کو گزشتہ سال جولائی میں اس علاقے میں جانے سے روک دیا گیا تھا۔ ڈیوری کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال مہم سے روکے جانے کے بعد سے یہ ایسا پہلا کیس سامنے آیا ہے۔
شمالی وزیرستان کو پاکستانی طالبان اور القاعدہ سے جڑے عسکریت پسندوں کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ اس علاقے کے قبائلیوں نے طالبان کی جانب سے عائد پابندی کی حمایت کرتے ہوئے سرکاری حکام کو ملک گیر پولیو مہم کے دوران یہاں کام سے روک دیا تھا۔ طالبان کا دعویٰ ہے کہ عالمی اداروں کے اشتراک سے جاری پولیو مہم کا مقصد علاقے کی جاسوسی ہے۔
پاکستان کو پولیو سے پاک کرنے کی مہم کو گزشتہ کئی سالوں سے رکاوٹوں کا سامنا ہے کیونکہ یہاں کے قدامت پسند معاشرے میں خیال کیا جاتا ہے کہ پولیو مہم کی آڑ میں مسلمان آبادی کنڑول کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔
ڈوری کا کہنا ہے کہ انہیں صورتحال پر تشویش ہے کیونکہ یہ نیا کیس خطے میں وائرس کے ممکنہ طور پر پھیلنے کی ایک مثال کے طور پر سامنے آیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ اقوام متحدہ اور پاکستانی حکومت مل کر شمالی وزیرستان میں بچوں تک رسائی کی کوشش کر رہے ہیں۔
واضح رہے، پاکستان، نائجیریا اور افغانستان دنیا کے تین ایسے ممالک ہیں، جہاں پولیو ابھی تک موذی مرض کے طور پر برقرار ہے۔
خبر کا کوڈ : 261265
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش