0
Wednesday 15 May 2013 09:00

عارف شاہد سپرد خاک، دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں کاقتل کیخلاف احتجاج

عارف شاہد سپرد خاک، دنیا بھر میں مقیم کشمیریوں کاقتل کیخلاف احتجاج
اسلام ٹائمز۔ آل پارٹیز نیشنل الائنس کے چیئرمین اور جموں کشمیر نیشنل لبریشن کانفرنس کے صدر عارف شاہد کو ان کے آبائی قبرستان کوئیاں راولاکوٹ میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ ان کی نماز جنازہ میں آزاد کشمیر بھر اور پاکستان سے آنے والے ان کے ساتھیوں نے بھی شرکت کی۔ راولاکوٹ میں انجمن تاجران کی اپیل پر شٹرڈاؤن کیا گیا جبکہ وکلاء نے عدالتوں کا بائیکاٹ کیا۔ واضح رہے کہ آل پارٹیز نیشنل الائنس کے چیئرمین اور جموں کشمیر نیشنل لبریشن کانفرنس کے مرکزی صدر معروف قوم پرست راہنما مصنف سردار عارف شاہد کو راولپنڈی میں گھات لگا کر قتل کیا گیا تھا۔ عارف شاہد پیر 13 مئی کی رات تقریباً ساڑھے دس بجے اپنے گھر کی طرف جا رہے تھے کہ ان کے گھر واقع اڈیالہ روڈ راول پنڈی کے گیٹ کے سامنے گاڑی میں انہیں نامعلوم افراد نے فائرنگ کر کے قتل کر دیا تھا۔

پولیس ذرائع کے مطابق عارف شاہد پیر کی رات اپنے ڈرائیور کے ہمراہ گھر پہنچے ڈرائیور نے گاڑی سے اتر کر گھر کا گیٹ کھولنے کی کوشش کی اسی دوران دو نامعلوم مسلح افراد عارف شاہد کی گاڑی کے قریب پہنچے جو ابھی گاڑی سے اترنے ہی والے تھے۔ مسلح افراد نے عارف شاہد پر گولیوں کی بوچھاڑ کر دی پولیس کے مطابق حملہ آور موٹر سائیکل پر سوار تھے۔ عارف شاہد کے ڈرائیور کا کہنا ہے کہ فائرنگ کی بہت معمولی آواز سنائی دی لگتا ہے کہ حملہ آوروں کے پاس سلائنسر لگا ہوا اسلحہ تھا۔ حملہ آور فائرنگ کے فوری بعد رات کے اندھیرے میں فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ پولیس نے مقدمہ درج کرکے تفتیش شروع کر دی ہے۔ تھانہ صدر بیرونی کے ایس ایچ او عنصر کے مطابق پولیس نے واقعہ کی اطلاع ملنے کے بعد پورے علاقے کو گھیرے میں لے کر نامعلوم حملہ آوروں کو تلاش کرنے کی کوشش کی تاہم حملہ آور فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے۔ 

منگل کی صبح عارف شاہد کے قتل کے خلاف فیض آباد میں دھرنا دیا گیا۔ پاکستان ورکرز پارٹی کے رہنما نثار شاہ ایڈووکیٹ، جموں کشمیر نیشنل لبریشن کانفرنس کے سابق صدر شوکت مقبول بٹ جموں و کشمیر لبریشن فرنٹ کے زونل صدر ڈاکٹر توقیر، قوم پرست رہنما قیوم راجہ، سردار آفتاب، پروفیسر لطیف خلیق اور دوسرے رہنماوں و کارکنوں نے منگل کی صبح عارف شاہد کی لاش فیض آباد پل کے نیچے رکھ کر احتجاجی دھرنا دیا۔ دو گھنٹے جاری رہنے والے دھرنے کی وجہ سے راولپنڈی سے اسلام آباد آنے جانے والی ٹریفک معطل رہی۔ مظاہرین کا مطالبہ تھا کہ عارف شاہد کے قاتلوں کو گرفتار کیا جائے، راولپنڈی میں مقیم قوم پرست و ترقی پسند تنظیموں و سیاسی پارٹیوں کے کارکنوں و راہنماؤں نے غیر انسانی اقدام کی شدید مذمت کی اور مطالبہ کیا کہ اس قتل کے پس پردہ حقائق کو بے نقاب کر کے قاتلوں کو فوری طور پر گرفتار کیا جائے۔ 

دھرنے کے شرکا سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل ورکرز پارٹی کے رہنما نثار شاہ نے کہا کہ اس ملک میں اگر عارف شاہد جیسے معروف دانشور و راہنما کی زندگی کو تحفظ حاصل نہیں تو ایک عام کشمیری اپنے آپ کو کس طرح محفوظ سمجھ سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ نے بھی پاکستان و بھارت کے حکمرانوں کو جموں کشمیر کے عوام کی جان و مال کے تحفظ کی ذمہ داری دے رکھی ہے لیکن افسوس کا مقام ہے کہ پاکستان جو کشمیری عوام کے حقوق کا سب سے بڑا محافظ ہونے کا دعویدار ہے انہی پر یہ ذمہ داری پوری کرنے میں بری طرح ناکام ہو گیا ہے۔ شوکت مقبول بٹ نے کہا کہ ہم پوچھتے ہیں کہ عارف شاہد کا کیا قصور تھا ؟ یہی کہ وہ اپنے وطن کی مکمل آزادی اور اپنے عوام کے حقوق کی بات پوری جرات سے کرتے تھے۔ راہنماؤں نے کہا کہ عارف شاہد کے قتل نے ثابت کر دیا ہے کہ جب کشمیری عوام کی مکمل آزادی کا سوال سامنے آتا ہے تو پاکستان و بھارت کے حکمرانوں کے رویے ایک طرح ہوتے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عارف شاہد کے قتل کی جوڈیشل انکوائری کرائی جائے۔ دھرنے کے اختتام پر عارف شاہد کی میت راولا کوٹ روانہ کی گئی نماز جنازہ میں ہزاروں افراد نے شرکت کی۔
خبر کا کوڈ : 263967
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش