0
Sunday 19 May 2013 14:01

جمہوریت کے استحکام کیلئے انتخابی نتائج کو تحفظات کے باوجود قبول کیا ہے، مخدوم امین فہیم

جمہوریت کے استحکام کیلئے انتخابی نتائج کو تحفظات کے باوجود قبول کیا ہے، مخدوم امین فہیم

اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے صدر مخدوم امین فہیم نے کہا ہے کہ 2013ء کے انتخابات کے نتائج 1997ء جیسے ہیں۔ انتخابی نتائج پر تحفظات کے باوجود قبول کیا ہے۔ تمام جماعتیں ایک دوسرے کے مینڈیٹ کااحترام کریں۔ ہارجیت جمہوری عمل کا حصہ ہے۔ پیپلزپارٹی کی کامیابی عوام کی کامیابی ہے۔ دھرنا اور احتجاج مسائل کا حل نہیں۔ جمہوری قوتوں کو عوام کے مسائل کے حل اور ملک میں جمہوریت کے استحکام کیلئے بھرپور کردار ادا کرنا ہوگا۔ وہ مقامی ہوٹل میں پاکستان پیپلز پارٹی سندھ کے صدر اور سابق وزیر اعلیٰ سید قائم علی شاہ اور نو منتخب رکن سندھ اسمبلی اویس مظفرکی جانب سے پاکستان پیپلز پارٹی کے نومنتخب اراکین قومی و صوبائی اسمبلی کے اعزازمیں دیئے گئے ظہرانے کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کر رہے تھے۔ ظہرانے میں سینیٹر میاں رضا ربانی، سید نوید قمر، اسپیکر سندھ اسمبلی نثار کھوڑو، شرجیل انعام میمن اور دیگر رہنماء بھی موجود تھے۔ ظہرانے میں پیپلز پارٹی کے سندھ سے قومی اسمبلی کے 31 اور سندھ اسمبلی کے 68 نومنتخب اراکین بھی موجود تھے۔ مخدوم امین فہیم نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو انتخابی نتائج پر شدید تحفظات ہیں تاہم ہم نے اس معاملے پر احتجاج کا راستہ اختیار نہیں کیا اور نہ ہی سڑکوں پر آئے بلکہ ملک میں جمہوری نظام کی مضبوطی کیلئے ان انتخابی نتائج کو قبول کیا۔ انہوں نے کہا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو چاہیے کہ وہ ایک دوسرے کے مینڈیٹ کا احترام کریں۔
 
ظہرانے میں میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے پیپلز پارٹی سندھ کے صدر سید قائم علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے 2013ء کے انتخابات میں تمام جماعتوں کے مینڈیٹ کو قبول کیا ہے۔ ہم تمام جماعتوں کے مینڈیٹ کا احترام کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جس طرح ہم نے مسلم لیگ (ن) کے مینڈیٹ کو قبول کیا ہے اسی طرح مسلم لیگ (ن) کے سربراہ میاں نواز شریف کو چاہیے کہ وہ پیپلز پارٹی کے مینڈیٹ کو قبول کریں۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو انتخابات میں سندھ سے واضح اکثریت ملی ہے اور پیپلز پارٹی سندھ میں حکومت قائم بنائے گی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت سازی میں ایم کیو ایم کو بھی شامل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ بہت سے حلقوں پر دھاندلی کرکے پیپلز پارٹی کو ہرایا گیا تاہم ہم نے اپنے تحفظات سے الیکشن کمیشن کو آگاہ کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جمہوری انداز میں سیاست کرتے ہیں اور ملک میں جمہوری نظام کی بقاء کیلئے ہم نے احتجاج کا راستہ اختیار نہیں کیا۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ انتخابات میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے۔ ہارنے والے یہی کہتے ہیں کہ دھاندلی ہوئی ہے۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج اور شور مچانے سے کچھ حاصل نہیں ہوگا۔ تمام جماعتوں کو چاہیے کہ وہ عوام کے دیئے گئے مینڈیٹ کو قبول کرلیں۔ انہوں نے کہا کہ عوامی فیصلے کو قبول کرنے سے ملک میں جمہوریت مضبوط ہوگی۔ قائم علی شاہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی اب ملک بھر میں اپنی تنظیم سازی پر بھرپور توجہ دے گی۔ انہوں نے کہا کہ صدر آصف علی زرداری کی سیاسی سوچ اور بلاول بھٹوزرداری کی قیادت میں پیپلز پارٹی نے سندھ میں شاندار کامیابی حاصل کی ہے جس پر ہم عوام کا شکریہ ادا کرتے ہیں۔

اس موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے نومنتخب رکن سندھ اسمبلی اویس مظفر نے کہا کہ ٹھٹھہ کی دو صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر دھاندلی کرکے پیپلز پارٹی کے امیدواروں کو ہرایا گیا۔ اس حوالے سے قانونی راستہ اختیار کیا جائے گا۔ سندھ کے عوام نے پیپلز پارٹی کو بھاری مینڈیٹ دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ صوبے میں پینے کے پانی کی فراہمی، صحت اور تعلیم کے شعبوں میں ترقی ہماری حکومت کی اولین ترجیح ہوگی۔ ایک سوال کے جواب میں اویس مظفر نے کہا کہ ہم تمام سیاسی جماعتوں کا احترام کرتے ہیں ملک کو ترقی دینے کیلئے ضروری ہے کہ تمام سیاسی جماعتوں کے سربراہ مل کر اپنی خدمات کو قوم کے لئے وقف کریں۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ مسائل بے پناہ ہیں لیکن اگر نیت صاف ہو تو منزل آسان ہو جاتی ہے اور اتفاق رائے سے ہی مسائل کا حل ممکن ہو سکے گا۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے اسپیکر سندھ اسمبلی نثار کھوڑو نے کہا کہ پیپلز پارٹی سندھ میں واضح اکثریت کے ساتھ حکومت بنائے گی اور حکومت سازی کے حوالے سے فیصلے پارٹی کی قیادت کرے گی۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی حیثیت ختم کرنے والے خود ختم ہو جائیں گے اور پیپلز پارٹی بھرپور طریقے سے اپنی سیاسی سرگرمیاں جاری رکھے گی۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے سینیٹر رضا ربانی نے کہا کہ ہم سے کچھ کوتاہیاں بھی ہوئی ہوں گی اور یہ کوتاہیاں ہماری شکست کا سبب بھی ہو سکتی ہیں تاہم انتخابات میں ہار جیت ہوتی رہتی ہے آئندہ ہم اپنی غلطیوں کا ازالہ کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی سینیٹ اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن بنچوں میں بیٹھ کر جمہوری انداز میں اپنی جدوجہد جاری رکھے گی۔ میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے نومنتخب رکن سندھ اسمبلی شرجیل میمن نے کہا کہ پیپلز پارٹی کو سندھ میں واضح اکثریت حاصل ہو گئی ہے اور جلد حکومت سازی کے حوالے سے فیصلے کر لئے جائیں گے۔

خبر کا کوڈ : 265395
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش