0
Tuesday 21 May 2013 14:28

میانمار کے مسلمانوں کیخلاف پر تشدد واقعات بند ہونے چاہئیں، باراک اوباما

میانمار کے مسلمانوں کیخلاف پر تشدد واقعات بند ہونے چاہئیں، باراک اوباما

اسلام ٹائمز۔ امریکی صدر باراک اوباما نے میانمار کے صدر کی جانب سے کئے جانے والے سیاسی اقدامات کو سراہا لیکن ساتھ ہی انھیں خبردار بھی کیا کہ میانمار کے مسلمانوں کے خلاف پرتشدد واقعات بند ہونے چاہئیں۔ وائٹ ہاوَس میں امریکی صدر اوباما اور میانمار کے صدر تھین سین کے درمیان ہونے والی ملاقات میں امریکی صدر اوباما نے میانمار میں مسلمانوں پر ڈھائے جانے والے مظالم پر تشویش کا اظہار کیا۔ صدر اوباما نے مطالبہ کیا کہ مسلمانوں کے خلاف تشدد ہر صورت روکنا ہوگا۔ صدر اوباما نے میانمار کے صدر کی جانب سے فرقہ وارانہ فسادات کو روکنے کیلئے کئے گئے اقدامات کی تعریف کی۔ اوباما کا کہنا تھا کہ صدر تھین سین فسادات کو روکنے کیلئے حقیقی کوششیں کر رہے ہیں۔ وہ مانتے ہیں کہ معاشی اور سیاسی بحالی کیلئے کام کرنے کی ضرورت ہے۔ میانمار میں گذشتہ 50 سالہ آمریت کے بعد کسی بھی صدر کی جانب سے یہ پہلا امریکی دورہ تھا۔ مسلمان میانمار کی کل آبادی کا صرف پانچ فی صد ہیں۔ ملک میں مارچ 2011ء میں برسرِ اقتدار آنے والی سول حکومت کے بعد سے مسلمانوں کے خلاف پر تشدد واقعات کا سلسلہ جاری ہے، جن میں ہزاروں مسلمان جاں بحق ہوچکے ہیں اور اتنی بڑی تعداد ہی دیگر ممالک میں ہجرت کرچکی ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق سابق جنرل تھین سین میانمار کے پہلے صدر ہیں جو 47 سال کے بعد پہلی مرتبہ وائٹ ہاوس گئے ہیں۔ وہ اس سے قبل میانمار کی حکومت چلانے والی جماعت کے اہم رکن تھے، انکا یہ سفر امریکی صدر باراک اوباما کے میانمار کے تاریخی سفر کے چھ ماہ بعد انجام پا رہا ہے۔ تھین سین نے 2011ء میں باقاعدہ طور پر میانمار میں صدارت کا عہدہ سنبھالا تھا۔ امریکہ نے ماہ ستمبر کے آخر میں ان کا نام امریکہ میں ممنوع الورد افراد سے فہرست سے نکالا تھا۔
میانمار سے صدر کا دورہ امریکہ ایسی صورت میں انجام پا رہا ہے کہ انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیمیں تھین سین کو دورہ امریکہ کی دعوت دینے پر امریکی صدر باراک اوباما پر شدید تنقید کر رہی ہیں۔ انسانی حقوق کی تنظیموں کا کہنا ہے دورہ امریکہ کی دعوت کا یہ مناسب وقت نہیں تھا، کیونکہ میانمار کے صدر کے اس دورہ سے اس ملک پر انسانی حقوق کی خلاف ورزی کرنے کے لئے پڑنے والے دباو میں کمی آئیگی۔

خبر کا کوڈ : 266024
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش