0
Monday 22 Apr 2013 23:11

میانمار میں نسلی فسادات کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، برمی پولیس خاموش تماشائی

میانمار میں نسلی فسادات کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، برمی پولیس خاموش تماشائی
اسلام ٹائمز۔ میانمار میں مسلمانوں پر انتہا پسند بڈھسٹوں کے تشدد میں اس ملک کی پولیس بھی برابر کی شریک ہے۔ موصولہ رپورٹ کے مطابق ایک ویڈیو منظر عام پر آئی ہے جس میں واضح طور پر نظر آتا ہے کہ ایک مسلمان سنار کی دکان پر بدھ بلوائی حملے کر رہے ہیں۔ جلاوٴ گھیراوٴ میں پولیس خاموشی سے یہ سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ یہ ویڈیو پولیس نے خود ہی میکتیلا قصبے میں مارچ کے اواخر میں بنائی۔ جہاں نسلی فسادات میں تینتالیس افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ بلوائیوں کی ٹولیاں دکانوں اور گھروں کو لوٹ کر نذرِ آتش کر رہی ہیں۔ 

دیگر ذرائع کے مطابق میکٹیلا برما میں ہونے والے نسلی فسادات کی ویڈیو منظر عام پر آگئی، ویڈیو سے ظاہر ہوتا ہے کہ بدھ بلوائیوں کے مسلمانوں پر تشدد کے دوران پولیس خاموش تماشائی بنی رہی۔ فسادات کی یہ ویڈیو شورش زدہ شہر میکٹیلا میں بنائی گئی تھی جہاں کئی روز تک جاری رہنے والے نسلی فسادات میں 43 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ ویڈیو میں واضح طور پر دیکھا جا سکتا ہے کہ بلوائی دکانوں اور گھروں میں لوٹ مار کر کے انہیں آگ لگا رہے ہیں جبکہ پولیس خاموشی سے سب کچھ دیکھ رہی ہے۔ ویڈیو میں صرف ایک منظر میں پولیس کو مسلمان خواتین اور بچوں کو محفوظ مقام تک لے جاتے دکھایا گیا ہے۔
دریں اثناء فرانسیسی باشندوں نے پیرس میں مسلمانوں کی حمایت میں جلوس نکالا۔ پیرس میں کل نکالے جانے والے جلوس میں فرانسیسی عوام نے میانمار کے مظلوم مسلمانوں کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا اور ان کو دنیا کی مظلوم ترین اقلیت قرار دیا۔


خبر کا کوڈ : 256881
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش