0
Friday 28 May 2010 15:02

لاہور،احمدیوں کی عبادت گاہوں پر دہشتگردوں کے حملے،ہلاکتیں 95 ہوگئیں

لاہور،احمدیوں کی عبادت گاہوں پر دہشتگردوں کے حملے،ہلاکتیں 95 ہوگئیں
لاہور:اسلام ٹائمز-آج نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن اور گڑھی شاہو میں احمدیوں کی عبادت گاہوں پر دہشت گردوں کے حملے میں، احمدی جماعت کے سربراہ اعجاز نصراللہ،پاکستان ریلوے کے پروجیکٹ ڈائریکٹر اسلم بھروانہ اور سابق جج شیخ منیر احمد سمیت پچانوے افراد ہلاک ہو گئے۔پولیس کے مطابق گڑھی شاہو اور ماڈل ٹاؤن فٹ بال گراؤنڈ کے سامنے سی بلاک میں احمدیوں کی عبادت گاہوں پر دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب دھشت گردوں نے حملے کئے۔حملہ آوروں نے فائرنگ کے بعد دستی بم پھینکے،جن کے پھٹنے سے متعدد افراد ہلاک اور زخمی ہو گئے۔
ماڈل ٹاؤن کی عبادت گاہ میں تئیس افراد موقعے پر ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے،مرنے والوں میں احمدی جماعت کے سربراہ اعجاز نصراللہ بھی شامل تھے۔ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو نے زخمیوں کو طبی امداد کے لئے جنرل اور جناح،سروسز اور گنگا رام اسپتال منتقل کیا گیا جبکہ جناح اسپتال میں سترہ لاشیں پہنچائی گئیں۔گڑھی شاہو میں حملے کے دوران پچیس افراد ہلاک ہوئے،دہشت گردوں کے حملے کی اطلاع پر پولیس کی بھاری نفری جائے وقوعہ پر پہنچ گئی،جہاں فائرنگ کے زبردست تبادلے میں ایس پی سول لائنز حیدر اشرف سمیت چار پولیس اہلکار زخمی ہو گئے،جنھیں سروسز اسپتال داخل کرا دیا گیا ہے۔جاں بحق ہونے والے تمام افراد کی لاشیں میو اسپتال کے ڈیڈ ہاؤس میں پہنچائی گئیں،جہاں جگہ کم پڑ جانے پر دس میتیں ایمبولینسز میں پڑی رہیں۔دونوں مقامات پر حملوں کے دوران درجنوں گاڑیاں اور موٹر سائیکلیں تباہ ہو گئیں۔
آئی جی پنجاب پولیس طارق سلیم ڈوگر کے مطابق ماڈل ٹاؤن میں پولیس آپریشن کے دوران ایک دہشت گرد مارا گیا،جبکہ ایک کو زخمی حالت میں گرفتار کر لیا گیا۔پنجاب کے وزیر قانون رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ پکڑے گئے ایک دہشت گرد کی عمر سولہ سال اور اس کا نام ناصر ہے،اس کا تعلق رحیم یارخان سے ہے۔اسے تفتیش کے لئے نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔دوسری جانب سانحہ لاہور میں ہلاک ہونے والے افراد کی تدفین کے لئے چنیوٹ کے علاقے چناب نگر میں اسی قبریں تیار کر لی گئی ہیں جبکہ شہر کے داخلی اور خارجی راستوں پر پولیس کی بھاری نفری تعینات کر دی گئی ہے۔
اے آر وائی نیوز کے مطابق لاہور کے علاقے ماڈل ٹاؤن اور گڑھی شاہو میں احمدیوں کی عبادت گاہوں پر دہشت گردوں نےحملہ کر دیا۔فائرنگ ،دستی بموں اور خودکش دھماکوں کے ذریعے تین پولیس اہلکاروں سمیت اسی افراد ہلاک اور سو سے زائد زخمی ہو گئے۔واقعے کی ذمہ داری القاعدہ الجہاد پنجاب ونگ نے قبول کر لی ہے۔
ماڈل ٹاون اور گڑھی شاہو میں دوپہر ڈیڑھ اور دو بجے کے درمیان دہشت گردوں نے کارروائی کی۔دونوں عبادت گاہوں کے درمیان بارہ سے چودہ کلومیٹر کا فاصلہ ہے۔ماڈل ٹائون میں چار حملہ آوروں نے عبادت گاہ میں گھس کر وہاں موجود ایک ہزار سے زائد افراد کو یرغمال بنا لیا۔اسی دوران دو خودکش حملہ آوروں نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
گڑھی شاہو میں بھی دہشت گردوں نے قادیانیوں کی عبادت گاہ میں موجود افراد کو یرغمال بنا لیا۔اس دوران کئی گھنٹوں تک دونوں مقامات پر پولیس اور دہشت گردوں کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوتا رہا۔دہشت گردوں نے دونوں مقامات پر دستی بم بھی استعمال کیے جس سے متعدد گاڑیاں تباہ ہوئیں۔
ماڈل ٹائون میں اٹھائیس افراد ہلاک ہوئے،جبکہ گڑھی شاہو میں پینتالیس افراد مارے گئے۔مجموعی طور پر اسی افراد ہلاک ہوئے۔ماڈل ٹائون سے دو خودکش حملہ آوروں کے سر مل گئے ہیں ایک پولیس کی فائرنگ سے مارا گیا جبکہ دو حملہ آوروں کو گرفتار کر لیا گیا ہے جن میں سے ایک کی حالت تشویشناک ہے۔
گڑھی شاہو میں تین دہشت گرد داخل ہوئے تھے،تینوں نے سکیورٹی فورسز سے مقابلے کے بعد خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔زخمیوں کو جناح،شیخ زید اور گنگا رام اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ان اسپتالوں میں سو سے زائد افراد زخمی لائے گئے ہیں۔دوسری جانب تحریک طالبان پنجاب ونگ نے حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی ہے۔
آئی جی پنجاب طا رق ڈو گر کے مطابق آپریشن مکمل ہو گیا ہے اور صورتحال کنٹرول میں ہے۔وزیر اعلی پنجاب شہبازشریف نے امن و امان کے حوالے سے آج صبح ہنگامی اجلاس طلب کیا ہے۔ 
خبر کا کوڈ : 26885
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش