0
Saturday 13 Jul 2013 15:32

پشاور، سانحہ کوہاٹی کو 21 سال مکمل، حملہ آور آج بھی قانون کی گرفت سے باہر

پشاور، سانحہ کوہاٹی کو 21 سال مکمل، حملہ آور آج بھی قانون کی گرفت سے باہر

اسلام ٹائمز۔ پشاور کے علاقہ کوہاٹی چوک پر 1992ء میں فرقہ پرست دہشتگردوں کی جانب سے عاشورہ کے جلوس پر فائرنگ کے سانحہ کو 21 سال مکمل ہوگئے ہیں۔ سانحہ میں 10 عزاداروں نے جام شہادت نوش کیا تھا، جبکہ بعدازاں لشکر حملوں میں 17 اہل تشیع شہید ہوئے۔ سانحہ کے ایک عینی شاہد نے ’’اسلام ٹائمز‘‘ کو بتایا کہ 12 جولائی 1992ء کو امام بارگاہ سید حیدر شاہ سے سہ پہر کو عاشورہ کا ماتمی جلوس برآمد ہوا۔ عزادار سید شہداء (ع) کی یاد میں ماتم کرتے ہوئے آگے بڑھ رہے تھے، جب جلوس کوہاٹی چوک پہنچا تو وہاں موجود ایک مسجد سے فرقہ پرست دہشتگردوں نے جلوس پر اندھا دھند فائرنگ شروع کردی۔ جس کے نتیجے میں 10 عزادار موقع پر شہید ہوگئے۔ عینی شاہد نے مزید بتایا کہ اس حملہ میں درجنوں عزادار زخمی بھی ہوئے۔ جس کے بعد فسادات پھوٹ پڑے اور کئی روز تک فرقہ پرست دہشتگرد اہل تشیع پر لشکری حملے کرتے رہے۔ امام بارگاہوں کو بھی نشانہ بنایا گیا اور بے گناہ اہل تشیع پر بھی حملے کئے گئے۔ ان واقعات میں 17 اہل تشیع نے جام شہادت نوش کیا، جبکہ فرقہ پرست حملہ آوروں کے بھی کئی عناصر مارے گئے۔ اس سانحہ کو آج 21 سال مکمل ہوگئے ہیں اور سانحہ میں شہید ہونے والوں کی 21ویں برسی بھی ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ اس سانحہ کے ذمہ داروں کو ابھی تک سزاء نہیں مل سکی۔ جو ملک میں قانون کی حکمرانی پر بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔

خبر کا کوڈ : 282490
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش