0
Sunday 28 Jul 2013 17:45

اسکردو روندو میں ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور ادویات کی عدم دستیابی افسوسناک ہے، منظور پروانہ

اسکردو روندو میں ہسپتالوں میں ڈاکٹرز اور ادویات کی عدم دستیابی افسوسناک ہے، منظور پروانہ
اسلام ٹائمز۔ روندو میں صحت عامہ کی غیر تسلی بخش صورتحال، ہسپتال اور بنیادی مرکز صحت میں ڈاکٹرز اور ادویات کی عدم دستیابی یہاں کے عوام کے ساتھ کھلی زیادتی ہے۔ محکمہ صحت اسکردو میں فرزند روندو سید صادق شاہ کی بطور ڈی ایچ او تعیناتی کے بعد یہ امید پیدا ہو گئی تھی کہ سول ہسپتال تھوار میں بہتری آئے گی تاہم ہسپتال کی صورت حال پہلے سے ابتر ہو گئی ہے اور کوئی مستقل مرد میڈیکل آفیسر موجود نہیں۔ سال رواں کئی ڈاکٹرز کئی ہفتوں کی ڈیوٹی دے چکے ہیں ایسا لگ رہا ہے کہ یہ ہسپتال ریزرو میں چل رہا ہے جبکہ اس ہسپتال کے پوسٹ پر تقرر میڈیکل آفیسرز روندو سے باہر بیٹھ کر تنخواہ لے رہے ہیں۔ ان خیالات کا اظہار وادی روندو سے قانون ساز اسمبلی کے امیدوار منظور حسین پروانہ نے سول ہسپتال ڈمبوداس روندو کے مسائل پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کیا۔

انہوں نے کہا کہ پچاس ہزار کی آبادی کیلئے قائم اس ہسپتال میں ایکسرے، جدید میڈیکل سہولیات اور ادویات کی عدم دستیابی محکمہ صحت بلتستان کے ذمہ داروں کے لئے لمحہ فکریہ ہے۔ محکمہ کی اس بےحسی اور غیر ذمہ دارانہ رویہ انسانیت کی توہین کے مترادف ہے۔ اگر محکمہ صحت روندو ہسپتال کے لئے ڈاکٹر اور ادویات فراہم کرنے سے قاصر ہے تو اس ہسپتال کو کسی خیراتی ادارے کے حوالے کرے۔ منظور پروانہ نے سیکرٹری صحت اور اعلٰی حکام سے اپیل کی ہے کہ سول ہسپتال میں مستقل مرد میڈیکل آفیسر، اسپیشلسٹ ڈاکٹرز اور طبی سہولیات کی بروقت فراہمی کے یقینی بنانے کے لئے ٹھوس اقدامات کریں تاکہ روندو کے عوام کے عام بیماریوں کے لئے اسکردو اور گلگت کا رخ کرنے کی زحمت اور مالی نقصانات سے بچایا جاسکے۔ اگر سول ہسپتال روندو میں مستقل بنیادوں پر طبی سہولیات فراہم نہیں کی گئی تو روندو کے عوام احتجاجا اسکردو گلگت روڈ بلاک کرنے پر مجبور ہونگے جس کی تمام تر ذمہ داری بلتستان کی انتظامیہ اور محکمہ صحت پر عائد ہوگی۔
خبر کا کوڈ : 287130
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش