0
Wednesday 30 Jun 2010 11:18

اوباما اور سعودی فرمانروا کے درمیان ملاقات،ایرانی جوہری پروگرام روکنے کی عالمی کوششیں،شاہ عبداللہ کی حمایت

اوباما اور سعودی فرمانروا کے درمیان ملاقات،ایرانی جوہری پروگرام روکنے کی عالمی کوششیں،شاہ عبداللہ کی حمایت
واشنگٹن:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق سعودی فرمانروا شاہ عبداللہ کی واشنگٹن میں امریکی صدر باراک اوباما سے ملاقات میں ایران کے جوہری پروگرام کو روکنے کی لئے عالمی برادری کی کوششوں کی مکمل حمایت کر دی گئی۔پاکستان اور افغانستان کی صورتحال پر غور کے علاوہ فلسطینی ریاست کے قیام اور انتہاپسندی کیخلاف مل کر لڑنے پر بھی زور دیا گیا۔
صدر اوباما نے بتایا کہ وائٹ ہاؤس میں ہونے والی ملاقات میں فلسطینیوں کے ایسے وطن کے قیام کی کوششیں جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا،جو ایک محفوظ اور خوشحال اسرائیل کے ساتھ رہ سکے۔ جبکہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان بالواسطہ مذاکرات کی بھی حمایت کی گئی۔اور اس امید کا اظہار کیا گیا کہ یہ بالواسطہ بات چیت براہ راست مذاکرات کی بحالی کا ذریعہ بنے گی۔وائٹ ہاؤس کے مطابق شاہ عبداللہ نے دو ہزار دو کے اس منصوبے کی حمایت کا اعادہ کیا،جس کے تحت مقبوضہ علاقوں کی واپسی اور فلسطینی ریاست کے قیام کے بدلے اسرائیل کے وجود کو تسلیم کر لیا جائیگا۔ صدر اوباما اور شاہ عبداللہ کی ملاقات میں ایرانی جوہری پروگرام روکنے کے سلسلے میں عالمی کوششوں کی بھی مکمل حمایت کی گئی۔صدر اوباما نے بتایا کہ ملاقات میں عالمی معاشی بحالی اور اقتصادی ترقی کیلئے سعودی عرب اور امریکا کے مل کر کام کرنے پر بھی بات کی گئی۔
آج نیوز کے مطابق امریکا کے صدر براک اوباما اور سعودی فرمانروا نے مشرق وسطٰی میں امن کے قیام کیلئے اسرائیل و فلسطین کے دو ریاستی حل کی اہمیت پر اتفاق کیا ہے۔واشنگٹن میں صدر اوباما اور سعودی فرمانروا کے درمیان ملاقات میں خطے کی صورتحال پر گفتگو ہوئی۔دونوں رہنماؤں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ مشرق وسطٰی میں امن قائم کرنے کیلئے اسرائیل کے ساتھ ساتھ فلسطینی ریاست کا قیام ناگزیر ہے۔دونوں رہنماؤں نے ایران کے ایٹمی پروگرام کے خلاف کوششوں کی حمایت کی۔پاکستان اور افغانستان کی صورتحال بھی زیر غور آئی۔ 
دوسری جانب اسرائیل ہٹ دھرمی پر قائم ہے۔اسرائیل نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کے قیام کی بات دو ہزار بارہ سے قبل بے معنی ہے۔صہیونی وزیر خارجہ ایوگڈورلائبرمین نے کہا ہے کہ فلسطینی ریاست کا قیام دو ہزار بارہ سے قبل ناممکن ہے۔
خبر کا کوڈ : 29579
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش