0
Wednesday 28 Aug 2013 06:46
جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کرینگے

دمشق اپنے دفاع میں سب کو حیران کردیگا، ولید المعلم

دمشق اپنے دفاع میں سب کو حیران کردیگا، ولید المعلم
اسلام ٹائمز۔ شام کے وزیر خارجہ ولید المعلم نے کہا ہے کہ دمشق کسی بھی غیر ملکی جارحیت کا جواب دینے کیلئے تیار ہے اور ان کا ملک جارحیت کے جواب میں سب کو حیران کردیگا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہمیں اتنا آسان نہیں لینا چاہیے، ہمارا دفاع دوسروں کیلئے حیرانی کا باعث بنے گا، منگل کے روز دمشق میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شامی وزیر خارجہ نے کہا کہ ہمارے پاس اب صرف دو راستے ہیں، ایک یہ کہ ہم سرنڈر کر دیں، دوسرا یہ کہ اپنے ملک کا ڈٹ کر دفاع کریں، لہٰذا ہم سمجھتے ہیں کہ ہمارے لئے دوسرا راستے پہلے سے کہیں زیادہ بہتر ہے۔ ولید المعلم کا کہنا تھا کہ ہم دنیا پر واضح کرتے ہیں کہ ہم اپنا دفاع کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ شام پر کوئی بھی فوجی کارروائی اسرائیل اور شام میں لڑنے والے القاعدہ گروپس کی خدمت ثابت ہوگی۔ امریکہ اور اس کے اتحادیوں کی جانب سے شروع کی جانیوالی ممکنہ جنگ اسرائیل کے مفاد میں ہے، اس جنگ کا مقصد النصرہ فرنٹ کی معاونت کرنا ہے۔

شام کے وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ کسی بھی طرح کی غیر ملکی جارحیت کا ڈٹ کر مقابلہ کیا جائے گا۔ شام پر فوجی حملے کے امکان کے بارے میں پوچھے گئے ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ یہ سوچتے ہیں کہ شام پر غیر ملکی حملے کے ذریعے وہ شامی فوج اور باغیوں کے درمیان نام نہاد توازن برقرار کر دیں گے، تاہم یہ ایک بےمعنی توقع ہے اور شامی قوم کی مزاحمت کو نقصان پہنچانے کی بڑی طاقتوں کی سبھی کوششیں ناکام رہی ہیں۔ انہوں نے شامی فوج کے ہاتھوں کیمیائی ہتھیاروں کے استعمال کئے جانے کے امریکی حکام کے دعوؤں کو مکمل طور پر بےبنیاد قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ شام پر حملے کا مقصد صیہونی حکومت کے منافع کو پورا کرنا ہے۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جو لوگ یہ دعویٰ کر رہے ہیں کہ شامی فوج نے کیمیائی ہتھیاروں کا استعمال کیا ہے، میں انہیں چیلنج کر رہا ہوں کہ وہ اپنے دعوے پر دلیل پیش کریں۔

خیال رہے کہ 21 اگست کو غیر ملکی حمایت یافتہ دہشتگردوں نے شامی فوج پر الزام عائد کیا تھا کہ سوئلین آبادی پر کیمیائی ہتھیاروں سے حملہ کیا گیا ہے، اس حملے میں سینکڑوں افراد جاں بحق ہوگئے تھے۔ اس واقعہ کے بعد امریکہ اور اس کے اتحادی شام پر تیزی کے ساتھ جنگ مسلط کرنے کیلئے بھرپور تیاریاں میں مصروف دکھائی دے رہے ہیں۔ تاہم روس، ایران اور چین نے اس عمل کی مخالفت کی ہے۔ دوسری طرف دمشق نے ان الزامات کو یکسر مسترد کر دیا تھا اور کہا تھا کہ باغی اپنی شکست کو چھپانے کیلئے خود ہی کیمیائی ہتھیار استعمال کرکے الزامات عائد کر رہے ہیں، کیونکہ انہیں جنگ کے میدان میں شکست کا سامنا ہے۔
خبر کا کوڈ : 296226
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش