1
0
Tuesday 10 Sep 2013 01:08

اے پی سی میں دہشتگردوں سے مذاکرات کا فیصلہ مسترد، جمعہ کو ملک گیر احتجاج کرینگے، علامہ امین شہیدی

اے پی سی میں دہشتگردوں سے مذاکرات کا فیصلہ مسترد، جمعہ کو ملک گیر احتجاج کرینگے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان نے حکومت کی جانب سے بلائی جانیوالی آل پارٹیز کانفرنس میں ہونیوالا دہشت گردوں سے مذاکرات کرنے کا فیصلہ مسترد کرتے ہوئے اس فیصلے کے خلاف 13 ستمبر کو ملک بھر میں احتجاج کا اعلان کر دیا، یہ اعلان ایم ڈبلیو ایم کے مرکزی ڈپٹی سیکرٹری جنرل نے مرکزی سیکرٹریٹ میں ایک پرہجوم پریس کانفرنس میں کیا، علامہ امین شہیدی کا کہنا تھا کہ دہشت گردوں نے ملک کی خود مختاری اور وقار سمیت اداروں آرمی، نیوی، فضائیہ اور پولیس کو نشانہ بنایا، ملکی آئین کی دھجیاں اڑائیں اور پاکستان کے پچاس ہزار سے زائد بے گناہ شہریوں کو موت کی وادی میں دھکیل دیا، وہ غدار وطن اور سفاک قاتل ہیں، پاکستان کا کوئی بھی باضمیر شہری بالخصوص شہداء کے لواحقین اس فیصلے کر تسلیم نہیں کرسکتے، یہ فیصلہ گولی کی زبان میں بات کرنیوالوں کی بالادستی تسلیم کرنے کے مترادف ہے، اس ناروا فیصلے سے ملکی عزت اور وقار کو داؤ پر لگا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ جب قطر میں امریکہ اور طالبان کے مابین مذاکرات کی بات ہوتی ہے تو ایک شور مچ جاتا ہے کہ ان میں پاکستان کو شامل نہیں کیا گیا۔ آج خود حکمرانوں نے دہشت گردی سے متاثرہ خاندانوں کو نظر انداز کیا اور مذاکرات کے حوالے سے انہیں اعتماد میں نہ لے کر ان کے زخموں پر نمک پاشی کی ہے، اس سارے عمل میں قوم کو مطمئن کرنے کے لئے کوئی اقدام نہیں اٹھایا گیا۔

علامہ امین شہیدی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ قوم کی توقعات کے برعکس ہونیوالے اس فیصلے کے نتیجے میں مذاکرت کامیاب نہیں ہوسکتے، مذاکرات محض ڈھونگ اور ڈرامہ ہیں، حقیقت یہ ہے کہ حکمران خود نہیں چاہتے کہ وطن عزیز سے دہشت گردی ختم ہو، انہوں نے دہشتگردی کو آمدنی کا ذریعہ بنا رکھا ہے اور اس کے بدلے میں ڈالر اور ریال حاصل کرتے ہیں، پاکستانی قوم دہشت گردوں کے خلاٖف آپریشن کا مطالبہ کر رہی تھی، چاہیے تو یہ تھا کہ حکمران قاتلوں کو گرفتار کرکے عدالت کے کٹہرے میں کھڑا کرتے اور ملک و قوم کے ساتھ مخلص ہونے کا ثبوت دیتے لیکن ایسا نہیں ہوا، یہ فیصلہ عوام کی امنگوں اور امیدوں کے برعکس ہے، اسے کسی بھی صورت میں تسلیم نہیں کیا جاسکتا۔ لہذا ایم ڈبلیو ایم تیرہ ستمبر کو مصر اور شام کے ایشوز کے ساتھ ساتھ اس فیصلے کے خلاف بھی ملک گیر احتجاجی مظاہرے کرے گی، ایک سوال کے جواب میں انہیں نے کہا کہ اگر کسی بھی مذہبی یا سیاسی جماعت نے اس فیصلے کے خلاف تحریک شروع کی تو ایم ڈبلیو ایم اس تحریک کا بھی حصہ بنے گی۔
خبر کا کوڈ : 300274
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

United States
اللہ آپکی زندگی رکھے، جیو
ہماری پیشکش