0
Wednesday 20 Nov 2013 00:12

اسلام آباد بلوچستان کا حق دینے سے دانستہ گریزاں ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

اسلام آباد بلوچستان کا حق دینے سے دانستہ گریزاں ہے، ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ

اسلام ٹائمز۔ وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے منگل کے روز اسلام آباد میں مصروف ترین دن گزارا۔ انہوں نے وفاقی وزراء اور سیکرٹری پلاننگ کمیشن اور ایڈوائزر پلاننگ کمیشن سے بھی علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کی۔ انہوں نے وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار سے ملاقات کی اور ان سے خاص طور پر بلوچستان میں امن و امان سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا۔ وفاقی وزیر داخلہ نے وزیراعلٰی بلوچستان کو صوبے میں امن و امان برقرار رکھنے کیلئے ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے بھی ملاقات کی اور ان سے خاص طور پر بلوچستان میں جاری منصوبوں کے بارے میں فنڈنگ کے بارے میں بات کی۔ وفاقی وزیر خزانہ نے وزیراعلٰی بلوچستان کو یقین دلایا کہ بلوچستان میں جاری منصوبوں کو ہر حالت میں مکمل کیا جائیگا اور فنڈز ریلیز کئے جائیں گے۔ بلوچستان کی ترقی ہماری پہلی ترجیحات میں شامل ہے۔ وزیراعلٰی بلوچستان سے پلاننگ کمیشن کے سیکرٹری حسن نواز اور ایڈوائزر آصف شیخ نے بھی ملاقاتیں کی۔ وزیراعلٰی بلوچستان نے بروقت فنڈز ریلیز نہ کرنے پر ناراضگی کا اظہار کیا اور کہا کہ بلوچستان ایک پسماندہ صوبہ ہے۔ جان بوجھ کر اسلام آباد کی بیوروکریسی جو بلوچستان کا حق ہے وہ بھی دینے سے گریز کر رہی ہے۔

وزیراعلٰی بلوچستان کا مزید کہنا تھا کہ ہم واضح کر دینا چاہتے ہیں کہ ہم اپنے حقوق سے دستبردار نہیں ہونگے چاہے ہمیں اس کیلئے کتنی بڑی قربانی کیوں نہ دینی پڑے۔ بلوچستان کے وسائل بلوچستان کے عوام پر ہی خرچ کئے جائینگے اور ہم اپنے حق سے نہ پہلے دستبردار ہوئے ہیں اور نہ اب ہونگے۔ انہوں نے کہا کہ خاص طور پر میرانی ڈیم کے متاثرین کی بحالی اور علاقے میں بجلی پانی اور سڑکوں کی تعمیر پر کام شروع نہیں ہو سکا۔ اس کی وجہ یہی ہے کہ ہمارے فنڈز روکھے گئے ہیں۔ ہماری حکومت کی پہلی ترجیحات میں یہ شامل ہے کہ میرانی ڈیم کے متاثرین کی بروقت مدد کی جائے اور ان کو گھر بنانے میں مدد دی جائے۔ انہوں نے کہا کہ ہماری حکومت کی خواہش ہے کہ مکران میں سڑکوں کا جال بچھایا جائے اور لوگوں کو پینے کا صاف پانی مہیا کیا جائے۔ مگر ہماری ان کوششوں میں اسلام آباد کی بیوروکریسی رکاوٹیں ڈال رہی ہے۔ جو ہم کسی صورت میں برداشت نہیں کرینگے اور بلوچستان کے حقوق سے بھی دستبردار نہیں ہونگے۔

علاوہ ازیں وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بلوچستان میں این ایچ اے اور واپڈا کی کارکردگی انتہائی مایوس کن ہے۔ صرف بریفنگ اور طفل تسلیوں سے کام نہیں چلے گا، عملی اقدامات اٹھانے ہونگے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے سیکرٹری پلاننگ کمیشن اور مشیر برائے امور مالیات آصف شیخ سے ملاقات میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ان کی حکومت کو پانچ مہینے ہو چکے ہیں لیکن دونوں اداروں کا کام ایک قدم بھی آگے نہیں بڑھا۔ پلاننگ کمیشن نے ابھی تک وفاقی بجٹ میں بلوچستان کے لیے مختص فنڈز سے صرف سات ارب روپے ریلیز کئے ہیں۔ دادو، خضدار، ڈیرہ غازی خان اور لورالائی ٹرانسمیشن لائنوں کی تنصیب کے کاموں میں سست روی افسوسناک امر ہے جبکہ این ایچ اے کی غیر سنجیدگی اور بلوچستان دشمن رویہ ناقابل برداشت ہو چکا ہے۔ مذکورہ اداروں کو بلوچستان کے ساتھ روا رکھا جانے وال منفی رویہ بدلنا ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ وفاقی پی ایس ڈی پی پر عملدرآمد مختص کئے گئے فنڈز کے اجراء سے ہی ممکن ہے۔ فنڈز کے اجراء میں تاخیر ترقیاتی عمل کو متاثر کر ے گی۔

دیگر ذرائع کے مطابق وزیراعلٰی نے کہا کہ بلوچستان کے عوام کو پانی، بجلی اور سڑکوں کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے اپنی تمام تر توانائیاں صرف کریں گے۔ علاوہ ازیں وفاقی وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ بلوچستان کی تمام حقیقی ضروریات پوری کرنے کیلئے ہر ممکن معاونت فراہم کرینگے۔ زلزلہ سے متاثرہ علاقوں میں ریلیف آپریشن مکمل ہو چکا ہے۔ کسی قسم کی شکایات موصول نہیں ہوئیں۔ منگل کو وزیراعلٰی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک نے وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار سے ملاقات کی۔ ملاقات میں بلوچستان میں حالیہ زلزلہ کی بعد کی صورتحال اور ترقیاتی منصوبوں پر پیشرفت کا جائزہ لیا گیا۔ وفاقی وزیر خزانہ سینیٹر اسحاق ڈار نے وزیراعلٰی بلوچستان کو یقین دلایا کہ وفاقی حکومت بلوچستان کی تمام حقیقی ضروریات پوری کرنے کیلئے ہر ممکن معاونت فراہم کرے گی۔

خبر کا کوڈ : 322627
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش