0
Sunday 24 Nov 2013 08:29

ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا

ایران اور 6 عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدہ طے پا گیا
اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے اپنے فیس بک کے صفحے پر اس خبر کی تائید کی ہے کہ ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں معاہدہ طے پا گیا ہے۔ اس معاہدے کے مطابق اسلامی جمہوری ایران کے یورینیم افزودہ کرنے کے حق کو تسلیم کر لیا گیا ہے۔ ایران کے خبر رساں ادارے فارس نیوز کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے اپنے فیس بک کے صفحے پر لکھا ہے کہ خداوند متعال کی مدد اور ملت ایران کی استقامت، صبر اور متانت کے نتیجے میں جنیوا میں ہونے والے مذاکرات نتیجہ بخش ثابت ہوئے ہیں۔ 

ایرانی وزیر خارجہ محمد جواد ظریف کے فیس بک پیغام کے متن میں لکھا گیا ہے:
سلام دوستان
"جنیوا کے وقت کے مطابق صبح چار بجے (ایرانی وقت کے مطابق صبح ساڑھے چھ بجے) خداوند متعال کی مدد اور ملت ایران کی استقامت، صبر اور متانت کے نییجے میں مذاکرات کامیابی سے اختتام پذیر ہوگئے ہیں۔ ایران کے یورینیم افزودہ کرنے کے حق کو تسلیم کرلیا گیا ہے۔ ایٹمی سرگرمیاں جاری رہیں گی اور اسلامی جمہوری ایران پر عائد پابندیاں بتدریج کم ہونا شروع ہو جائیں گی۔ آج کسی بھی وقت سے زیادہ ملی ہمدلی اور ہمبستکی کی ضروری ہے۔"

ادھر فرانس کے وزیر خارجہ لوران فیبئس اور یورپی یونین کی سیاست خارجہ کی سربراہ کیتھرین ایشٹن کے ترجمان مائیکل مان نے بھی ایران کے ساتھ ایٹمی معاہدہ طے پانے کا اعلان کیا ہے۔ اسلامی جمہوری ایران اور چھ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے معاہدے کی اس خبر کا اعلان اتوار 24 نومبر کی صبح ایران اور چھ عالمی طاقتوں یعنی امریکہ، برطانیہ، فرانس، روس اور جرمنی کے درمیان جنیوا میں پانچ روز سے جاری مذاکرات کے اختتام پر کیا گیا ہے۔ پہلے سے طے شدہ شیڈول کے مطابق یہ مذاکرات جمعہ کے روز تک جاری رہنے تھے لیکن فریقین مسلسل پانچ روز تک مذاکرت کے بعد اس معاہدے تک پہچنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ اس معاہدے کی بنیاد پر اسلامی جمہوری ایران کو ایٹمی معاہدے کے ایک حصے کے نتیجے میں اپنے اثاثوں میں سے چار ارب اور بیس کروڑ ڈالر تک دسترسی حاصل ہوجائے گی۔
اسلامی جمہوری ایران کی ایٹمی مذاکراتی ٹیم کے سربراہ اور نائب وزیر خارجہ سید عباس عراقچی نے کہا ہے کہ اس معاہدے میں ایران کے ایٹمی حقوق کو تسلیم کرلیا گیا ہے۔ اس سے قبل انہوں نے کہا تھا کہ کوئی بھی ایسا معاہدہ جس میں اسلامی جمہوری ایران کے یورینیم افزودہ کرنے کے حق کو تسلیم نہ کیا جائے، تہران اسے قبول نہیں کرے گا۔ یہ معاہدہ ڈاکٹر حسن روحانی کے صدر منتخب ہونے کے بعد جنیوا میں ہونے والے مذاکرات کے تین ادوار کے بعد طے پایا ہے۔

دیگر ذرائع کے مطابق یورپی یونین نے کہا ہے کہ عالمی طاقتوں اور ایران کے درمیان جوہری پروگرام پر اتفاق ہوگیا ہے۔ ایرانی وزیر خارجہ کے مطابق ایران اور عالمی طاقتوں کے درمیان معاہدہ طے پایا گیا ہے۔ غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق ایران کچھ اقتصادی پابدنیاں نرم ہونے پر اپنا ایٹمی پروگرام محدود کر دے گا۔ معاہدے کی تفصیلات کا باضابطہ اعلان نہیں کیا گیا۔ وائٹ ہاوٴس کا کہنا ہے کہ صدر باراک اوباما ایران کے ایٹمی پروگرام پر جلد بیان جاری کریں گے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے معاہدے کی تصدیق کر دی ہے۔
خبر کا کوڈ : 324033
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش