اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوری ایران کے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف نے کہا ہے کہ چھ عالمی قوتوں سے ہونے والے جنیوا معاہدے کے مطابق ایران یورینیم کی افزودگی جاری رکھے گا، تاہم نئی اور اضافی مشنری نصب نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا تھا کہ نطنز اور فوردو ایٹمی تنصیبات میں مستقبل میں بھی یورینیم افزودگی کا سلسلہ جاری رکھا جائے گا۔ وہ بدھ کو ایرانی پارلیمنٹ کے ارکان کو چھ ممالک کے ساتھ ہونے والے معاہدے کے بارے میں بریفنگ دے رہے تھے۔ ایرانی وزیر خارجہ نے معاہدے کا دفاع کرتے ہوئے کہا جن تنصیبات میں یورینیم افزودگی ہو رہی ہے وہ اسی طرح جاری رہے گی، لیکن یورینیم کی افزودگی کی سطح کو 3.5 فیصد سے 5 فیصد تک محدود کر دیا جائے گا اور اس کی گنجائش میں اضافہ نہیں کیا جائیگا۔ محمد جواد ظریف کا کہنا تھا کہ این پی ٹی معاہدے کے تحت پرامن ایٹمی توانائی کا حصول اسلامی جمہوری ایران کا مسلمہ حق ہے اور یہ حق کوئی نہیں چھین سکتا، ان کا کہنا تھا کہ یہ بات کسی ملک کو اچھی لگے یا بری، اسلامی جمہوری ایران اپنی سرزمین پر یورینیم کی افزودگی کے حق سے کسی صورت دستبردار نہیں ہوگا اور اس مسلمہ حق پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ ایرانی وزیر خارجہ نے کہا کہ جوہری معاہدے کے بعد یورپی یونین اور 5 عالمی قوتوں کے ساتھ تعلقات معمول پر آجائیں گے۔