0
Monday 23 Dec 2013 20:40

دنیا کی کوئی طاقت عزاداری و میلاد النبی کے جلوسوں کو محدود نہیں کر سکتی، نثار فیضی

دنیا کی کوئی طاقت عزاداری و میلاد النبی کے جلوسوں کو محدود نہیں کر سکتی، نثار فیضی
اسلام ٹائمز۔ پاکستان کی موجودہ سیاسی معاشی اور مذہبی صورت حال ابتری کا شکار ہوتی جارہی ہے۔ فرقہ واریت کا ڈرون عرب ممالک کے ایندھن کے بل بوتے پر مسلمانوں کی صفوں میں اتحاد اور یگانگت کو تہس نہس کرنا چاہتا ہے۔ سنی شیعہ وحدت کی مضبوط طاقت کے ذریعہ سے اس ڈرون کو آسانی سے گرایا جاسکتاہے۔ افسو س کا مقام یہ ہے کہ عوام کے ووٹوں سے پارلیمنٹ میں پہنچے کا جھوٹا دعوی کرنے والی ضیاءالحق جیسے آمر ڈکٹیٹر کی باقیات مسلم لیگ (ن) معاشی بدحالی سے تنگ آئے ہوئے مظلوم عوام کو سوچنے سمجھے منصوبہ کے تحت فرقہ واریت کی آگ میں جھونکا جارہا ہے۔

ان خیالات کا اظہار مرکزی سیکرٹری فلاح و بہود مجلس وحدت مسلمین پاکستان نثار فیضی نے سکھر میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ راولپنڈی میں رانا ثناءاللہ کالعدم تنظیموں کی معاونت اور اس واقعہ کے بہانے سے پاکستان بھر میں عزاداری کو محدود کرنے کی سازش ن لیگ کی حکومت کے منفی عزائم کو ظاہر کرتی ہے۔ جبکہ دوسری طرف سیکورٹی ادارے خفیہ ایجنسیوں کی رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مدارس دہشت گردوں کو پالنے اور تکفیری سوچ کو پروان چڑھانے کے اصل ذمہ دار ہیں۔ جن کے خلاف آپریشن ناگزیر ہو چکا ہے۔ پاکستان کے باہمت اور دین پسند سنی شیعہ عوام اس تکفیری اور سلفی سوچ کو کبھی کامیاب نہیں ہونے دے گی۔

یہ ملک سنی شیعہ مسلمانوں نے مل کر بنایا ہے ۔ عزاداری اور عیدمیلادالنبی کے جلوس امن اور محبت اور اخوت کا درس دیتے ہیں۔ نواسہ رسول سے عشق اور محبت رسول خدا سے عشق و محبت کے مترادف ہے۔ دنیا کی کوئی طاقت عزا داری اور میلاد کے جلوسوں کو محدود نہیں کرسکتی۔ سانحہ راولپنڈی کے حوالے سے مجلس وحدت نے اپنا بھرپور قومی کردار ادا کرکے امن و وحدت کی فضا کو خراب ہونے سے بچایا ہے۔ جبکہ دوسری جانب پنجاب پولیس کی بد انتظامی، نااہلی پر پردہ ڈالنے کے لئے بے جرم نوجوانوں کی گرفتاریاں، چادر اور چاردیواری کا تقدس پامال کرنے سے حالات کو مزید خراب کرنے کی کوشش کی جارہی ہے۔ ہم حکومت پنجاب سے اس سلسلے کو فوارً روکنے کا مطالبہ کرتے ہیں۔

شہر کراچی جہاں گزشتہ کچھ عرصے سے رینجرز اور پولیس دہشت گردوں کے خلاف نام نہاد آپریشن جاری رکھے ہوئے ہے لیکن اسی دوران شیعہ علماءو اکابرین کی ٹارگٹ کلنگ کی کھلی چھٹی دے دی گئی ہے۔ جس کے نتیجے میں دو ماہ میں دو درجن سے زائد افراد شہید ہو چکے ہیں اور مجلس وحدت مسلمین سندھ صوبائی رہنما علامہ دیدار علی جلبانی او ران کے محافظ سرفراز بنگش کو شہید کیا گیا۔ ہم پیپلزپارٹی کے ذمہ داران کو یہ بتانا چاہتے ہیں کہ جس طرح ان کے دور حکومت میں مظلوموں کے لہو بہنے کی اُنہیں بھاری قیمت چکانا پڑی آج بھی اگر انہوں نے اپنی غلطیوں سے سبق نہ سیکھا اور سندھ میں ان واقعات کے خلاف ٹھوس اقدامات نہ کیے تو عوام کے غیض و غضب سے سندھ حکومت سے بھی ہاتھ دھونا پڑیں گے۔

سکھر میں منعقدہ پریس کانفرنس میں شریک علامہ مختار امامی (صوبائی سیکٹری سندھ)، سیدامتیاز حسین بخاری (صوبائی سیکٹری فلاح و بہبود سندھ)، مولانہ سہیل اکبر شیرازی(صوبائی سیکٹری فلاح و بہبود بلوچستان)، برادر آفتاب میرانی (سابق صوبائی سیکٹری سندھ) اور چوہدری اظہر (سیکٹری جنرل سکھر) نے وزیراعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا کہ وہ فوری طور پر قاتلوں کی گرفتاری کے حوالے سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرے۔
خبر کا کوڈ : 333474
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش