1
0
Friday 27 Dec 2013 18:10
بزدل خان دہشتگردوں کی حمایت کیلئے بہانے مت بناؤ

دہشتگرد درندے ہیں، ان کیخلاف اعلان جہاد کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری

جمہوریت کیخلاف سازش ہوئی تو نواز شریف کیساتھ ہونگے
دہشتگرد درندے ہیں، ان کیخلاف اعلان جہاد کرتے ہیں، بلاول بھٹو زرداری
اسلام ٹائمز۔ پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ نواز شریف کو یقین دلاتا ہوں اگر جمہوریت کو خطرہ ہوا تو ہم ان کے ساتھ کھڑے ہوں گے۔ گڑھی خدا بخش میں سابق وزیراعظم بینظیر بھٹو کی چھٹی برسی کے موقع پر جلسے سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میں نے اپنی ماں کے اکلوتے بیٹے کی حیثیت سے قبر پر ٹوٹے ہوئے دل اور بہتے ہوئے آنسوؤں کے درمیان کھڑے ہو کر بھی نفرتوں کا کاروبار نہیں کیا بلکہ امید کو گلے لگایا اور آپ کو ایک ہی پیغام دیا کہ جمہوریت بہترین انتقام ہے اور پاکستان کے عوام نے جمہوریت کا تحفہ دے کر میری ماں کے ناحق خون کا بدلہ لے لیا، آج ہم جمہوریت کے سائے تلے زندگی گزار رہے ہیں۔

بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ آئیں آج آصف علی زرداری کا شکریہ ادا کریں جنہوں نے اپنی زندگی کے ساڑھے گیارہ سال جمہوریت کی خاطر جیل میں گزار دیئے۔ بے نظیر پر حملے کے وقت پاکستان ٹوٹنے کے موڑ پر کھڑا تھا لیکن آصف زرداری نے آگ اور خون کے درمیان کھڑے ہو کر ایک ہی آواز بلند کرکے پاکستان کی بقا کا نعرہ لگایا۔ بلاول نے کا کہنا تھا کہ پچھلے الیکشن میں ہم نے 100 سیٹوں کی خاطر بینظیر بھٹو اور کارکنوں کی قربانی دی تھی لیکن اس بار اپنے کارکنوں کی زندگی بچانے کیلئے 100 سیٹیں قربان کر دیں، یہ وہ الیکشن تھے جن میں صرف ان جماعتوں کو انتخابی مہم چلانے کی آزادی تھی جن کو طالبان کی شفقت حاصل تھی اور صرف انہیں ہی گھروں سے نکلنے کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے اسفند یار ولی خان، الطاف حسین اور ہمیں مجبور کر دیا تھا کہ ویڈیو لنک کے ذریعے مہم چلائیں۔ یہ الیکشن شفاف نہیں تھے، یہ جانتے ہوئے بھی ہم نے نتائج کو قبول کیا کیونکہ ہم جمہوریت سے پیار کرتے ہیں اور اس بات پر یقین رکھتے ہیں کہ بدترین جمہوریت بہترین آمریت سے بہتر ہے۔

پیپلز پارٹی کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ اب پاکستان پر ان لوگوں کی حکومت ہے جنہیں اپنے وعدوں سے پھر جانے کی عادت ہے۔ اب یہ عالم ہے کہ صبح کا وعدہ شام اور شام کا وعدہ صبح ٹوٹتا ہے۔ یہ وہی لوگ ہیں جو کہتے تھے کہ اگر 6 مہینے میں بجلی نہ دی تو میرا نام بدل دینا۔ انہوں نے کہا کہ ہم تو ان کا نیا نام ہی سوچتے رہتے ہیں لیکن اتنی دیر میں وہ خود بدل جاتے ہیں۔ بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ اور عدلیہ کے چند عناصر نہیں چاہتے تھے کہ پیپلز پارٹی انتخابات میں کامیابی حاصل کرے، عام انتخابات میں بدترین دھاندلی ہوئی اور پیپلز پارٹی کو پنجاب کی سرحد پر روک لیا گیا جب کہ سونامی کو بھی پنجاب میں جیتنے نہیں دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے ہر دور کے آمر سے ٹکر لی، ہمیں پتہ ہے کہ جمہوریت کو کیسے خطرات ہیں، اگر پاکستان کی حفاظت کرنا زہر کا پیالہ پینے کے مترادف ہے تو میں نے یہ پیالا اٹھا لیا ہے۔

بلاول بھٹو زرداری نے اپنے خطاب میں کہا کہ پاکستان اس وقت دہشت گردی کے آسیب کا شکار ہے، دہشت گرد جو کر رہے ہیں وہ جہاد نہیں آج ہم ان درندوں کے خلاف اعلان جہاد کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دہشت گردی نے پاکستان کو پوری دنیا میں بدنام کر دیا ہے، جبکہ ہمارے قیمتی ترین افراد، ہمارے ملک کی عظیم شخصیات اس دہشت گردی کی بھینٹ چڑھ گئیں، ہم آج سے اس دہشت گردی کے خلاف جنگ کریں گے، ہم اس کی ہر قدم پر مذمت کریں گے اور دہشت گردوں کے سرپرستوں کو بھی مجبور کریں گے کہ وہ اپنی حرکتوں سے باز آجائیں کیونکہ دہشت گردی ایسی آگ ہے جو کسی اور کے گھر بھی لگائی جائے تو اس کے بعد یہ سیلاب بلا لگانے والے کو بھی بھونک ڈالتا ہے اور سرپرستوں کو اس حوالے سے آگاہ رہنا چاہئے۔

دیگر ذرائع کے مطابق بے نظیر بھٹو کی چھٹی برسی پر بلاول بھٹو زرداری نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہم نے وہ کر دکھایا جس سے کم نظر لوگ انکار کرتے تھے۔ ہمیں کہا گیا کہ ہم آپس میں الجھے ہوئے ہیں۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا سابق صدر آصف زرداری نے پاکستان کو جمہوریت کا تحفہ دے کر میری والدہ کا بدلہ لے لیا۔ بلاول بھٹو کا یہ بھی کہنا تھا پیپلز پارٹی آمریت کے سامنے ڈٹ گئی، آصف زرداری سے ان کی اہلیہ چھین لی گئی لیکن اس کے باوجود آصف زرداری نے خون اور آگ کے درمیان کھڑے ہو کر پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا اسٹیبلشمنٹ نہیں چاہتی تھی کہ پیپلز پارٹی کامیاب نہ ہو اور ہماری حکومت کی مدت پوری نہیں ہونے دینا چاہتی تھی، کبھی میمو، کبھی سوئس کیسز اور کبھی دھرنوں کا تماشا لگا کر حکومت گرانے کی کوشش کی، جب تمام حربے ناکام ہوگئے تو دھاندلی کا ڈرامہ رچایا گیا۔
 بلاول بھٹو کا یہ بھی کہنا تھا پنجابی اسٹیبلشمنٹ ہمارے کیخلاف متحد ہوچکی تھی، صرف طالبان کی شفقت والی جماعتوں کو کمپین کی اجازت دی گئی۔ انہوں نے کہا سب جانتے ہیں کہ آصف زرداری کو کس نے ایوان صدر میں قیدی بنائے رکھا۔ بلاول بھٹو نے کہا اگر سیاست زہر کا پیالہ ہے تو انہوں نے اس پیالے کو ہاتھ میں اٹھا لیا ہے۔ بلاول بھٹو نے عمران خان کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا بزدل خان حکیم اللہ محسود کے غم میں نیٹو سپلائی بند کرا رہا ہے، دہشت گردوں کی حمایت کے لئے بہانے مت بناؤ۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چار لوٹوں میں پانی ڈالنے سے سونامی نہیں آ جاتا اور نہ ہی دہشت گردی کا مسئلہ دھرنوں سے حل ہوگا۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ شیر کو ثابت کرنا ہوگا کہ وہ بدل گیا ہے، پنجاب میں دہشت گردوں کو پناہ دینے کا سلسلہ بند ہوگیا تو شیر کا نعرہ لگاؤں گا، شیر ملا عمر جیسا جعلی خلیفہ بننا چاہتا تھا، شیر بھی وہی دودھ پی کر پلا ہے جو دہشت گردوں نے پیا ہے۔ بلاول بھٹو نے اعلان کیا کہ آئندہ الیکشن سے پہلے بی بی کے سارے بچے عملی سیاست میں حصہ لیں گے۔ 
خبر کا کوڈ : 334794
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

United Kingdom
Ah dolat kay nashay hain. Na ke Islam oer Qom ka khyal hay. Esay kahdain ke Aqa e do Jahan kay sathun ki tarah dolat ko awam main taqsim karain tow ham mantay hain. Sub Choru ka tola hay jin ki syasat aik dusray ko bad nam karna hay.
Abulkhair Sarhandi
ہماری پیشکش