0
Sunday 29 Dec 2013 14:05

جامعۃ الازہر میں جھڑپیں، اخوان المسلمین کے حامیوں نےعمارتوں کو نذرِ آتش کر دیا

جامعۃ الازہر میں جھڑپیں،  اخوان المسلمین کے حامیوں نےعمارتوں کو نذرِ آتش کر دیا
اسلام ٹائمز۔ مصر کے سرکاری ٹی وی کے مطابق معزول صدر محمد مرسی کے حامی طلبہ اخوان المسلمون کو دہشتگرد تنظیم قرار دیئے جانے کیخلاف مظاہرہ کر رہے تھے کہ سکیورٹی فورسز نے 60 سے زائد طلبہ کو گرفتار کر لیا۔ جامعۃ الازہر سنی مسلمانوں کے لیے تعلیم کی عظیم درسگاہوں میں شمار ہوتی ہے مگر سابق صدر مرسی کے معزول ہونے کے بعد یہاں تشدد کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے۔ فوج کی حمایت یافتہ عبوری حکومت نے اخوان المسلین کے حامیوں کی تمام سرگرمیوں پر ستمبر میں پابندی لگا دی تھی۔ مبینہ طور پولیس نے جامعہ الازھر میں اس وقت کارروائی کی جب بعض طلبا نے بزنس کے شعبے میں دوسرے طلبا کو امتحان دینے سے روک دیا تھا۔

جامعہ الازہر میں مرسی کے حامی طلبہ کی جانب سے عبوری حکومت کیخلاف احتجاجی مظاہرے کے دوران کیمپس کے 2 شعبوں کو نذرآتش کر دیا گیا، جبکہ پولیس کی فائرنگ سے ایک طالبعلم جاں بحق ہو گیا۔ مظاہرین کی جانب سے آگ لگانے کے واقعہ میں جامعہ الازہر کی کامرس اور زراعت فیکلٹی کی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں جس کے بعد انتظامیہ نے پولیس کو طلب کیا۔ پولیس کی جانب سے مظاہرہ کرنے والے طلبہ پر آنسو گیس شیلنگ کے ساتھ ساتھ فائرنگ بھی کی گئی۔ واضح رہے کہ یہ واقعہ مصر میں تشدد کے واقعات کے ایک روز بعد پیش آیا ہے جن میں عبوری حکومت کیخلاف ملک گیر مظاہروں کے دوران جھڑپوں میں 5 افراد ہلاک ہوگئے تھے اور 265 کو گرفتار کر لیا گیا تھا۔ حکام نے اخوان کے حامیوں کے خلاف جولائی سے کارروائی کا آغاز کیا ہوا ہے جب اخوان سے تعلق رکھنے والے صدر محمد مرسی کو فوج نے معزول کر دیا تھا۔ اخوان المسلمون کے حامیوں کی تمام سرگرمیوں پر ستمبر سے پابندی عائد ہے جبکہ گزشتہ دنوں اخوان المسلمون کو دہشت گرد تنظیم قرار دے دیا گیا۔
خبر کا کوڈ : 335356
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش