0
Monday 9 Aug 2010 11:13

پاکستان کے ساتھ امن کا راستہ آسان نہیں،مذاکرات کو کمزوری نہ سمجھا جائے،بھارت

پاکستان کے ساتھ امن کا راستہ آسان نہیں،مذاکرات کو کمزوری نہ سمجھا جائے،بھارت
 نئی دہلی:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق بھارت نے ایک بار پھر پاکستان پر دہشت گردی کو اس کے خلاف پالیسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے اور کہا ہے کہ پاکستان کی طرف سے دہشت گردی سے مسلسل انکار ناقابل قبول ہے۔بھارت کا مزید کہنا ہے کہ وہ پاکستان کی سویلین حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے گا،لیکن مذاکرات کی کامیابی کا کوئی شارٹ کٹ نہیں ہے۔فوج کے ساتھ براہ راست رابطے قائم کرنے کا اس کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔حالیہ وزراء خارجہ سطح کے مذاکرات کو ناکام نہیں کہا جا سکتا۔پاکستان مذاکرات کی ہماری حقیقی و سنجیدہ کوششوں کو کمزوری نہ سمجھے۔
ان خیالات کا اظہار بھارتی سیکرٹری خارجہ نروپما راﺅ نے ایک مقامی میگزین اور ٹی وی کو انٹرویوز میں کیا۔انہوں نے الزام عائد کیا کہ پاکستان اکثر ریاستی عناصر کو ملوث کر کے دہشت گردی کو بھارت کے خلاف پالیسی کے طور پر استعمال کر رہا ہے اور خبردار کیا کہ اسلام آباد کی جانب سے بھارتی دعوﺅں کو مسلسل مسترد کرنے سے دونوں ملکوں کے مابین اعتماد کا فقدان مزید گہرا ہو گا،تاہم ان کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے مابین وزراء خارجہ سطح کے حالیہ مذاکرات کو ناکام خیال نہیں کیا جانا چاہیے اور اس بات کا اشارہ دیا ہے کہ ایک متنازعہ پریس کانفرنس سے سرکاری ملاقاتوں میں ہونے والی پیش رفت کا اندازہ لگانا درست چیز نہیں تھی۔انہوں نے خبردار کیا کہ پاکستان کے ساتھ دیرپا امن کا راستہ آسان نہیں ہو گا اس حوالے سے ہم کسی دھوکے میں نہیں رہنا چاہتے۔ 
بھارتی سیکرٹری خارجہ نے ممبئی حملوں کے ملزمان کے مقدمے میں تاخیر پر گہری تشویش کا اظہار کیا،تاہم انہوں نے اعتراف کیا کہ کچھ مثبت اشارے بھی ملے ہیں اور یہ بڑی حقیقت ہے کہ پاکستان اعتراف کرتا ہے کہ ممبئی حملوں کا منصوبہ اس کی سرزمین پر تیار ہوا،اور اس میں اس کے شہری ملوث تھے،یہ ایک مثبت پیش رفت ہے۔ایک سوال پر انہوں نے یقین ظاہر کیا کہ دونوں ملکوں کے مابین برف پگھلے گی۔انہوں نے کہا کہ پاکستانی وزیر خارجہ نے پریس کانفرنس میں مزید سوالات کی اجازت دینے کا فیصلہ کیا،اگر ایسا نہ ہوتا تو اس قسم کا واقعہ پیش نہ آتا۔دریں اثناء ٹی وی انٹرویو میں نروپما راﺅ نے کہا کہ بھارت پاکستان کی سویلین حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھے گا اور اس کا پاک فوج کے ساتھ براہ راست مذاکرات کا کوئی منصوبہ نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ وکی لیکس رپورٹ کے باوجود پاکستانی سویلین حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رہیں گے۔بھارتی سیکرٹری خارجہ نے کہا کہ افغانستان خود مختار ملک ہے اور وہ پاکستان کو اس کی خودمختاری ختم کرنے کی اجازت نہیں دے گا۔دریں اثنا بھارتی سیکرٹری خارجہ نے مزید کہا کہ بھارت نے پاکستان کو ہتھیاروں کی فروخت پر امریکہ کو اپنی تشویش سے آگاہ کر دیا ہے اور وہ امریکہ کی طرف سے پاکستان کو ”بلینک چیک“ دئیے جانے کے خلاف ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان امریکی ہتھیار بھارت کے خلاف استعمال کر سکتا ہے۔
جنگ نیوز کے مطابق بھارت نے ایک بار پھر پاکستان پر دہشت گردی کو اس کے خلاف پالیسی ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ بھارتی سیکرٹری خارجہ نروپما راؤ نے ایک مقامی میگزین اور ٹی وی کو انٹرویوز دیتے ہوئے خبردار کیا کہ پاکستان کے ساتھ دیرپا امن کا راستہ آسان نہیں ہو گا۔اس حوالے سے ہمیں کسی دھوکے میں نہیں رہنا چاہتے،پاکستان مذاکرات کی ہماری حقیقی و سنجیدہ کوششوں کو کمزوری نہ سمجھے،مذاکرات دہشت گردی سے پاک ماحول میں ہی ہو سکتے ہیں،انہوں نے کہا پاکستان کی طرف سے دہشت گردی سے مسلسل انکار ناقابل قبول ہے، دونوں ملکوں کے 60 سالہ تعلقات کو دیکھتے ہوئے مذاکرات کی کامیابی کا کوئی شارکٹ کٹ نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 33582
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش