0
Tuesday 21 Apr 2009 18:44

صوبہ سرحد پاکستان کے ضلع بونیر میں طالبان کی سرگرمیاں تیز ہو گئیں

صوبہ سرحد پاکستان کے ضلع بونیر میں طالبان کی سرگرمیاں تیز  ہو گئیں
صوبہ سرحد کے ضلع بونیر میں طالبان نے باقاعدہ کارروائیاں شروع کردی ہیں اور انہوں نے گاڑیوں میں موسیقی بجانے پر پابندی لگانے کے علاوہ مختلف واقعات میں غیر سرکاری اداروں کی گاڑیاں اور امدادی اشیاء لوٹ لی ہیں۔ ضلع بونیر کے پولیس سربراہ رشید خان نے ان واقعات کی تصدیق کی۔ ان کے بقول گزشتہ کچھ عرصے سے سوات سے آئے ہوئے طالبان کی وجہ سے امن و امان کا مسئلہ خراب ہوا ہے۔ ان کے مطابق بونیر میں غیر سرکاری اداروں کی گاڑیوں اور اشیاء کو لوٹا گیا ہے جس کی ایف آئی آر درج کرائی گئی ہے۔ ان کے بقول چونکہ ان واقعات میں مبینہ طور پر ملوث ہونے والے طالبان کی انفرادی شناخت نہیں ہو سکی ہے لہٰذا انہوں نے نامعلوم افراد کے خلاف ایف آئی آر درج کرائی ہے تاہم ابھی تک کسی کو بھی گرفتار نہیں کیا گیا ہے۔ رشید خان نے مزید کہا کہ آئندہ ایک ماہ بونیر کے لیے بہت اہم ہے اور قاضی عدالتوں کے قیام سے انہیں امید ہے کہ طالبان کی سرگرمیاں کم ہو جائیں گی۔ ان کے بقول انہوں نے جرگے کی مدد سے سوات کے طالبان کے علاقے سے انخلاء کی کوشش شروع کر دی ہیں البتہ بونیر کے طالبان اگر پرامن رہنا چاہیں تو انہیں وہاں رہنے کی اجازت ہو گی۔
مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ طالبان نے کوگا کے علاقے میں واقع مہاجر کیمپ کے صحت کے بنیادی مرکز میں گھس کر وہاں سے دوائیاں لوٹ لیں جبکہ اسے ایک دن قبل انہوں نے امبیلہ کے علاقے میں غیر سرکاری ادارے کے لیے کام کرنے والے اہلکاروں کو اغواء کیا تھا جنہیں بعد میں چھوڑ دیا گیا۔ اس کے علاوہ سرکاری حکام کا کہنا ہے طالبان صدر مقام ڈگر میں ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفسر کے دفتر سے بعض غیر سرکاری اداروں کی گاڑیاں لے گئے۔ اس کے ساتھ ساتھ انہوں نے پیر کو ڈگر میں گاڑیاں روک کر ڈرائیوروں کو گانے بجانے سے بھی روکنے کی کوشش کی۔ مقامی انتظامیہ کچھ نہیں کر رہی ہے اور جن لوگوں نے طالبان کے خلاف لشکر بنایا تھا وہ بھی اب تقسیم ہو گئے ہیں۔ حکومت نے طالبان کے ساتھ معاہدہ کر کے ہمارے اور اپنے ہاتھ بھی پیچھے سے باندھ لیے جبکہ طالبان علاقے میں دندناتے پھر رہے ہیں اور کوئی بھی انہیں روک نہیں سکتا۔ سرکاری حکام کا مزید کہنا ہے کہ پیر ہی کو طالبان نے سکولوں میں تقسیم کیے جانے والے گھی کے ہزاروں ڈبوں کو لوٹ لیا۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ طالبان ٹولیوں کی صورت میں مختلف علاقوں کا گشت کر رہے ہیں جبکہ مساجد
میں جاکر لوگوں کو شرعی نظام کے نفاذ میں ساتھ دینے کی ترغیب دے رہے ہیں۔ یاد رہے سوات سے آئے ہوئے طالبان نے تقریباً دو ہفتے قبل ضلع بونیر میں داخل ہونے کی کوشش کی تھی اور اس دوران مقامی لشکر نے مزاحمت کی جس میں تین پولیس اہلکار اور تین رضاکار قتل ہوگئے تھے۔ بعد میں مقامی انتظامیہ اور عمائدین نے طالبان کو علاقے میں داخلے کی اجازت دے دی جنہوں نے داخل ہوتے ہی پیر بابا کے تاریخی مزار، مدرسے اور دربار پر قبضہ کر لیا۔ تاہم کچھ دنوں کے بعد یہ قبضہ ختم کر دیا گیا تھا۔ 
سوات میں طالبان کی چوکیاں اور مورچے پھر قائم، بونیر کی اہم پہاڑیوں پر قبضہ
پشاور: سوات میں نظام عدل ریگولیشن کے نفاذ کے بعد طالبان نے بونیر کا رخ کر کے اکثریت علاقوں میں مسلح گشت شروع کر دیاہے اور بونیر کی اہم پہاڑیوں پر قبضہ کرلیا جبکہ سوات میں طالبان نے چوکیاں اور مورچے پھر قائم کرلیے ہیں جس کے باعث بڑی تعداد میں بونیر سے لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی ہے۔ دوسری جانب مشیرداخلہ نے بونیر میں طالبان کے مسلح گشت کرنے سے متعلق خبروں کی تردید کی ہے جبکہ مقامی افراد کے مطابق حکومتی اہلکار منظر سے غائب ہونا شروع ہوگئے ہیں اور بٹ گڑا پولیس اسٹیشن بھی ویران ہوگیا ہے۔ مقامی لوگوں کے مطابق منگل کو بونیر کے اکثر علاقوں پیر بابا، سواڑی، چملہ، ڈگر ،جوڑ، حاجی بابا کڈاؤ ، گوکندکلے ، سرکاوے، سلطان ولی، بٹ گڑا، طوطالئی اور دیگر علاقوں میں طالبان نے مسلح گشت شروع کر دیا ہے اور گاڑیوں کی تلاش شروع کرنے کے ساتھ ساتھ ڈرائیوروں کو میوزک بند کرنے اور خواتین کو پردے کرنے اور نوجوانوں کو داڑی رکھنے کاحکم دینا شروع کر دیا ہے۔ طالبان نے این جی اوز کو بونیر سے فوری نکل جانے کی دھمکی دی ہے اور انہیں اپنی سرگرمیاں بند کرنے کا حکم دیا ہے مقامی لوگوں کاکہناہے کہ طالبان نے چند مقامات پر عارضی چیک پوسٹیں بھی قائم کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق گزشتہ روز طالبان بعض علاقوں کے تھانوں میں گئے اور ان سے جرائم پیشہ افراد سے متعلق تفصیلات طلب کیں جبکہ پولیس صرف تھانوں تک محدود ہو کر رہ گئی ہیں۔ ادھر بونیر سے اے این پی اور پیپلز پارٹی سے تعلق رکھنے والی بااثر شخصیات اور دیگر لوگوں نے پشاور ،ایبٹ آباد اور اسلام آباد کارخ کر لیا ہے نقل مکانی کرنے والوں کی اکثریت نے رشتہ داروں کے ہاں رہائش اختیار کر لی ہے ۔

خبر کا کوڈ : 3408
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش