0
Monday 20 Jan 2014 10:47

کابل حملے میں سرحد پار خفیہ ایجنسی ملوث ہے، افغان حکام کا الزام

کابل حملے میں سرحد پار خفیہ ایجنسی ملوث ہے، افغان حکام کا الزام
اسلام ٹائمز۔ افغانستان کی نیشنل سیکورٹی کونسل (این اسی سی) نے کابل میں ایک ریستوران پر جان لیوا حملے کی ذمہ داری ایک 'غیر ملکی انٹیلی جنس' پر عائد کی ہے۔ اتوار کو صدر حامد کرزئی کی سربراہی میں ہونے والے اجلاس کے بعد جاری ایک بیان کے مطابق این ایس سی کا ماننا ہے کہ اس طرح کا پیچیدہ اور مربوط حملہ عام طالبان جنگجوؤں کا کام نہیں۔ 'بلاشبہ اس طرح کے ہلاکت خیز حملوں کے پیچھے سرحد پار غیر ملکی انٹیلی جنس سروسز ملوث ہے'۔

این ایس سی نے اپنے بیان کے ذریعے بظاہر پاکستان کی جانب اشارہ کیا ہے۔ ماضی میں پاکستان سابق طالبان دورِ حکومت کا حامی رہا ہے اور افغان حکام کئی سالوں سے طالبان اور پاکستان کی خفیہ ایجنسی کے درمیان مبینہ روابط کا الزام لگاتے آئے ہیں۔

یاد رہے کہ طالبان نے جمعہ کو مرکزی کابل کے ایک مشہور ریستوران پر حملہ کی ذمہ داری قبول کی تھی، جس میں تیرہ غیر ملکیوں سمیت اکیس افراد ہلاک ہوئے تھے۔ مارے جانے والے غیر ملکیوں میں تین امریکی، دو برطانوی، دو کینیڈین شہری، آئی ایم ایف کے مشن سربراہ اور ریستوان کا لبنانی مالک شامل ہے۔ اس حملے میں یورپیئن پولیس مشن کی خاتون ڈینش رکن اور اقوام متحدہ میں بطور سیاسی افسر کام کرنے والا ایک روسی بھی ہلاک ہوئے۔

اس واقعہ کو 2001 میں طالبان دورِ حکومت کے الٹے جانے کے بعد غیر ملکیوں پر سب سے جان لیوا حملہ قرار دیا جا رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 342911
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش