0
Monday 3 Feb 2014 09:15

گیس پائپ لائن منصوبہ کی مدت بڑھانے اور جرمانے سے بچنے کیلئے آج پاکستان اور ایران میں مذاکرات ہونگے

گیس پائپ لائن منصوبہ کی مدت بڑھانے اور جرمانے سے بچنے کیلئے آج پاکستان اور ایران میں مذاکرات ہونگے
اسلام ٹائمز۔ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے کی تکمیل کی نئی مدت کے تعین کے لئے پاکستان اور ایران کے درمیان مذاکرات آج تہران میں شروع ہوں گے، پاکستانی وفد گذشتہ روز ایران کے لئے روانہ ہوگیا ہے۔ ذرائع کا کہنا ہے ایران پر عالمی پابندیوں کے باعث منصوبہ بروقت مکمل کرنے میں شدید مشکلات درپیش ہیں، پاکستانی علاقے میں گیس پائپ لائن بچھانے کے لئے ایک بھی سرمایہ کار اور بین الاقوامی کمپنی کام کرنے کے لئے تیار نہیں، جبکہ ایران کی طرف سے ابتدائی طور پر پاکستانی حدود میں پائپ لائن بچھانے کے لئے 5 سو ملین ڈالر کی پیشکش بھی ایران نے واپس لے لی ہے۔ ایران کا کہنا ہے کہ وہ گیس دینے کے لئے تیار تو ہے مگر وہ پاکستانی حصے میں پائپ لائن بچھانے کے لئے سرمایہ فراہم نہیں کرسکتا۔ پاکستان کی طرف سے انٹر اسٹیٹ گیس کمپنی کے افسران وفد میں شامل ہیں، جو نیشنل ایرانی گیس ایکسپورٹ کمپنی سے مذاکرات کریں گے، معاہدے کے تحت منصوبے کی تکمیل رواں سال دسمبر میں ہونی طے پائی تھی اور طے پایا تھا جو فریق تاخیر کا باعث بنے گا، اسے روزانہ سپلائی کی جانے والی گیس کی قیمت کے برابر جرمانہ جو کہ تقریباً 3 ملین ڈالر بنتا ہے، ادا کرنا پڑے گا۔ پاکستان کا موقف ہے کہ ایران پر عالمی پابندیوں کے باعث منصوبہ تاخیر کا باعث بن رہا ہے اور اس پر کوئی سرمایہ کار سرمایہ کاری کرنے کے لئے تیار نہیں۔

دوسری طرف وزارت پٹرولیم ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران پاکستان گیس منصوبہ اس وقت تک پائے تکمیل تک نہیں پہنچ سکتا، جب تک ایران پر عالمی پابندیاں برقرار رہیں گی، مگر پاکستان گیس منصوبہ مکمل کرنے میں انتہائی سنجیدہ ہے کیونکہ پاکستان توانائی کے شدید بحران سے دوچار ہے اور اس بحران کو ایرانی گیس بڑی حد تک کم کرسکتی ہے۔ اس گیس سے نہ صرف بجلی کی پیداوار میں خاطر خواہ اضافہ کیا جاسکتا ہے بلکہ ملک میں معاشی سرگرمیوں میں بھی تیزی آئے گی۔ نیشن کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی وفد ایران کو منصوبے کی تکمیل کے وقت میں اضافے کیلئے زور ڈالے گا اور منصوبہ مکمل نہ ہونے پر ہونے والے جرمانہ سے بچنے کیلئے ایرانی حکام کو قائل کرنے کی کوشش کریگا۔ وزارت پٹرولیم کے ذرائع کے مطابق دونوں ملکوں کا اس پر اتفاق ہے کہ یہ منصوبہ دسمبر 2014ء تک مکمل ہونا ممکن نہیں۔ ذرائع کے مطابق 30 جنوری کو ’’آئی ایس جی سی‘‘ کے اجلاس میں بھی فیصلہ ہوا تھا کہ منصوبے پر کام جاری رکھا جائیگا۔ حکومت کا موقف ہے کہ منصوبے کو ختم کرنے کیلئے امریکہ یا سعودی عرب کی طرف سے کوئی دبائو نہیں ہے۔
خبر کا کوڈ : 347914
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش