0
Tuesday 24 Aug 2010 00:32

وانا، مسجد میں خودکش دھماکہ، سابق ایم این اے مولانا نور محمد سمیت 30 افراد جاں بحق، 70 زخمی

وانا، مسجد میں خودکش دھماکہ، سابق ایم این اے مولانا نور محمد سمیت 30 افراد جاں بحق، 70 زخمی
اسلام ٹائمز۔ جنوبی وزیرستان کے صدر مقام وانا کے مین بازار میں واقع مسجد میں خودکش حملے کے نتیجے میں سابق رکن قومی اسمبلی مولانا نور محمد سمیت 30 افراد شہید اور 70 شدید زخمی ہوگئے۔ سابق رکن قومی اسمبلی مولانا نور محمد نماز ظہر کے بعد مسجد میں درس دے رہے تھے کہ ایک نوعمر خودکش حملہ آور نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔ دھماکے کے وقت مسجد میں 100 نمازی موجود تھے۔ زخمیوں کو قریبی اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ واقعہ کے فوراً بعد وانا بازار مکمل طور پر بند ہوگیا اور علاقہ بھر میں سوگ کی سی کیفیت ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک خودکش حملہ آور کا سر مل گیا ہے، باقی جسم ناقابل شناخت ہے۔

دوسری جانب کرم ایجنسی میں اسکول کی ملکیت کے تنازع پر ہونیوالے جرگے اور پشاور میں امن کمیٹی کے ارکان پر بم حملے کے نتیجے میں 12 افراد جاں بحق ہوگئے، جبکہ مہمند ایجنسی میں فورسز کی کارروائی میں 3 عسکریت پسند مارے گئے۔ مولانا نور محمد کا شمار علاقے کی انتہائی قابل قدر مذہبی شخصیات میں کیا جاتا تھا اور 1997ء کے انتخابات میں وہ قومی اسمبلی کے رکن بنے تھے۔ ادھر کرم ایجنسی کے علاقہ خومحئہ میں جرگہ کے دوران بم دھماکہ میں اسکول ٹیچر سمیت 8 افراد جاں بحق اور 6 زخمی ہوگئے۔ علاقہ خومحئہ میں فریقین کے مابین ایک اسکول کی ملکیت پر تنازعہ چلا آرہا تھا، جس پر فریقین کے مابین اسکول کے قریب ایک درخت کے نیچے جرگہ ہو رہا تھا کہ اچانک ایک زور دار دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں اسکول ٹیچر شعبان سمیت 8 افراد موقع پر ہلاک جبکہ 6 افراد شدید زخمی ہوگئے۔ ابھی تک کسی نے بم دھماکے کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

دوسری جانب سکیورٹی فورسز نے لوئر کرم کے علاقہ شل گازہان میں کارروائی کرکے شدت پسندوں کے اہم مرکز کو تباہ کرکے 4 شدت پسندوں کو گرفتار کر لیا ہے، جبکہ سکیورٹی فورسز نے لوئر کرم کے علاقہ گھبن میں غیر معینہ مدت کیلئے کرفیو نافذ کرکے ٹل پارا چنار عام ٹریفک کیلئے بند کر دیا ہے۔ ادھر پشاور میں متنی بازار میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے سے مقامی امن لشکر کمیٹی کے دو اراکین سمیت چار افراد جاں بحق، جبکہ تین افراد زخمی ہوگئے۔ مقامی امن لشکر کمیٹی کے اراکین گاڑی میں سوار ہو کر مقامی امن لشکر کے جرگے میں جا رہے تھے کہ متنی بازار میں سڑک کے کنارے نصب بم پھٹ گیا، جس کے نتیجے میں مقامی امن لشکر کمیٹی کے چار اراکین جاں بحق جبکہ تین زخمی ہو گئے۔ پولیس کا کہنا ہے کہ دھماکہ ریموٹ کنٹرول سے کیا گیا۔ جاں بحق ہونے والوں میں اسرار خان، اسلام گل، ایک بچہ اور ایک نامعلوم شخص شامل ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر لیڈی ریڈنگ ہسپتال پشاور منتقل کر دیا گیا۔

دریں اثناء صدر آصف علی زرداری، وزیراعظم سید یوسف رضا گیلانی سمیت وفاقی وزراء ملکی سیاسی قیادت نے وانا میں ہونیوالے خودکش حملہ کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پوری قوم دہشت گردی کے خلاف متحد ہے اور وطن عزیز سے اس لعنت کا خاتمہ کرکے ہی دم لیا جائیگا، چاہے اس کیلئے بہت بڑی قربانی ہی کیوں نہ دینی پڑے۔ واقعہ کی قائد حزب اختلاف چوہدری نثار علی خان، وفاقی وزیر داخلہ رحمن ملک، نواز شریف، الطاف حسین، عمران خان سمیت دیگر قومی رہنماؤں نے مذمت کی صدر اور وزیراعظم نے متعلقہ اداروں کو یہ بھی ہدایات جاری کیں کہ اس واقعہ میں زخمی ہونے والوں کو ہر ممکن طبی امداد فراہم کی جائے، جبکہ انہوں نے اس واقعہ کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے رپورٹ بھی طلب کی۔ 

ادھر مہمند ایجنسی کی تحصیل صافی کے سرجانہ پوسٹ پر عسکریت پسندوں نے حملہ کیا۔ حملے میں مارٹر اور بھاری ہتھیار استعمال کئے گئے۔ سیکورٹی فورسز نے جوابی کارروائی کرتے ہوئے 3 عسکریت پسندوں کو ہلاک اور 3 کو زخمی کر دیا۔ روزنامہ اوصاف کے مطابق گورنر خیبر پختونخوا اویس احمد غنی نے وانا کے مدرسہ میں دھماکے کی شدید مذمت کی ہے اور اس میں ہوئے جانی نقصان باالخصوص ممتاز قبائلی رہنماء اور سابق رکن قومی اسمبلی مولانا نور محمد وزیر کے اس دھماکے میں جاں بحق ہونے پر دلی رنج وغم کا اظہار کیا ہے۔ گورنر نے اس واقعے کو کھلی دہشت گردی سے تعبیر کرتے ہوئے کہا کہ رمضان المبارک کے تقدس کو پامال کرنے اور مدرسے اور  مسجد میں بے گناہ مسلمانوں کا خون بہانے والے مذہب اور انسانیت دونوں کے دشمن ہیں، یہ لوگ ممکن ہے دنیاوی سزا سے خود کو بچا پائیں، لیکن اللہ کے قہر و غضب اور آخرت کی جواب دہی سے بچ نہیں سکتے۔ حکومت اور عوام ان انسانیت کے قاتلوں اور دہشت گردوں کا قلع قمع کرنے کیلئے متحد اور یکجا ہیں اور ان کو اپنے ناپاک عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔

پشاور کے مضافات میں سڑک کنارے نصب بم پھٹنے کے نتیجے میں متنی امن لشکر کے 2 اراکین سمیت 4 افراد جاں بحق 5 زخمی ہوگئے، دھماکہ اس وقت ہوا جب امن لشکر کے کارکن ایک گاڑی میں سوار ادیزئی جا رہے تھے۔ گاڑی میں سوار 9 کارکنوں میں دو رضاکار ارسلا خان اور حضرت نبی کے جسم کے چیتھڑے اڑ گئے اور موقع پر جاں بحق ہوگئے۔ دھماکہ سے گاڑی کو مکمل نقصان پہنچا۔ واقعہ کے بعد پولیس اور آرمی کے جوان موقع پر پہنچ گئے اور امدادی سرگرمیاں شروع کیں۔علاقہ کو مکمل طور پر سیل کرکے نامعلوم ملزموں کی تلاش شروع کر دی گئی ہے۔ واقعہ میں ریموٹ کنٹرول بم کا استعمال کیا گیا، جو پانچ کلو وزنی تھا۔ زخمیوں کو لیڈی ریڈنگ میں داخل کرا دیا گیا۔

ادھر خیبر ایجنسی باڑہ سب ڈویژن کے علاقہ الحاج مارکیٹ کے قریب سیکیورٹی فورسز کے قافلے پر ریموٹ کنٹرول بم حملہ میں چھ سکیورٹی اہلکار زخمی اور ایک اہلکار شہید ہوگیا جبکہ گاڑی کو شدید نقصان پہنچا۔ یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب سکیورٹی فورسز کا قافلہ جھانسی کیمپ سے باڑہ بازار کی جانب جا رہا تھا کہ الحاج مارکیٹ علم گورو روڈ پر پہلے سے نصب بم زور دار دھماکے سے پھٹ گیا۔ زخمی اہلکاروں میں سے دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ زخمی اہلکاروں میں دو کی حالت تشویشناک بتائی جاتی ہے۔ زخمیوں کو فوری طور پر پشاور ہسپتال منتقل کر دیا گیا ہے۔ جاں بحق ہونے والوں میں نائیک خان محمد زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگئے۔ زخمی ہونے والوں میں نائیک زاہد، سپاہی ثمین، سپاہی عمران، لائسنس نائیک بخت نواز، نائب صوبیدار غفور اور سپاہی نور اللہ شامل ہیں۔
خبر کا کوڈ : 35162
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش