0
Tuesday 24 Aug 2010 16:18

امدادی کاموں کی آڑ میں مشکوک امریکیوں کی آمد

امدادی کاموں کی آڑ میں مشکوک امریکیوں کی آمد


عالمی اخبار کی ویب سائیٹ کے مطابق پاکستانی سیلاب زدگان کی امداد کیلئے امریکی بحری بیڑا ” یو ایس ایس پیلی لیو“ ساحل کراچی کے قریب پہنچ گیا،بیڑے پر 19 ہیلی کاپٹرز موجود ہیں،ایک ہزار میرینز بھی سوار ہیں،یہ ہیلی کاپٹرز امدادی کارروائیوں میں حصہ لینگے۔ 
جنگ نیوز کے مطابق اگرچہ افغان نیشنل آرمی کی موجودگی پر توجہ نہیں دی جاتی،لیکن سندھ میں متاثرین سیلاب کیلئے ریلیف سرگرمیوں میں افغان پائلٹس بھی دیگر بین الاقوامی فورسز کے ہمراہ شریک ہیں۔جبکہ امریکی ہیلی کاپٹرز،ایک ہزار میرینز اور 530 جاپانی فوجی بھی ریلیف میں حصہ لے رہے ہیں۔اس وقت متحدہ عرب امارات،امریکا کے ساتھ جاپانی فورسز بھی ریلیف آپریشن میں پاک فوج کی مدد کر رہی ہیں۔افغان حکومت نے ریلیف آپریشن کیلئے پاکستان میں 4 ہیلی کاپٹر بھجوائے ہیں جن کو افغان پائلٹس اڑا رہے ہیں۔ 
این ڈی ایم اے کے اعلیٰ سطحی ذرائع نے تصدیق کرتے ہوئے ”دی نیوز“ کو بتایا کہ پی اے ایف بیس سکھر سے جو ریلیف آپریشن کیے جا رہے ہیں وہ زیادہ تر افغان پائلٹس ہی کر رہے ہیں اور سیلاب متاثرین تک اشیائے ضروریہ کی ترسیل کر رہے ہیں۔ مذکورہ اہلکار نے بتایا کہ پہلے افغان ہیلی کاپٹرز کو خیبر پختونخوا میں ریلیف آپریشن میں مصروف رکھا گیا،تاہم سیلاب کا رخ سندھ کی طرف ہونے کے بعد افغان پائلٹس کے ریلیف آپریشنز کو بھی سندھ منتقل کر دیا گیا۔ سرکاری اہلکاروں کے مطابق افغان ہیلی کاپٹروں کو اڑانے والے لیڈ پائلٹس افغان نیشنل آرمی کے ہی اہلکار ہیں جبکہ پاکستان آرمی ایوی ایشن کے پائلٹس بطور سیفٹی پائلٹس ان کے ساتھ فرائض انجام دے رہے ہیں۔ 
ذرائع کے مطابق افغان ہیلی کاپٹروں کے ساتھ ساتھ امریکا کے 15 ہیلی کاپٹر اور تقریباً ایک ہزار میرینز بھی تعینات ہیں،جو زیادہ تر خیبر پختونخوا میں سرگرم ہیں۔یو اے ای کے 3 چنوک ہیلی کاپٹر بھی مختلف مقامات پر ریلیف آپریشنز کر رہے ہیں۔200 جاپانی فوجیوں کا ہیلی کاپٹر یونٹ بھی پاکستان میں بین الاقوامی ریلیف آپریشنز میں حصہ لے رہا ہے۔مجموعی طور پر جاپانی بری،بحری و فضائی فوج کے 530 اہلکار آپریشنز میں شریک ہیں۔
خبر کا کوڈ : 35229
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش