0
Sunday 9 Mar 2014 13:17

سعودی حکومت خطے میں دہشتگردی پھیلانے کی ذمہ دار ہے، نوری المالکی

سعودی حکومت خطے میں دہشتگردی پھیلانے کی ذمہ دار ہے، نوری المالکی
اسلام ٹائمز۔ عراقی وزیراعظم نوری المالکی نے کہا ہے کہ سعودی حکومت مختلف عرب ممالک کے علاوہ دیگر خطوں میں بھی دہشت گردی پھیلانے کی ذمہ دار ہے۔ فرانسیسی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے نوری المالکی کا کہنا تھا شام، عراق، لبنان، مصر اور لیبیا کے علاوہ دیگر ممالک میں بھی دہشت گردوں کو سعودی عرب کی پشت پناہی حاصل ہے۔ عراقی وزیراعظم نے سعودی عرب کے ساتھ ساتھ قطر پر بھی الزام لگایا کہ وہ عراق میں دہشت گردی پھیلانے والے گروہوں کی معاونت کر رہا ہے۔ نوری المالکی کا کہنا تھا کہ یہ دونوں ممالک خطے میں فرقہ وارانہ فسادات کو ہوا دے رہے ہیں۔  

دیگر ذرائع کے مطابق عراقی وزیراعظم کا کہنا ہے کہ سعودی عرب اور قطر ان کے ملک میں عسکری گروپوں کو مدد فراہم کر رہے ہیں جبکہ سعودی عرب، شام، عراق، لبنان، مصر اور لیبیا میں بھی دخل اندازی کر رہا ہے۔ یہ پہلا موقع ہے کہ عراقی وزیراعظم نوری المالکی کی طرف سے خلیجی ریاستوں پر براہ راست "لفظی حملہ" کرتے ہوئے کہا ہے کہ ریاض حکومت "عالمی دہشتگردی" کی حمایت کر رہی ہے۔ فرانس کے ایک ٹیلی وژن کو انٹرویو دیتے ہوئے نوری المالکی کا کہنا تھا کہ ان کے ملک میں جاری فرقہ وارانہ کارروائیاں کرنے والوں کو سعودی عرب اور قطر سے مدد مل رہی ہے۔ ان دونوں ملکوں کا حوالہ دیتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ وہ عراق پر براہ راست اور شام کے راستے حملہ آور ہیں۔ عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ یہ ممالک عراق اور شام کے خلاف جنگ کا اعلان کرچکے ہیں، ان  کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے یہ سب کچھ فرقہ وارانہ اور سیاسی بنیادوں پر ہو رہا ہے۔
عراقی وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ بنیادی طور پر یہ دونوں ملک عراق میں فرقہ وارانہ، دہشت گردانہ کارروائیوں اور سلامتی کے بحران کے ذمہ دار ہیں۔ حالیہ کچھ عرصے میں سعودی عرب اور قطر علاقائی حریفوں کے طور پر ابھر کر سامنے آئے ہیں۔ المالکی کا انٹرویو میں مزید کہنا تھا کہ ریاض اور دوحہ حکومت عسکری گروپوں کو سیاسی، مالی اور میڈیا کی مدد فراہم کر رہے ہیں۔ عراقی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ سعودی عرب نہ صرف عرب دنیا میں بلکہ عالمی دہشت گردی کی حمایت جاری رکھے ہوئے ہے۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب، شام، عراق، لبنان، مصر اور لیبیا کے علاوہ دنیا کے دیگر ملکوں میں دخل اندازی کر رہا ہے۔
خبر کا کوڈ : 359738
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش