0
Monday 7 Apr 2014 13:26

مشرف کی معافی کے حوالے سے صدر کا بیان توہین عدالت ہے، چوھدری شجاعت حسین

مشرف کی معافی کے حوالے سے صدر کا بیان توہین عدالت ہے، چوھدری شجاعت حسین
اسلام ٹائمز۔ ق لیگ کے صدر چوہدری شجاعت حسین نے کہا ہے کہ حکمراں فوج کو ذاتی ملازم نہ سمجھیں، ہم نے کشکول توڑا، موجودہ حکمرانوں نے دیگ اٹھا لی۔ اپنی رہائش گاہ پر میڈیا سے گفتگو میں انکا کہنا تھا کہ فوج کا راستہ روکنے کیلیے فوج کے ادارے کو نیک نیتی سے تسلیم کیا جائے، ان کو ذاتی ملازم نہ سمجھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عجیب بات ہے کہ ملک کے صدر کی طرف سے کہا جاتا ہے کہ اگر پرویزمشرف کو سزائے موت ہوئی اور وزیراعظم نے انھیں معافی کیلیے لکھا تو وہ معافی دے دیں گے، کیا فیصلے سے پہلے یہ اعلان توہین عدالت کے زمرے میں نہیں آتا؟ انکا کہنا تھا کہ فوج پوچھ کر نہیں آتی، ایک جیپ اور 2 ٹرکوں کی ضرورت ہوتی ہے، ٹرک باہر کھڑے رہتے ہیں، جنرل صاحب جیپ میں اندر جاتے ہیں، وزیراعظم کو سلیوٹ کرتے ہیں اور کہتے ہیں سر ہم تیار ہیں، اب چلیں اور 15 منٹ میں ساری کارروائی مکمل ہو جاتی ہے۔

چوھدری شجاعت حسین کا کہنا تھا کہ بلدیاتی الیکشن نہ کرانا بھی آئین شکنی کے باعث غداری کے زمرے میں آتا ہے، شہباز شریف انتقام کی سیاست سے باز نہیں آئے، چنیوٹ میں دنیا کی سب سے بڑی اسٹیل مل لگانے کا دعویٰ کرنے والوں کی بات پر صرف مسکرایا جا سکتا ہے، پہلے سے موجود اسٹیل مل تو ان سے چل نہیں رہی۔ انکا کہنا تھا کہ افتخار چوہدری نے اسٹیل مل کی نجکاری کو خراب کیا جس کی وجہ سے وہ تباہی کے دہانے پر کھڑی ہے۔ انہوں نے کہا کہ چوہدری نثار نے میرے بارے میں جن خیالات کا اظہار کیا میں ان کے جذبات کا احترام کرتا ہوں، طالبان کے ساتھ مذاکرات میں محنت تو کر رہے ہیں لیکن حتمی نتیجے کا ابھی کچھ نہیں کہا جا سکتا۔ انکا کہنا تھا کہ عمران خان کو صوبائی حکومت نہیں لینی چاہیے تھی، اپوزیشن میں رہتے تو ان کا قد مزید بڑھتا۔
خبر کا کوڈ : 370034
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش