0
Saturday 12 Apr 2014 22:20

پولیو خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، عبدالطیف کاکڑ

پولیو خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں، عبدالطیف کاکڑ

اسلام ٹائمز۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالطیف کاکڑ نے کہا ہے کہ پولیو کے موذی مرض کے خاتمے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات اٹھائے جا رہے ہیں۔ اس سلسلے میں ہائی رسک یونین کونسلوں پر خصوصی توجہ دینے کے علاوہ تمام بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلانا ہدف ہے۔ جبکہ اس سلسلے میں کوئی کوتاہی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے 14 اپریل سے شروع ہونے والی تین روزہ خصوصی انسداد پولیو مہم کے انتظامات کو حتمی شکل دینے کے لئے منعقدہ اجلاس میں کیا۔ اس موقع پر ضلعی ہیلتھ افسر شیر احمد ساتکزئی اور انچارج پولیو کنٹرول روم ڈاکٹر احمد ایوب کے علاوہ دیگر افسران بھی موجود تھے۔ ڈپٹی کمشنر کوئٹہ نے کہا کہ اپنے معاشرے کو پولیو جیسے مرض سے پاک کرنا ہم سب کی ذمہ داری ہے اور اس ذمہ داری کا احساس کرتے ہوئے اپنے علاقے اور خاندان کے تمام بچوں کو حفاطتی قطرے پلانے کے لئے آگے آنا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ مہم کے دوران پولیو کے قطرے پلانے والی ٹیموں اور دیگر عملے سے تعاون اور ان کی رہنمائی کریں۔ تب جاکر ہمارے معاشرے سے پولیو کا مرض ہمیشہ کے لئے ختم ہو سکتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پولیو مہم کو مزید موثر بنانے کے لئے مانیٹرنگ کے نظام کو وسعت دی جائے تاکہ کوئی بھی بچہ حفاطتی قطروں سے محروم نہ رہے۔ اس کے علاوہ اساتذہ، علماء کرام بالخصوص والدین اپنے بچوں کو اس موذی مرض سے محفوظ رکھنے کے لئے اپنی اخلاقی، قومی اور مذہبی ذمہ داری پوری کریں۔ انہوں نے کہا کہ پولیو سے پاک معاشرے کا قیام ہماری اولین ترجیح ہے اور اس سلسلے میں تمام دستیاب وسائل بروئے کار لاکر اپنے مستقبل کے معماروں کی حفاظت کریں گے۔ اجلاس کو بریفنگ دیتے ہوئے ضلعی ہیلتھ آفیسر نے بتایا کہ کوئٹہ میں انسداد پولیو کی خصوصی مہم تین روز تک جاری رہے گی۔ اس دوران تقریباً چار لاکھ چونسٹھ ہزار سات سو پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے حفاظتی قطرے پلائے جائیں گے۔ اس سلسلے میں 905 موبائل ٹیمیں گھر گھر جا کر قطرے پلانے پر مامور ہونگی۔ اس کے علاوہ شہر میں 45 فکسڈ سینٹرز قائم کئے جائیں گے۔ اس کے علاوہ بس اڈوں، ریلوے اسٹیشن، ایئرپورٹ، شاپنگ سینٹرز اور دیگر رش والی جگہوں پر بچوں کو قطرے پلانے کے لئے 51 ٹرانزٹ پوائنٹس بنائے گئے ہیں۔

جبکہ ٹیموں کی سکیورٹی کے لئے 480 پولیس اور بی سی کے اہلکاروں کے علاوہ 50 لیویز اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ مہم کے دوران کسی بھی صورتحال سے نمٹنے کے لئے ڈسٹرکٹ پولیو کنٹرول روم قائم کیا گیا ہے۔ جو ٹیموں کے علاوہ والدین کی رہنمائی کے لئے رابطے میں رہے گا۔ انچارج پولیو کنٹرول روم نے اجلاس کو بتایا کہ کوئٹہ میں پولیو کے نمونے مثبت آنے کی وجہ سے پولیو کی خصوصی مہم تین روز تک چلائی جائے گی۔ اس کے علاوہ خصوصی مہم میں رہ جانے والے بچوں کو کیچ اپ مہم میں قطرے پلائے جائیں گے۔ تاکہ تمام پانچ سال سے کم عمر بچوں کو حفاظتی قطرے پلائے جاسکیں۔

خبر کا کوڈ : 372251
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش