0
Saturday 18 Sep 2010 14:38

کرم ایجنسی،خیواص گاوں پر طالبان دہشت گردوں کی بربریت جاری،مقامی انتظامیہ جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہے

قبائل میں خونریز جھڑپیں جاری،ہلاکتیں 102 ہو گئیں
کرم ایجنسی،خیواص گاوں پر طالبان دہشت گردوں کی بربریت جاری،مقامی انتظامیہ جانبداری کا مظاہرہ کر رہی ہے
پاراچنار:اسلام ٹائمز-ریڈیو تہران کی ویب سائیٹ کے مطابق پارہ چنار سے ریڈیو تہران کی پشتو سروس کی رپورٹ کے مطابق 17 دن سے جاری یہ لڑائي بنگش قبیلے کے ایک چھوٹے گاؤں پر مینگل قبیلے کے حملےکے بعد شروع ہوئی تھیں۔مقامی لوگوں نے الزام لگایا ہے کہ علاقے میں موجود حکومتی فورسز صرف اس وقت کاروائی کرتی ہیں،جب مینگل قبائیل کو کوئی نقصان پہچنے کا اندیشہ ہوتا ہے۔اطلاعات کے مطابق خیواص نامی گاؤں کو طالبان اور  انکے حامی مقامی قبائل نے آگ لگا دی اور اس کے بعد لوگوں کا قتل عام کیا کہ جن کی لاشیں ابتک وہاں پڑی ہیں اور حکومتی فورسز نے لاشیں اٹھانے کے لئے ابتک سیز فائر کے لئے کوئی قدم نہیں اٹھایا ہے۔
اطلاعات کے مطابق ایک طرف سے بنگش قبیلہ کو طالبان کے حملوں سے نقصان ہو رہا ہے،تو دوسری طرف حکومت کی بے حسی سے بھی شدید پریشانی لاحق ہے۔حکومتی فورسز نے کئي مرتبہ مینگل قبیلے کے حق میں اقدامات کئے ہیں،جس سے معلوم ہوتا ہے کہ حکومت جنگ کا خاتمہ نہیں چاہتی۔ایک مقامی ذریعے کے مطابق اس لڑائی میں اگر طالبان اور القاعدہ کے افراد کو نادیدہ قوتوں کی حمایت حاصل نہ ہوتی اور حکومت فورسز غیر جانبداری سے کام لیتیں تو اتنا زیادہ جانی نقصان ہوتا۔
اطلاعات کے مطابق چند روز قبل اس علاقے میں القاعدہ کے جو تین اہم افراد مقامی قبائل کے ہاتھوں مارے گئے تھے،سرکاری فورسز جنگ بند کرا کر ان کی لاشیں بذریعہ ہیلی کاپٹر لے گئیں تھیں،جس کے پیش نظر مقامی عمائدین کا کہنا ہے کہ اگر حکومت جنگ بندی کرانا چاہے،تو اس کے لئے یہ کوئی ناممکن امر نہیں ہے۔ 
قبائل میں خونریز جھڑپیں جاری،ہلاکتیں 102 ہو گئیں
پارا چنار:روزنامہ جسارت کے مطابق کرم ایجنسی میں پاک افغان سرحد کے قریب بنگش اور مینگل قبائل کے مابین خونریز جھڑپوں میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 48 افراد ہلاک 71 زخمی ہو گئے جبکہ قبائل نے ایک دوسرے کے چار دیہات جلا دیئے اور متعدد افراد اغواء کر لیے گئے،2 ہفتوں سے جاری جھڑپوں میں اب تک 102 افراد ہلاک 150 زخمی ہو چکے ہیں۔ذرائع کے مطابق کرم ایجنسی میں پاک افغان سرحد کے قریب شلوزان تنگی اور خیواص کے علاقوں میں 2ہفتوں سے خونریز جھڑپیں جاری ہیں۔تازہ جھڑپوں میں مزید 48 افراد ہلاک اور 71 زخمی ہو گئے اور فریقین نے ایک دوسرے کے متعدد افراد اغوا کر لیے۔مسلح قبائل نے 4 دیہات عقل شاہ کلی،سرنگ کلی،قابلی اور خیواص کو نذر آتش کر دیا۔2 ہفتوں سے جاری جھڑپوں میں مجموعی طور پر 102 افراد ہلاک جبکہ 150زخمی ہو گئے جن میں اکثریت شدت پسندوں کی ہے۔جھڑپیں رکوانے کیلئے حکومتی اقدامات سے علاقے کے لوگ مطمئن نہیں ہیں اور قبائل کا کہنا ہے کہ جس طرح 4 سال سے علاقے میں بدامنی کے خاتمے اور آمد و رفت کے راستے کھولنے کیلئے حکومت نے موثر اقدامات نہیں اٹھائے ہیں،اسی طرح حالیہ جھڑپیں رکوانے میں بھی حکومت کا کردار نہ ہونے کے برابر ہے،جبکہ حکام کا کہنا ہے کہ قبائل کے مورچوں پر توپخانے کا استعمال کیا جا رہا ہے اور قبائلی عمائدین کی جانب سے مذاکرات کا سلسلہ بھی جاری ہے۔
خبر کا کوڈ : 37459
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش