0
Wednesday 7 May 2014 11:44

بھارتی یونیورسٹی میں نہتے کشمیری طلباء پر تشدد انتہائی قابل مذمت ہے، علی رضا سید

بھارتی یونیورسٹی میں نہتے کشمیری طلباء پر تشدد انتہائی قابل مذمت ہے، علی رضا سید
اسلام ٹائمز۔ چیئرمین کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے بھارتی شہر ’’نویڈا‘‘ کی ایک نجی یونیورسٹی میں کشمیری طلبہ پر تشدد اور انہیں ہراساں کرنے کی سختی سے مذمت کی ہے۔ اپنے ایک بیان میں انھوں نے کہاکہ یہ واقعہ انتہائی افسوس ناک اور انسانیت سوز ہے۔ یاد رہے کہ دو دن قبل بھارتی شہر ’’نویڈا‘‘ کی ایک نجی یونیورسٹی میں بعض انتہا پسند اور متعصب عناصر نے تین کشمیری طلباء کو ہراساں کیا، گالیاں دیں اور ان سے پاکستان کے خلاف نعرے لگوانے کی کوشش کی۔ کشمیری طلبہ نے نعرے لگانے سے انکار کیا تو انہیں بری طرح تشدد کا نشانہ بنایا گیا۔ 

علی رضا سید نے کہا کہ اس واقعے سے دو ماہ قبل بھی بھارتی ریاست اترپردیش کے شہر میرٹھ میں زیرتعلیم کشمیری طلبہ پر بھارتی حکومت کی طرف غداری کا مقدمہ قائم کیا گیا اور ان پر تشدد کر کے انہیں یونیورسٹی سے خارج کیا گیا۔ کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین نے کہا کہ کشمیری طلباء سے اس طرح کا بھارتی رویہ قابل مذمت ہے۔ اس قسم کے واقعات دنیا کی سب سے بڑی جمہوریت کے دعویدار ملک بھارت کے چہرے پر بدنما داغ کی مانند ہیں۔ علی رضا سید نے کہاکہ کشمیریوں کے ساتھ بھارتی اقدامات اور رویے غیرانسانی اور غیرجمہوری ہیں۔
 
انھوں ننے کہا کہ ایک طرف مقبوضہ کشمیر کے اندر کشمیری نوجوانوں کو شہید کیا جا رہا ہے اور دوسری طرف بھارتی یونیورسٹیوں میں تعلیم حاصل کرنے والے کشمیری طلبہ کو ہراساں کرکے تشدد کا نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ اس سے پتہ چلتا ہے کہ بھارت کو کشمیریوں کے انسانی اور جمہوری حقوق کی کوئی پرواہ نہیں۔ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت کیسا جمہوری ملک ہے جہاں مخالف آواز کی کوئی گنجائش نہیں؟ 


انھوں نے کہاکہ بھارت ایک قابض حکومت ہے اور کشمیری عوام اپنی سرزمین پر بھارت کے تسلط کو ہرگز تسلیم نہیں کرتے۔ وہ ہر صورت میں اپنے وطن کی آزادی چاہتے ہیں۔ وہ بھارت کے ساتھ نہیں رہ سکتے۔ بھارت کو انھیں آزاد کرنا ہو گا۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے کہاکہ دنیا کو بھارت کا اصل چہرہ پہچان لینا چاہیے۔ کشمیری اپنے حق خودارادیت کے لیے جنگ لڑ رہے ہیں لیکن بھارت ان پر مظالم ڈھاکر ان کے اس حق کو دبانا چاہتا ہے۔ 

بیان میں علی رضا سید نے اعلان کیا کہ وہ بھارت کے رویے پر خصوصاً کشمیری طلباء کے ساتھ ناروا سلوک کے خلاف مہم چلائیں گے۔ انھوں نے حالیہ دنوں بھارتی انتخابی مہم کے دوران بڑی تعداد میں کشمیری رہنماؤں کی نظربندی اور گرفتاریوں کی بھی مذمت کی۔ چیئرمین کشمیر کونسل ای یو نے واضح کیا کہ جنوبی ایشیاء میں اس وقت تک امن و استحکام نہیں آسکتا اور کشیدگی ختم نہیں ہو سکتی جب تک کشمیر کا تنازعہ کشمیریوں کی خواہشات کے مطابق حل نہیں ہو جاتا۔ 

انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عالمی برادری خصوصاً امریکہ اور یورپی یونین کا فرض بنتا ہے کہ وہ بھارت پر دباؤ ڈالیں تاکہ وہ کشمیریوں کو انکا حق خودارادیت انہیں دے۔ بھارت کو چاہیے کہ وہ کشمیریوں پر مظالم ختم کرے اور سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے مسئلہ کشمیر کا پرامن اور کشمیریوں کے لیے قابل قبول حل تلاش کرے۔
خبر کا کوڈ : 379992
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش