0
Thursday 22 May 2014 23:25

قدر مشترک اور درد مشترک پر پوری امت کو اکٹھا کرسکتے ہیں، سراج الحق

قدر مشترک اور درد مشترک پر پوری امت کو اکٹھا کرسکتے ہیں، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ مخلص اور دیانتدار لوگوں کی ٹیم موجود ہے، عوامی قوت اور رائے سے جماعت اسلامی ضرور برسر اقتدار آئیگی، یہ شخصی یا جماعتی حکومت نہیں ہوگی بلکہ شریعت کا نظام ہوگا، قدر مشترک اور درد مشترک پر پوری امت کو اکٹھا کرسکتے ہیں، قومی وحدت اور مسالک کی ہم آہنگی کے فروغ کیلئے قاضی حسین احمد کے مشن کو آگے بڑھنا چاہیے، مسئلہ کشمیر کا حل ہمارا قومی فرض اور ہم پر قرض بھی ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعرات کو اسلام آباد میں ملی یکجہتی کونسل کے مرحوم سربراہ قاضی حسین احمد کی کتاب ”عزیز جہاں“ کی تقریب رونمائی سے صدارتی خطاب کرتے ہوئے کیا، تقریب کی صدارت امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کی، سینیٹ میں قائد ایوان اور حکمراں جماعت کے چیئرمین راجہ ظفر الحق اور مخدوم جاوید ہاشمی نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ تقریب میں مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ امین شہیدی بھی خصوصی طور پر مدعو تھے۔

سراج الحق نے کہا کہ قاضی حسین احمد اسلامی نظریے، عقیدے اور جہد مسلسل کا نام تھے، ظلم کے خلاف ایک مضبوط اور زور دار آواز اور مظلوموں کا ساتھ دینے والے اور ان کے لیے بے چین رہنے والی شخصیت تھے، میرا زیادہ واسطہ قاضی حسین احمد سے رہا ہے۔ ان کی جدوجہد نصف صدی پر محیط ہے، ہر دن ایک صدی پر مشتمل ہے، جس کا کسی خطاب میں احاطہ کرنا ناممکن ہے، میں اعتراف کرتا ہوں کہ جس طرح قاضی حسین احمد کا اس طرح ساتھ نہ دے سکے جس طریقے سے ساتھ دینا چاہیے تھا، قاضی حسین احمد پاکستان کے سیاسی نقشے کو تبدیل کرکے اسلامی خلافت کا مرکز وفاق اور شریعت کا نفاذ چاہتے تھے، جس رفتار سے وہ کام کرنا چاہتے تھے ہم لوگ اس رفتار سے ان کے ساتھ نہ چل سکے، وہ پاکستان کو پھولوں کا ملک بنانا چاہتے تھے، ساتھ نہ دے سکے وہ ملک میں پھولوں کے بیج بکھیرنا چاہتے تھے، ان کے قدم سے قدم نہ ملا سکے۔

سراج الحق نے کہا کہ یقیناً امارت کی ذمہ داری میری لئے آزمائش ہے، مگر ہم کسی کیلئے سیاسی میدان خالی نہیں چھوڑیں گے، میرا وہ ملکی ایجنڈا ہے کہ پاکستان کے تمام کارکنان جماعت اسلامی کو سید ابو اعلٰی مودودی ؒ اور دیگر اکابرین کے ویژن کے مطابق اخلاقی روحانی تربیت کروں اور دوسرا ایجنڈا پاکستان میں شریعت کا نفاذ ہے، ہمارے پاس دیانتدار مخلص لوگوں کی ٹیم موجود ہے، وقت آئیگا کہ سیاسی طور پر جماعت اسلامی ملک کی سب سے بڑی جماعت ہوگی اور ہم عوام کی رائے، قوت اور رضا مندی سے برسر اقتدار آئیں گے، یہ شخصی اور جماعت کی حکومت نہیں ہوگی بلکہ شریعت کا نظام ہوگا، قدر مشترک اور درد مشترک کی بنیاد پر متحد ہوسکتے ہیں، موجودہ حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ وہ شریعت کے نظام کو نافذ کر دے، ہم ساتھ دینگے ورنہ ہمیں موقع دیں ہمارے پاس نبی پاکﷺ کا دیا ہوا منشور موجود ہے، ہم اسلام کے صحیح وارث ہیں، اسلامی فلاحی مملکت کو ممکن بنا سکتے ہیں، کشمیر کا ساتھ دینا قومی فرض اور قرض بھی ہے اور ذمہ داری بھی، حکومت سے مطالبہ کرتا ہوں کہ وہ مصر اور بنگلہ دیش میں اخوان المسلمین اور جماعت اسلامی کے رہنماﺅں کو درپیش مشکلات اور مسائل کے حل کیلئے کردار ادا کرے۔

پاکستان مسلم لیگ نون کے چیئرمین راجہ ظفر الحق نے کہا کہ قاضی حسین احمد عالمی سطح کے رہنما تھے، یہی وجہ ہے کہ آج بھی دنیا میں ان کا نام لیا جاتا ہے، میرا ان کے ساتھ قریبی تعلق تھا، موتمر عالم اسلامی کے سیکرٹری جنرل کی حیثیت سے ویکیٹن سٹی کے پوپ نے بین المذاہب ہم آہنگی پر گفتگو کیلئے مجھ سے نام مانگا تو دنیا بھر کے اسلامی رہنماﺅں میں میری نظر قاضی حسین احمد پر پڑی تھی، قاضی حسین احمد مرحوم مولانا ابو اعلٰی مودودیؒ کے جانشین ثابت ہوئے تھے، جماعت سے باہر بھی لوگ ان سے متاثر ہوئے اور ان کی قیادت کو تسلیم کرتے تھے۔ لبنان، ایران، مصر، برطانیہ ہر جگہ انکی پذیرائی دیکھی، باہر کی دنیا قاضی حسین احمد کی عزت و احترام کو اپنا وقار تصور کرتی تھی، ان کی قیادت میں چلنا چاہتے تھے، قاضی حسین احمد کی کوششوں کی وجہ سے مسالک میں باہمی احترام پر اتفاق پیدا ہوا تھا، تمام مسالک کو مخالف قوتوں کی سازشوں کی باوجود جس کی طرح متحد کیا، ناصرف اس وقت دور رس نتائج برآمد ہوئے بلکہ آج بھی اس کا فائدہ ہو رہا ہے۔

تقریب سے تحریک انصاف کے صدر مخدوم جاوید ہاشمی، مجلس وحدت مسلمین کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی،  اقلیتی امور کے سابق وفاقی وزیر جے سالک، امیر جماعت اسلامی آزاد کشمیر عبدالرشید ترابی، ادارہ فکر و عمل کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر آصف لقمان قاضی اسلامی، جمعیت طلبہ کے سابق ناظم اعلٰی زبیر صفدر، حافظ تنویر احمد، جماعت اسلامی خیبر پختونخوا کے رہنما شبیر احمد خان، جماعت اسلامی کے شعبہ امور خارجہ کے ڈائریکٹر عبدالغفار عزیز اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔
خبر کا کوڈ : 385295
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش