0
Saturday 24 May 2014 21:02

مذاکرات کی دعوت دی گئی تو حریت تیار ہے، بلال غنی لون

مذاکرات کی دعوت دی گئی تو حریت تیار ہے، بلال غنی لون
اسلام ٹائمز۔ پیپلز کانفرنس کے بانی خواجہ عبدالغنی لون کی 12ویں برسی پر ڈاک بنگلہ کرالہ پورہ میں مسئلہ کشمیر کا حل ۔۔ اور قیادت کی ذمہ داری‘‘ پر یک روزہ سمینار منعقد ہوا۔ اس موقعے پر پیپلز کانفرنس (ب) چیئرمین اور حریت سینئر رہنما بلال غنی لون نے کہا کہ میرے والد نے کشمیر کے لئے اپنی جان کا نذرانہ پیش کیا اور جب تک میں زندہ ہوں، ان کے مشن کو آگے بڑھا کر اس کی آبیاری کرتا رہوں گا۔ انہوں نے کہا کہ یہ صرف خواجہ عبدالغنی لون کی برسی ہی نہیں بلکہ آج ان تمام شہداؤں کو خراج عقیدت پیش کیا جاتا ہے جنہوں نے کشمیر کی آزادی کے لئے قربانیاں دی ہیں۔ 

بلال لون نے کہا کہ مرحوم لون کا اثر ابھی بھی لو گو ں کے دل و دماغ پر ہے۔ بلال لون نے کہا کہ ہند و پاک کی نئی قیادت کو چاہیے کہ مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات چیت کا سلسلہ شروع کرے اور اگر اس کے لئے حریت کانفرنس کو بھی مدعو کیا جاتا ہے تو وہ تیار ہے کیونکہ مسئلہ کا حل صرف بات چیت کے ذریعہ ہی نکالا جاسکتا ہے۔ 

انھوں نے سرحدی ضلع کپوارہ کے عوام سے مخاطب ہو کر کہا کہ آپ لوگوں کو کسی سے تحریک پسندی کی سرٹیفکیٹ لینے کی کوئی ضرورت نہیں ہے کیونکہ رواں جدوجہد میں اس ضلع کے عوام اور قیادت نے بے پناہ قربانیاں دینے کے ساتھ ساتھ ناقابل بیان حد تک ظلم و ستم کا سامنا بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدقسمتی سے رواں جدوجہد میں شامل کچھ لیڈر کردار کشی کو اپنا شیوہ بنا چکے ہیں جبکہ تحاریک میں شامل لوگوں کوایک دوسرے کی کردار کشی کرنا زیب نہیں دیتا ہے۔ لون نے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ کو ناگزیر قرار دیتے ہوئے واضح کیا کہ کشمیر سے متعلق اقوام متحدہ قراردادوں میں کشمیریوں کا کوئی رول نہیں ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ سلامتی کونسل قراردادوں کو رو بہ عمل لانا بھارت اور پاکستان کی ذمہ داری ہے اور آج تک ایسا نہ کر کے دونوں ملکوں نے کشمیریوں کو لامتناعی عذاب، ظلم و جبر، خون خرابے اور ہر طرح کی ناانصافیوں سے دوچار کر رکھا ہے۔

اس موقعے پرحریت (ع) چیئرمین میر واعظ عمر فاروق نے ٹیلی فونک خطاب کے دوران کپوارہ کے عوام کو ان کی قربانیوں پر مبارکباد پیش کرتے ہوئے کہا کہ کشمیری عوام نے صرف اور صرف آزادی کے لئے اپنی بیش بہا قربانیاں پیش کیں۔ میر واعظ نے نریندر مو دی کی پاکستانی وزیر اعظم میاں نواز شریف کو دعوت دینے کا خیر مقدم کرتے ہو ئے کہا کہ ایسے اقدا مات کے نتیجے میں با ہمی اعتماد کو بڑ ھا وا ملے گا ۔انہو ں نے مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے نتیجہ خیز مذکرات پر زور دیتے ہو ئے کہا کہ طاقت کے ذریعہ مسئلہ کا حل نہیں ہوگا۔

میر واعظ نے خواجہ عبدالغنی لون کی برسی پر زبردست خراج عقیدت پیش کیا۔ پروفیسر عبدالغنی بٹ نے واضح کیا ہے کہ جنگ کسی بھی مسئلہ کا حل نہیں ہے بلکہ ہندو اک کو مسئلہ کشمیر حل کرنے کے لئے ٹھوس اقدامات کے تحت بات چیت کرنی چاہیے۔ پروفیسر نے کہا کہ ہمیں سچ کہنے کی عادت ہے اس لئے یہ بات واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ہم کسی کو بھی اپنے سر پر نہیں چڑھنے دیں گے اور آزادی کے لئے اب تک ہم نے ایک لا کھ سے زائد قربانیاں دی ہیں‘‘۔ انہوں نے کہا کہ اس مسئلہ کا حل اقوام متحدہ کے ذریعہ بھی تلاش کیا گیا لیکن سب سے بہترین حل یہ ہے کہ ہندوپاک بات چیت کے دوران کشمیریوں کو اس عمل میں شامل کریں کیونکہ کشمیر کشمیریوں کا ہے اور مسئلہ کشمیر کا حل سہ فریقی بات چیت میں ہی ہے۔
خبر کا کوڈ : 385904
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش