0
Friday 1 Oct 2010 11:37

پاکستانی علاقے میں نیٹو ہیلی کاپٹروں کی دو کارروائیاں،3 اہلکار شہید،3 زخمی،پاکستان نے نیٹو کی سپلائی بند کر دی

پاکستانی علاقے میں نیٹو ہیلی کاپٹروں کی دو کارروائیاں،3 اہلکار شہید،3 زخمی،پاکستان نے نیٹو کی سپلائی بند کر دی
 کرم ایجنسی،اسلام آباد:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق نیٹو ہیلی کاپٹروں نے ایک بار پھر پاکستانی سرحدی حدود کی خلاف ورزی کرتے ہوئے کرم ایجنسی میں 2 کارروائیاں کیں،گولہ باری اور فائرنگ کے نتیجے میں 3 سیکورٹی اہلکار شہید اور 3 زخمی ہو گئے،جبکہ نیٹو ہیلی کاپٹروں کے حملے کے بعد پاکستان نے طورخم سرحد سے نیٹو کی سپلائی بند کر دی ہے اور افغانستان جانے والے نیٹو سپلائی ٹرکوں کو افغانستان میں داخل نہیں ہونے دیا۔دوسری جانب ایک سیکورٹی اہلکار نے کہا ہے کہ اشتعال انگیز کارروائیوں کا جواب دینے کیلئے موثر اقدامات کر لئے ہیں۔
ادھر دفتر خارجہ نے پاکستانی حدود میں نیٹو حملے پر شدید تشویش اور اضطراب کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کرم ایجنسی کے علاقے میں پاکستانی چوکی پر حملہ نہ صرف پاکستان کی خود مختاری کے خلاف ایک قابل مذمت عمل ہے بلکہ یہ نیٹو کے اختیارات سے بھی تجاوز کرتا ہے۔پاکستان اپنی خود مختاری کا تحفظ کرنا جانتا ہے اور اسے ہر قیمت پر یقینی بنائے گا۔نیٹو نے پاکستانی حدود کی خلاف ورزی کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہیلی کاپٹروں نے بمباری اپنی حفاظت کیلئے کی،کیونکہ اس علاقے سے ان پر فائرنگ کی گئی تھی۔ 
تفصیلات کے مطابق جمعرات کی صبح نیٹو ہیلی کاپٹروں نے کرم ایجنسی کے علاقے منڈاٹا کنڈاوٴ میں سیکورٹی فورسز کی چیک پوسٹ پر بمباری کی جس کے نتیجے میں 3 اہلکار شہید اور 3 زخمی ہو گئے۔چیک پوسٹ پر حملہ 2 جنگی ہیلی کاپٹروں نے کیا،جو کافی دیر تک سرحدی علاقے میں پرواز کرتے رہے،ہیلی کاپٹر مسلسل 25 منٹ تک بمباری کرتے رہے،جس سے سیکورٹی فورسز کے اسلحہ خانے میں آگ بھڑک اُٹھی۔واقعے کے بعد علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا۔کارروائی کے بعد اتحادی ہیلی کاپٹر واپس افغانستان چلے گئے۔
اے ایف پی کے مطابق پاکستانی سیکورٹی اہلکار نے بتایا نیٹو کے ہیلی کاپٹر 5 کلو میٹر تک پاکستان حدود میں گھس آئے،جبکہ ایک اور اہلکار نے کہا کہ اس طرح کے اشتعال انگیز کارروائیوں کیلئے موثر اقدامات کر لئے گئے ہیں،جو بہت جلد لوگوں کو معلوم ہو جائیں گے۔ حملے میں زخمی ہونے والے اہلکاروں کو پارا چنار اسپتال منتقل کر دیا گیا۔ادھر اطلاعات ہیں کہ اس واقعہ کے بعد پاکستانی فضائیہ کو چوکس کر دیا گیا۔
آئی ایس پی آر کے ترجمان نے جمعرات کو اپنے ایک بیان میں کہا کہ جمعرات کی صبح پانچ بجکر 25 منٹ پر افغانستان سے 2 ہیلی کاپٹر سرحد عبور کر کے اپرکرم ایجنسی کے علاقے منڈاٹا کنڈاؤ میں داخل ہوئے،پاکستان کی حدود میں دو سو میٹر اندر واقع ایف سی کی چوکی پر فائر کیا،جہاں ایف سی کے 6 فوجی تعینات تھے۔ترجمان کے مطابق ایف سی کے جوانوں نے رائفل سے فائرنگ کر کے اشارہ دیا کہ وہ پاکستان کی حدود میں داخل ہو رہے ہیں،تاہم اس انتباہ پر توجہ دینے کی بجائے ہیلی کاپٹرز نے 2 میزائل داغے جس سے چوکی تباہ ہو گئی اور تین جوان شہید جبکہ تین زخمی ہو گئے۔ترجمان نے کہا کہ ایک ہفتے میں اس نوعیت کا یہ تیسرا واقعہ ہے۔
دوسری جانب جمعرات کو اسلام آباد میں وزارت خارجہ کے ترجمان عبدالباسط خان نے ہفتہ وار پریس بریفنگ کے دوران کہا کہ کرم ایجنسی کے علاقے میں واقع پاکستانی چوکی پر نیٹو کی طرف سے حملے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں،جن میں پاکستانی سیکورٹی کے تین اہلکار بھی شہید ہوئے ہیں،پاکستان کو ان اطلاعات پر شدید تشویش ہے۔ترجمان نے اس واقعہ پر شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اس واقعہ کی تحقیقات کر رہا ہے اور بہت جلد اس صورتحال کے حوالے سے لائحہ عمل طے کیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنی قومی سلامتی اور خودمختاری کو تحفظ بنانے کے لئے تمام فیصلے کرنے کا حق رکھتا ہے اور ملکی دفاع کو ہر صورت میں یقینی بنایا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ اس حملے سے نیٹو نے اپنے طے شدہ مینڈیٹ سے تجاوز کیا ہے،جس کا کوئی جواز قابل قبول نہیں۔ نیٹو ہماری خود مختاری کا احترام کرے۔ایک سوال کے جواب میں ترجمان نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر کے حوالے سے بھارت کا جو موقف سامنے آیا ہے،وہ صرف حیران کن ہی نہیں بلکہ مضحکہ خیز بھی ہے۔

خبر کا کوڈ : 38832
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش