0
Friday 4 Jul 2014 19:24

زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا

زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا
اسلام ٹائمز۔ آج عالم اسلام کو پہلے سے زیادہ صیہونی سازشوں کا سامنا ہے، آج 66 برس بیت جانے کے باوجود بھی فلسطین لہو لہو ہے، مسلمانوں کا قبلہ اول بیت المقدس غاصب صیہونی شکنجے میں ہے۔ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عالمی برادری امریکی کاسہ لیسی اور اسرائیلی کٹھ پتلی کا کردار ادا کرنا بند کرے اور مغرب کو بھی چاہئیے کہ غاصب صیہونی اسرائیل کی سرپرستی ترک کر دے، کیونکہ وہ وقت اب دور نہیں جب اسرائیل صفحہ ہستی سے نابود ہوجائے گا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس وحدت مسلمین کے رہنما علامہ اصغر عسکری اور دیگر نے اسلام آباد میں فلسطین فاونڈیشن کی طرف سے منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ پی ایل ایف رہنما کا کہنا تھا کہ ہم نے بھی عہد کر رکھا ہے کہ مسئلہ فلسطین کے حل تک قدس کی آزادی تک ہماری جدوجہد، ہماری یہ تحریک جاری رہے گی۔ اسی لئے اس سال ماہ رمضان میں عالم اسلام اور عالم انسانیت کے اتحاد کی علامت القدس کے لئے پہلے  سے زیادہ سرگرم ہیں۔

آج ملک بھر کے 30 مقامات پر اس مسئلے پر فلسطین فاؤنڈیشن کی جانب سے ملک گیر پروگرام کی تفصیلات بیان کرنے کے لئے پریس کانفرنس منعقد کی جا رہی ہیں۔ فلسطین فاؤنڈیشن کے زیراہتمام زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا، کے عنوان کے تحت ملک بھر میں مختلف نوعیت کے پروگرامات ترتیب دیئے جارہے ہیں، جس کا مقصد پاکستان کے عوام کو مسئلہ فلسطین کے بارے میں آگاہ رکھنا جبکہ فلسطین کاز کی اخلاقی و سیاسی حمایت جاری رکھنا ہے۔ آپ سے درخواست ہے کہ ان کی بھرپور کوریج کرکے فلسطینیوں اور القدس سے اظہار یکجہتی میں اپنا کردار ادا کریں۔ 
 
اسلام آباد پریس کلب میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے فلسطین فاونڈیش پاکستان کے رہنماوں نے کہا ہے کہ فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کی جانب سے سال بھر کی طرح ماہ رمضان المبارک میں بھی فلسطین اور فلسطینیوں سے اظہار یکجہتی کے لئے بہت سے پروگرام ترتیب دیئے جاتے ہیں۔ اس سال کی اہمیت پچھلے سالوں سے زیادہ ہے کیونکہ ماہ رمضان المبارک ایسے حالات میں آیا ہے کہ فلسطین ہی نہیں بلکہ پورا عالم اسلام لہو لہو ہے اور یہ سب کچھ گریٹر اسرائیل کی صہیونی سازش کے تحت امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک کی سرپرستی میں کیا جا رہا ہے۔ نام نہاد عالمی برادری بھی فلسطینیوں کے حق میں کوئی مثبت اور موثر کردار ادا کرنے سے قاصر ہے۔ 

علامہ اصغر عسکری نے کہا کہ رمضان، گناہوں کی مغفرت اور ہمارے لئے رحمتوں، برکتوں کا مہینہ ہے۔ اسی لئے اس کی رحمتوں اور برکتوں سے فیضیاب ہوتے ہوئے القدس سمیت فلسطین کی آزادی کی حمایت میں زیادہ جوش و جذبے کی ضرورت ہے۔ اس اہم ترین ایشو کی حمایت میں فلسطین فاؤنڈیشن پہلے سے زیادہ پروگرام ترتیب دے رہی ہے۔ ماہ رمضان میں شب قدر میں فلسطین کی آزادی کے لئے خصوصی دعائیں مانگی جائیں گی۔ اسی مقدس شب کی برکتیں جمعۃ الوداع اپنے دامن میں سمیت کر آتا ہے۔ اسی بابرکت دن عالمی یوم القدس کی ملک گیر ریلیاں نکالی جائیں گی۔ اہل وطن سے التماس ہے کہ پہلے سے زیادہ بھرپور شرکت کرکے اسے کامیاب بنائیں۔ 

ہمیں اس حقیقت کا احساس ہونا چاہیے کہ عالم اسلام کو لسانیت و فرقہ واریت سمیت ہر نوعیت کے اختلافات کے ذریعے تقسیم در تقسیم کرنے کی سازش پر تیزی سے عمل کیا جا رہا ہے۔ یہ تقسیم اس لئے زیادہ خطرناک ہوچکی ہے کہ اب اسلام کے مقدس لبادے میں اسلام کے دشمن دہشت گردی کر رہے ہیں۔ ان دہشت گردوں کا ہدف مسلمان ممالک ہیں۔ یہ دہشت گرد مسلمانوں کی جان و مال و عزت پر حملہ آور ہیں۔ پاکستان میں ان کی دہشت گردی کس کے خلاف ہے؟ ہر پاکستانی بچہ بچہ جانتا ہے۔ یمن اور بعض افریقی ممالک میں بھی دہشت گردی زوروں پر ہے۔ یہی صورتحال شام میں تھی اور وہاں سے اب یہ دہشت گردی عراق میں داخل کی گئی ہے۔ یہ دہشت گرد امریکہ، اسرائیل اور اس کے اتحادی ممالک کے ایجنڈا پر عمل کر رہے ہیں۔ گریٹر اسرائیل کے منحوس نقشے میں رنگ بھرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ مسلمان ممالک کو کمزور اور تقسیم کرکے اسرائیل کے سامنے تر نوالہ بنانے کی سازش کی جا رہی ہے۔ 

اسی گریٹر اسرائیل کی سازش کا نتیجہ ہے کہ دہشت گردوں نے اسرائیل کا کام آسان کر دیا ہے۔ پہلے اسے جنگیں لڑنا پرتی تھیں اور اب اسے اپنے ناجائز وجود کو بچانے کے لئے کچھ نہیں کرنا پڑتا کیونکہ اب اس کے عرب پڑوس میں ایسے دہشت گرد موجود ہیں جو اس کی جانب سے اس کے دشمن ملکوں سے لڑ رہے ہیں۔ اس طرح ناجائز صہیونی ریاست اسرائیل نے مسئلہ فلسطین اور القدس کو دنیا کے منظر نامے سے ہٹانے کی مذموم کوشش کی ہے۔ لیکن فلسطین اور خاص طور پر القدس کے چاہنے والے پوری دنیا میں اس اہم ایشو پر یکسوئی سے متوجہ تھے، ہیں اور رہیں گے۔ اس نازک اور سازشانہ ماحول میں فلسطین اور القدس پر صہیونی تسلط کے خلاف ہماری ذمے داریاں اور بڑھ جاتی ہیں۔ خاص طور پر یکم جولائی کو غزہ پر جو حملہ ہوا ہم اس کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ مصیبت کی اس گھڑی میں ہمارے دل غزہ کے مظلوم فلسطینیوں کے لئے دھڑکتے ہیں۔ انشاءاللہ یہ محصور و مجبور فلسطینی بھی جلد سکھ کا سانس لیں گے۔ 

آج عالم اسلام کو پہلے سے زیادہ صیہونی سازشوں کا سامنا ہے، غاصب صیہونی ریاست اسرائیل کا وجود 1948ء میں برطانوی سامراج کی سرپرستی اور امریکی آشیرباد کے ساتھ قیام عمل میں لایا گیا تھا اور آج 66برس بیت جانے کے باوجود بھی فلسطین لہو لہو ہے، مسلمانوں کا قبلہ اول بیت المقدس غاصب صیہونی شکنجے میں ہے۔ ہم عالمی برادری سے مطالبہ کرتے ہیں کہ عالمی برادری امریکی کاسہ لیسی اور اسرائیلی کٹھ پتلی کا کردار ادا کرنا بند کرے اور مغرب کو بھی چاہئیے کہ غاصب صیہونی اسرائیل کی سرپرستی ترک کر دے کیونکہ وہ وقت اب دور نہیں جب اسرائیل دنیا سے صفحہ ہستی سے نابود ہوجائے گا۔ 

فلسطین فاؤنڈیشن پاکستان کے زیراہتمام کراچی، اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ، حیدر آباد، ملتان سمیت متعدد مقامات پر آل پارٹیز کانفرنس، گول میز کانفرنسز کا انعقاد بعنوان ’’زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا!‘‘ کیا جا رہا ہے، اس سلسلے کا پہلا پروگرام حیدرآباد میں 12 رمضان المبارک بمطابق 11 جولائی کو منعقد کیا جائے گا۔ 13 رمضان المبارک بمطابق 12 جولائی کو اسلام آباد، لاہور، کوئٹہ اور ملتان میں ’’زخمی زخمی قدس پکارا، اب تو مسلم جاگ خدارا!‘‘ کے عنوان پر کانفرنسز منعقد ہوں گی۔ کراچی شہر میں 15 رمضان المبارک بمطابق 14 جولائی کو اسی موضوع پر کانفرنس کا انعقاد کیا جائے گا، ان کانفرنسز میں ملک کی تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین سمیت سول سوسائٹی، حقوق انسانی کی تنظیموں سمیت طلباء تنظیموں اور صحافی برادری کے ساتھ ساتھ مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کو مدعو کیا جائے گا اور مسئلہ فلسطین اور قبلہ اول بیت المقدس کی بازیابی کے لئے اس مسئلہ کو پاکستان کے عوام کے سامنے اجاگر کیا جائے گا۔ جمعرات 24 اور 25 رمضان جمعۃ الوداع کو کراچی میں ایم اے جناح روڈ پر تصویری نمائش کا انعقاد ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 397310
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش