0
Thursday 10 Jul 2014 19:26

تاجروں کا وزیراعظم نواز شریف سے کراچی کو پاک فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ

تاجروں کا وزیراعظم نواز شریف سے کراچی کو پاک فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ
اسلام ٹائمز۔ شہر قائد کے تاجروں نے امن وامان کی خراب صورت حال کے پیش نظر ایک بار پھر وزیراعظم نواز شریف سے کراچی شہر کو پاک فوج کے حوالے کرنے کا مطالبہ کر دیا ہے جبکہ وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا ہے کہ وہ 6 ماہ میں شہر میں امن قائم نہیں کرسکتے۔ تفصیلات کے مطابق گورنر ہاؤس میں وزیراعظم نوازشریف کی زیر صدارت امن و امان کا جائزہ لینے کے لئے اجلاس ہوا جس میں گورنر و وزیراعلیٰ سندھ سمیت تاجر رہنماؤں نے شرکت کی۔ اس موقع پر تاجروں نے شہر میں امن و امان کی خراب صورتحال اور اس سے متعلق سندھ حکومت کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے وزیراعظم سے شہر میں فوج تعینات کرنے اپیل کر دی۔ کراچی چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر عبداللہ ذکی نے وزیراعظم محمد نواز شریف کو کراچی میں امن و امان کی خراب صورتحال سے آگاہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کراچی میں امن قائم کرنے میں ناکام ہو گئے ہیں۔ اجلاس میں سراج قاسم تیلی اور عبداللہ ذکی نے وزیراعظم کو کراچی کی 6 ٹاؤن ایسوسی ایشنز کی مشترکہ قرارداد کی کاپی بھی پیش کی۔

قراداد میں کراچی کی تاجر برادری کی جانب سے امن و امان کی ابتر صورتحال کے پیش نظر شہر بھر میں آرمی تعینات کرنے اور تمام پری پیڈ سموں کو بند کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ اس موقع پر 6 ٹاؤن ایسوسی ایشنز کے چیئرمین بھی موجود تھے جنہوں نے کے سی سی آئی کی جانب سے کراچی میں آرمی کی تعیناتی اور تمام پری پید سموں کو بند کرنے کے مطالبے کی توثیق کی۔ سراج قاسم تیلی اور عبداللہ ذکی نے وزیراعظم کے ساتھ اجلاس میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کی ناقص کارکردگی پر شدید مایوسی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں قیام امن کے حوالے سے پولیس اور رینجرزکا جرائم پیشہ افراد کے خلاف آپریشن اپنی افادیت کھو چکا ہے۔ جرائم کی وارداتوں، اغواء برائے تاوان، اسٹریٹ کرائمز اور ٹارگٹ کلنگ کے واقعات میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے اور پولیس و رینجرز بگڑتی صورتحال پر قابو پانے سے قاصر ہے۔ سراج قاسم تیلی اور عبداللہ ذکی نے کراچی کی تاجر برادری کی جانب سے آئین کے تحت سول حکومت کی معاونت کے لئے وزیراعظم سے کراچی بھر میں آرمی کو تعینات کرنے کی درخواست کرتے ہوئے کہا کہ آپریشن ضرب عضب کے آغاز پر اسلام آباد، ملتان اور دیگر شہروں میں فوج کو تعینات کیا گیا تاکہ دہشت گردی کے کسی بھی ممکنہ واقعے سے نمٹا جا سکے جبکہ کراچی شہر کی حساسیت کو مد نظر رکھتے ہوئے یہاں بھی فوج کی تعیناتی ناگزیر ہو گئی ہے۔

اجلاس میں انہوں نے وزیراعظم سے تمام پری پیڈ سمز بند کرنے کے احکامات جاری کرنے کی بھی درخواست کی کیونکہ جرائم پیشہ افراد اپنے مذموم مقاصد کے لئے غیر قانونی سمز کا استعمال کرتے ہیں، 70فیصد سے زائد جرائم موبائل فون سموں کے ذریعے کئے جاتے ہیں اور اس کی روک تھام کا واحد حل یہی ہے کہ تمام پری پیڈ سموں کو بند کر کے صارفین کے شناختی کارڈ پر درج ایڈریس پر دوبارہ جاری کیا جائے اس تمام عمل میں صرف دو سے تین دن درکار ہوں گے اور اس اقدام سے جعلی شناختی کارڈز کے ذریعے حاصل کی گئی غیر قانونی سموں کا یقینی طور پر خاتمہ ہو جائے گا جبکہ حال ہی میں متعارف کرایا جانے والا بائیو میٹرک سسٹم صرف نئی سموں کے اجراء میں کارآمد ثابت ہو رہا ہے۔ سراج قاسم تیلی اور عبداللہ ذکی نے امید ظاہر کی کہ تیسری بار بطور جمہوری وزیراعظم منتخب ہونے اور صنعتکار وزیراعظم ہونے کے ناطے وہ تاجر برادری کے دونوں اہم مسائل کا فوری تدارک کرتے ہوئے احکامات جاری کریں۔
خبر کا کوڈ : 398664
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش