0
Friday 8 Aug 2014 18:22

آزادی مارچ ہو کر رہیگا، فوج آئی تو حکمرانوں کی حرکتوں کیوجہ سے آئیگی، عمران خان

آزادی مارچ ہو کر رہیگا، فوج آئی تو حکمرانوں کی حرکتوں کیوجہ سے آئیگی، عمران خان
اسلام ٹائمز۔ تحریک انصاف نے قومی سلامتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ عمران خان کا کہنا ہے کہ مذاکرات کے نام پر شکوک و شبہات پیدا کئے جا رہے ہیں، کوئی بھی 14 اگست کے مارچ کو نہیں روک سکتا، مطالبات مانے جانے تک اسلام آباد سے نہیں اٹھیں گے، اگر فوج آئی تو حکمرانوں کی حرکتوں کی وجہ سے آئے گی۔ تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کے زیر صدارت اہم مشاورتی اجلاس ہوا، جس میں آزادی مارچ، ملکی سیاسی صورتحال اور دیگر اہم امور پر گفتگو کی گئی۔ اجلاس میں تحریک انصاف نے قومی سلامتی کانفرنس میں شرکت نہ کرنے کا فیصلہ کیا اور بتایا کہ پرویز خٹک صوبائی حکومت کے سربراہ کی حیثیت سے شریک ہوں گے۔ اجلاس کے بعد پریس کانفرنس کرتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ 14 اگست کے مارچ کو کوئی نہیں روک سکتا جبکہ ہمارا کوئی بھی مطالبہ غیر آئینی نہیں ہوگا، قانون کے اندر رہتے ہوئے مطالبات پیش کریں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کا مقصد پاکستان کی جمہوریت کو مضبوط کرنا، بادشاہت ختم کرنا، جمہوریت کے نام پر آمریت کو ختم کرنا ہے، جو مطالبات پیش کریں گے، وہ پورے ہونے تک اسلام آباد سے نہیں اٹھیں گے۔

عمران خان نے کہا کہ اگر دھاندلی ثابت ہوگئی تو دوبارہ الیکشن ہوں گے نہ ہوئی تو ہم مافی مانگ لیں گے، کپتان نے کہا کہ ان کی زندگی کو جتنا بھی خطرہ ہو، وہ خود دھرنے میں بیٹھیں گے اور مطالبات کی منظوری تک وہیں رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ نون کی حکومت اور حسنی مبارک کی بادشاہت میں کیا فرق ہے؟، اس کے بیٹے بھی 100 فیصد رزلٹ لیتے تھے اور اس کے پیسے بھی باہر پڑے تھے، حسن نواز شریف کی بیرون ملک 30 سے 40 ارب روپے کی پراپرٹی ہے، اتنی پراپرٹی کہاں سے بنی؟ نواز شریف کا ایک بیٹا ساڑھے آٹھ ارب روپے کے فلیٹ میں رہائش پذیر ہے، ان سے کوئی پوچھنے والا نہیں؟ کیا ان کیلئے کوئی قانون نہیں، قانون صرف غریبوں کیلئے ہے؟۔ عمران خان نے کہا کہ اب تک صرف 14 حلقے کھلے ہیں جن میں انتہاء کی دھاندلی سامنے آئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے کسی بھی احتجاج میں توڑ پھوڑ نہیں کی، پرامن احتجاج سے نہیں بلکہ پنجاب حکومت کی حرکتوں سے فوج آسکتی ہے۔

کپتان کا کہنا تھا کہ حکومت نے پنجاب پولیس کو گلو بٹ بنا دیا ہے، پولیس سادہ لباس میں کارکنوں کے گھروں میں گھس رہی ہے اور گرفتاریاں کر رہی ہے، عوامی تحریک کے ساتھ ظلم کیا جا رہا ہے اور طاہر القادری کو دیوار کے ساتھ لگایا جا رہا ہے، پرامن احتجاج کا راستہ روکا جائے تو پھر کس بات کی توقع رکھی جاسکتی ہے۔؟ عمران خان نے کہا کہ تحریک انصاف کی کوشش ہے کہ جمہوریت آگے بڑھے، ہم جو بھی کریں گے وہ جمہوریت کے اندر رہتے ہوئے کریں گے، صاف شفاف انتخابات میں ہی جمہوریت ہے، آج میاں صاحب کو 4 حلقے نظر آگئے، میں 14 ماہ سے کیا کہہ رہا تھا؟ چار حلقے کھولنے کا وقت گزر گیا، اب عوام کا سمندر فیصلہ کرے گا، پولیس قانون اور آئین میں رہتے ہوئے احتجاج کو نہیں روک سکتی۔ وزیراعظم سے 14 اگست کے بعد ہی ملاقات ہوسکتی ہے، پہلے نہیں۔ عمران خان نے کہا کہ وہ پیر کے روز پریس کانفرنس کریں گے، جس میں بتائیں گے کہ انتخابات میں دھاندلی کیسے ہوئی، کون کون ملوث تھا اور کس پیمانے پر ہوئی۔
خبر کا کوڈ : 403769
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش