0
Monday 18 Oct 2010 15:08

شہباز شریف سے ایس ایم طفر،طارق عظیم کی ملاقات،مسلم لیگ کے اتحاد پر تبادلہ خیال

شہباز شریف سے ایس ایم طفر،طارق عظیم کی ملاقات،مسلم لیگ کے اتحاد پر تبادلہ خیال
 لاہور:اسلام ٹائمز-وقت نیوز کے مطابق ایک طرف وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں جہاں حکومت عدلیہ کے درمیان کشمکش اور اتحادیوں سے تناﺅ کی کیفیت قائم ہے تو دوسری جانب صوبائی دارالحکومت لاہور میں مسلم لیگ (ن) کے رہنما اور وزیراعلیٰ پنجاب محمد شہباز شریف سے مسلم لیگ ق کے سینئر سینیٹرز ایس ایم ظفر اور طارق عظیم نے ملاقات کی،جسے سیاسی حلقے ایک اہم سیاسی پیش رفت قرار دے رہے ہیں۔تقریباً دو گھنٹے تک رائیونڈ میں ہونے والی ملاقات میں جہاں ملکی حالات،عدلیہ اور حکومت سے پیدا شدہ معاملات پر تشویش کا اظہار کیا گیا،وہاں مسلم لیگ کے اتحاد اور خصوصاً پارلیمنٹ کے اندر سے تبدیلی کے عمل پر تبادلہ خیال ہوا۔
ملاقات میں وزیراعلیٰ شہباز شریف کے ہمراہ قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چودھری نثار علی خان،سینیٹر اسحاق ڈار،خواجہ آصف بھی موجود تھے،مذکورہ ملاقات کے حوالے سے پتہ چلا ہے کہ یہ دونوں بڑے گروپوں کے قائدین میاں نوازشریف اور چودھری شجاعت حسین کی رضا مندی و اجازت سے ہوئی اور ملاقات میں ملاقاتوں کا یہ سلسلہ جاری رکھنے پر اتفاق رائے ہوا،ملاقات میں کہا گیا کہ حکومتی طرز عمل خصوصاً ایوان صدر کے کردار کے باعث ملک میں ریاستی اداروں کے درمیان تصادم کی صورتحال پیدا ہوئی ہے،لہٰذا وقت آ گیا ہے کہ سیاسی قوتوں کو ملکر ذمہ دارانہ کردار ادا کرتے ہوئے سیاسی و آئینی تبدیلی کی جانب پیش رفت کرنی چاہئے،یہی وقت کی ضرورت ہے۔جس پر دونوں جماعتوں کے ذمہ داران نے اتفاق ظاہر کیا اور کہا کہ ملک کو بحرانی کیفیت سے نکالنے میں مسلم لیگ ہی اہم اور بنیادی کردار ادا کرسکتی ہے۔
مسلم لیگ کے فوری اتحاد پر مذکورہ ملاقات میں شامل ق لیگ کے ایک رہنما کے تحفظات ظاہر کئے،البتہ میٹنگ کے شرکاء کی اکثریت کا خیال یہی تھا کہ ہمیں ملک اور جمہوریت کے روشن و محفوظ مستقبل کیلئے مل کر چلنا چاہئے،اجلاس میں شریک مسلم لیگ ن کے ذمہ دار ذرائع کا کہنا ہے کہ ق لیگ کے حوالے سے ہمارے تحفظات ڈھکے چھپے نہیں،لیکن حالات اس نہج پر آ گئے ہیں کہ ہمیں بھی سب کو بھول کر آگے دیکھنا اور چلنا ہے،لہٰذا میٹنگ آئندہ حالات معاملات کے حوالہ سے اہم ہے،مذکورہ ذرائع کے مطابق دو علیحدہ گروپوں کے ذمہ داروں کی ملاقات میں حسن اتفاق تھا کہ اہم ایشوز خصوصاً عدلیہ حکومت محاذ آرائی کے حوالہ سے تشویش اور نکتہ نظر ایک تھا،یہی وجہ ہے کہ دونوں طرف کے رہنما ایک دوسرے کی باتوں پراتفاق کرتے نظر آئے،دونوں جانب کے سینئرز رہنماﺅں کے درمیان اس امر پر بھی اتفاق رائے تھا کہ حالات فیصلہ کن موڑ پر پہنچ چکے ہیں،لہٰذا وقت آگیا ہے کہ سیاسی قوتیں خصوصاً مسلم لیگیں مل کر اپنا ذمہ دارانہ کردار ادا کریں۔معلوم ہوا ہے کہ مذکورہ ملاقات کے بعد وزیراعلیٰ شہبازشریف ملاقات سے نواز شریف کو اور طارق عظیم چوہدری شجاعت کو تفصیلات سے آگاہ کر چکے ہیں۔
علاوہ ازیں مسلم لیگ ق کے سینیٹرز طارق عظیم نے مسلم لیگ ن کی قیادت سے ملاقات کے حوالہ سے واضح کیا کہ اس میں ملکی صورتحال جمہوریت کے مستقبل سمیت مسلم لیگ کے اتحاد پر بات ہوئی ہے اور ق لیگ کے پارلیمنٹرینز سمجھتے ہیں کہ مسلم لیگ کا اتحاد مسلم لیگ ن کے بغیر بامقصد نہیں ہو سکتا،انہوں نے اس امر کی تصدیق کی کہ مذکورہ ملاقات دونوں جماعتوں کی قیادتوں کی مرضی سے ہوئی۔انہوں نے کہا کہ اگر مسلم لیگ کے مذکور دونوں گروپوں کا اتحاد ممکن ہو جاتا ہے،تو مسلم لیگ واحد نمبری پارلیمانی قوت بن جائے گی اور پھر ان ہاﺅس تبدیلی ممکن ہوسکتی ہے۔ ق لیگ کے سینیٹر ایس ایم ظفر نے گزشتہ رات نوائے وقت سے بات چیت کرتے ہوئے میٹنگ کو مثبت قرار دیتے ہوئے کہا کہ ملکی حالات واقعات پر سب کو تشویش ہے اور مذکورہ ملاقات میں تشویش کے اظہار کے ساتھ آئندہ کی حکمت عملی پر بات چیت ہوئی ہے۔
خبر کا کوڈ : 40799
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش