0
Sunday 7 Sep 2014 22:22
ہمارے ہاں سیاست نہیں تجارت ہو رہی ہے

پاکستان کو خطرہ عالم کفر سے نہیں اسلام آباد کی بیورو کریسی کے رویوں سے ہے، سراج الحق

ہمیں گلہ ہے کہ مسلمان حکمرانوں نے فلسطین کا ساتھ دینے کے بجائے اسرائیل کا ساتھ دیا
پاکستان کو خطرہ عالم کفر سے نہیں اسلام آباد کی بیورو کریسی کے رویوں سے ہے، سراج الحق
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے غزہ ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آج مختلف وجوہات کی بنا پر ہم ایک دوسرےسے دست و گریبان ہیں، بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو حق اور باطل کی جنگ سے نکل کرخاموش تماشائی بن گئے ہیں، غزہ کی صورت حال پر ہمیں زیادہ گلہ مسلمان حکمرانوں سے ہے، مسلمان حکمرانوں نے فلسطین کا ساتھ دینے کے بجائے اسرائیل کا ساتھ دیا۔ سراج الحق کا کہنا تھا کہ اسلام آباد دھرنوں کے محاصرے میں ہے، حکمران اسلام آباد میں محصور ہو گئے ہیں، ملک میں پہلی مرتبہ جمہوری روایات مستحکم ہو رہی ہیں، سیاسی جماعتوں نے مفادات کو ایک طرف رکھ کر مصالحت کیلئے سیاسی جرگہ بنایا، 80 فیصد مسائل پر اتفاق رائے ہو چکا ہے، جن مسائل پر فریقین میں اتفاق نہ ہوا، ان پرجرگہ اپنی تجاویز پیش کرے گا۔ سراج الحق کا مزید کہنا تھا کہ جنہوں نےکفن باندھے اور قبریں کھودیں ان کو مذاکرات کی میز پر بٹھایا، ہم تینوں فریقین کو ذلت اور رسوائی سے بچانا چاہتے ہیں۔ حکومت، تحریک انصاف اور عوامی تحریک ایک قدم پیچھے ہٹیں، ہم نے صاف شفاف انتخابات کے مطالبےکی ہمیشہ حمایت کی ہے، سیاسی جرگےکی کوشش ہےکہ تمام مسائل حل کیےجائیں، جن مسائل پر فریقین میں اتفاق نہ ہوا، ان پر جرگہ تجاویز پیش کرے گا۔

دیگر ذرائع کے مطابق امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ پاکستان کو خطرہ عالم کفر سے نہیں اسلام آباد کی بیورو کریسی کے رویوں سے ہے۔ انہی رویوں کے باعث بنگلہ دیش وجود میں آیا۔ اگر رویے تبدیل نہیں کئے گئے تو ملک کا نقشہ بدل جائے گا۔ کوئٹہ میں جماعت اسلامی بلوچستان کی جانب سے غزہ کے مسلمانوں کے ساتھ اظہار یکجہتی کیلئے ریلی نکالی گئی جو باچا خان چوک پر جلسے کی شکل اختیار کر گئی۔ جلسے سے خطاب کرتے ہوئے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا تھا کہ 65 سالوں سے ملک کے اقتدار میں وہی لوگ ہی آ رہے ہیں۔ ہمارے یہاں سیاست نہیں بلکہ تجارت ہو رہی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آج چھوٹے صوبوں کو ان کے حقوق نہیں دیئے جا رہے۔ بلوچستان میں لوگ پہاڑوں پر چڑھ چکے ہیں۔ ان کا کہنا تھا اسلام آباد کے دھرنے نے حکمرانوں کو دفتروں تک محصور کر دیا تھا۔ اسلام آباد میں لوگوں نے کفن اور قبر کھودنی شروع کر دی تھی مگر ہمارے سیاسی جرگے اور اپوزیشن جماعتوں نے بہترین کردار ادا کرتے ہوئے دونوں فریقین کو مذاکرات کی میز پر بٹھایا اور ملک کو بحران سے بچایا۔ انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی ملک میں اسلامی نظام اور تحریک پاکستان کے مقاصد کو حاصل کرنے کیلئے نومبر میں لاہور کے مینار پاکستان میں تحریک پاکستان کا آغاز کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 408683
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش