0
Tuesday 9 Sep 2014 00:53
چینی صدر کا دورہ منسوخ ہونا افسوسناک ہے

حکمران سیاسی بحران کو جلد از جلد حل کریں، ڈاکٹر وسیم اختر

حکمران سیاسی بحران کو جلد از جلد حل کریں، ڈاکٹر وسیم اختر
اسلام ٹائمز۔ امیر جماعت اسلامی پنجاب و پارلیمانی لیڈر پنجاب اسمبلی ڈاکٹر سید وسیم اختر نے چینی صدر کے دورہ پاکستان ملتوی ہونے پر اظہار خیال کرتے ہوئے اسے حکمرانوں کی خارجہ پالیسی پر سوالیہ نشان قرار دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوست ملک کے صدر کا پاکستان آنے کی بجائے بھارت جانا ملکی معیشت کے لئے خطرے کی گھنٹی ہے۔ حکومت، عمران خان اور طاہر القادری کے غیر ذمہ دارانہ طرز عمل کی وجہ سے چینی صدر کا دورہ ملتوی ہوا ہے، یہ ایک قومی نقصان ہے۔ اب جلد ازجلد مذاکرات کی کامیابی کے لئے فریقین کو مثبت سوچ کا مظاہرہ کرنا چاہئے تاکہ چینی صدر کا دورہ دوبارہ طے ہو سکے۔ برادر ملک چین کے ساتھ جن معاہدوں پر توثیق ہونی تھی وہ تمام کھٹائی میں پڑ گئے ہیں۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ حکمران سیاسی بحران کو جلد از جلد حل کریں۔ وفاقی وزیر خزانہ کے مطابق ملکی معیشت کو اب تک 547 ارب روپے سے زائد کا نقصان ہو چکا ہے۔ چین اور پاکستان کی دوستی ہمالیہ سے بلند ہے۔ نامساعد حالات کے باوجود پاکستانی قوم اس پر آنچ نہیں آنے دے گی۔

جماعت اسلامی کے رہنما ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے اقتصادی ترقی کے اہداف پورے ہوتے نظر نہیں آ رہے۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے کہ بحرانوں کی وجہ سے پاکستان 15 سال پیچھے چلا گیا ہے۔ سیلاب کی وجہ سے زرعی گروتھ کا ہدف بھی گزشتہ برس کی طرح امسال بھی پورا ہوتا نظر نہیں آ رہا۔ حالیہ سیلاب کی وجہ سے جہاں قیمتی جانوں کاضیاع ہوا ہے وہاں ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں تباہ و برباد ہو گئی ہیں۔ پارلیمانی لیڈر ڈاکٹر سید وسیم اختر نے مزید کہا کہ حکمرانوں کی عدم دلچسپی کے باعث مہنگائی کی شرح دن بدن بڑھتی جا رہی ہے۔ غریب عوام کو کسی قسم کا کوئی ریلیف میسر نہیں۔ روزگار ختم اور بے روزگاری کی شرح آسمان سے باتیں کر رہی ہے۔ سرمایہ دار پاکستان آنے سے گھبراتے ہیں۔ وسائل سے مالامال پاکستان عاقبت نااندیش فیصلوں کی وجہ سے مسائلستان بن چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 408875
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش