0
Friday 19 Sep 2014 16:40

ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کا الزام، جامعہ کراچی کے تین اساتذہ زیر حراست

ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کا الزام، جامعہ کراچی کے تین اساتذہ زیر حراست
اسلام ٹائمز۔ کراچی پولیس نے ڈاکٹر شکیل زوج کے قتل کی تفتیش آگے بڑھاتے ہوئے دو پروفیسر سمیت تین افراد کو حراست میں لے لیا، ایس ایس پی پیر محمد شاہ کے مطابق مقتول ڈاکٹر شکیل کے قتل سے متعلق تفتیش جاری ہے۔ جمعرات کے روز گلشن اقبال میں مسجد بیت المکرم کے قریب قاتلانہ حملے میں جاں بحق ہونے والے جامعہ کراچی کے شعبہ اسلامک اسٹڈیز کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر شکیل اوج کی تفتیش میں نیا موڑ سامنے آگیا۔ پولیس نے جامعہ کراچی کے داکٹر عبدالرشید، ڈاکٹر سمیع الزمان اور ڈاکٹر نصیر کو حراست میں لے لیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ تینوں افراد سے مقتول شکیل اوج کے قتل سے متعلق تفتیش جاری ہے۔ ایس ایس پی ایسٹ کے مطابق ڈاکٹر شکیل نے سال 2012 میں ان کے خلاف قتل کی دھمکیاں دینے کا مقدمہ درج کرایا تھا، جس کے بعد پولیس نے تینوں اشخاص کو گرفتار کیا تھا، تاہم بعد ازاں مقتول نے انہیں معاف کردیا تھا۔

ذرائع سے ملنے والی اطلاعات کے مطابق معروف دیوبند درسگاہ دارالعلوم کراچی کے مہتمم مفتی رفیع عثمانی نے بھی ڈاکٹر شکیل اوج کے واجب القتل ہونے کا فتویٰ دیا تھا۔ قبل ازیں ڈاکٹر شکیل اوج کے قتل کا مقدمہ جمعہ کی صبح تھانہ عزیز بھٹی میں نامعلوم افراد کے خلاف درج کرلیا گیا، پولیس کے مطابق مقدمہ ڈاکٹر شکیل اوج کے صاحبزادے ڈاکٹر محمد حسان کی مدیت میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمے میں قتل ،اقدام قتل اور انسداد دہشت گردی کی دفعات شامل کی گئی ہیں۔
خبر کا کوڈ : 410478
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش