0
Saturday 20 Sep 2014 22:24

کمیونیٹی پولیسنگ کے ذریعے گلگت بلتستان میں جرائم کی بیخ کنی کی جا سکتی ہے، اشتیاق احمد

کمیونیٹی پولیسنگ کے ذریعے گلگت بلتستان میں جرائم کی بیخ کنی کی جا سکتی ہے، اشتیاق احمد
اسلام ٹائمز۔ ماہرِسماجیات اشتیاق احمد یادؔ نے آر ٹی سی گلگت میں گلگت بلتستان کے پولیس افسران کے لیے کمیونٹی پولیسنگ کے عنوان سے رکھی گئی ٹرینگ میں لیکچر دیتے ہوئے کہا ہے کہ کمیونٹیی پولیسنگ (Community Policing) کے ذریعے گلگت بلتستان کو سماجی برائیوں اور جرائم سے پاک کرنے میں زبردست مدد مل سکتی ہے۔ بالخصوص فرقہ واریّت کے ناسور کی بیخ کنی اور مستقل امن و یکجہتی کے قیام کے لیے اس کی ضرورت و اہمیّت مسلّمہ ہے۔ اس کے لیے ضرورت اس امر کی ہے کہ ایک طرف محکمہ پولیس کے تمام افسران اور سپاہی مکمل خلوصِ دل، دیانتداری، جذبہء انسانی، خدمتِ خلق اور اعلٰی پیشہ ورانہ مہارتوں کو ہر قدم پر فوقیّت دیں اور اس کا عملی مظاہرہ کریں اور دوسری جانب عوام اور تمام شراکت دار ایسے ہی اوصاف کو سامنے رکھتے اور عملی جامہ پہناتے ہوئے پولیس کا ساتھ دیں۔ 

انہوں نے اس موقع پر مزید کہا کہ جن ممالک میں کمیونٹی پو لیسنگ اس کی اصل روح کے ساتھ نافذالعمل ہے وہاں سماجی برائیوں اور جرائم کے خاتمے میں غیر معمولی مدد ملی ہے۔ گلگت بلتستان میں عوام کا پولیس پر بھروسہ اور اعتماد نہ ہونے کے برابر ہے اور عوام انہیں اپنا مسیحا اور مددگار سمجھنے کی بجائے ان سے دُور بھاگنے اور اجتناب کرنے کی کوشش کرتے ہیں۔ جس کی وجہ سے ان دو اہم طبقات اور شراکت داروں میں اعتماد اور بھروسے کا شدید فُقدان پایا جاتا ہے جسے Trust Deficit کہا جاتا ہے۔ کمیونٹی پو لیسنگ ایک ایسا موثر اور قابلِ عمل ذریعہ، مہارت اور ہتھیار ہے جس کو اس کی اصل روح کے ساتھ بروئے کار لایا جائے تو یہ Trust Deficit ختم ہو سکتا ہے اور پھر عوام پولیس کو اپنا مسیحا اور مددگار سمجھنا شروع کرے گی۔
خبر کا کوڈ : 410549
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش