0
Friday 10 Oct 2014 20:02

بزرگ علماء کرام قوم کے مفاد میں رہبری کیلئے آگے آئیں، مولانا کلب جواد نقوی

بزرگ علماء کرام قوم کے مفاد میں رہبری کیلئے آگے آئیں، مولانا کلب جواد نقوی
اسلام ٹائمز۔ ہمارا سب سے بڑا مسئلہ یہ ہے کہ علماء ایک پلیٹ فارم پر جمع نہیں ہوتے جسکی وجہ سے حکومتیں ہمیں ہمارے جائز حقوق سے محروم رکھتی ہیں کیونکہ وہ ہماری کمزوری سے واقف ہیں۔ ہم تو چاہتے ہیں کہ بزرگ علماء قوم کے مفاد میں آگے آئیں اور قوم کی رہنمائی کریں۔ یہ ہم پچھلے پچیس سال سے مسلسل کہتے آئے ہیں لیکن اب تک کوئی اثر نہیں ہوا۔ ان خیالات کا اظہار مجلس علماء ہند کے جنرل سیکرٹری مولانا سید کلب جواد نقوی نے لکھنو کے مرکزی نماز جمعہ کے خطبہ میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ میں نے ہمیشہ قوم کے مفاد میں کام کیا ہے جب کوئی آگے آنا نہیں چاہتا تو مجبورا مجھے آنا پڑتا ہے جس کے کئی بڑے نقصانات مجھے اٹھانے پڑے، ہم چاہتے ہیں بزرگ علماء قیادت کریں، دنیاوی فائدہ چھوڑ کر اخروی فائدہ کے لئے قوم کے مفاد میں کام کریں، مولانا کلب جواد نے سخت رخ اختیار کرتے ہوئے کہا کہ کتنے لوگ ایسے ہیں جو برسوں سے عہدے کے لئے تڑپ رہے ہیں اسی لئے وہ کبھی سامنے نہیں آتے تاکہ انکا ریکارڈ خراب نہ ہو، حکومت کے خلاف یا عالمی پیمانے پر ہونیوالے ظلم و تشدد کے خلاف کبھی انکی طرف سے ایک بیان تک نہیں آتا صرف اس لئے کہ کہیں حکومت ان سے ناراض نہ ہو جائے لیکن اللہ نے وعدہ کیا ہے کہ اگر تم دین کا خیال رکھو گے تو ہم دنیا سے تمہیں خود نوازیں گے۔

مولانا سید کلب جواد نقوی نے کہا کہ ہم گذارش کرتے ہیں کہ علماء اب قوم کی رہبری کریں میں ہر طرح سے انکے ساتھ ہوں جب کوئی کسی مسئلے پر نہیں بولتا تو مجھے مجبورا بولنا پڑتا ہے، حسین آباد ٹرسٹ، شیعہ کالج اور دیگر وقف جائدادوں میں بے ایمانیاں ہوتی رہی ہیں مگر کسی مولوی کا کوئی بیان نہیں آیا، ایسا کیوں ہے؟ مولانا کلب جواد نے عالمی مسائل پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ داعش کو اس وقت سامراجی طاقتوں کی پوری حمایت حاصل ہے، امریکہ مختلف حیلوں کے ذریعہ داعش پر حملے کر رہا ہے جبکہ حقیقت یہ ہے کہ وہ داعش کی حمایت میں ہے اور حملوں کی جھوٹی افواہیں اڑائی جاتی ہیں، اس کا مقصد تھا شام میں تیل ریفائنریز پر قبضہ کرنا جو اسنے کرلیا ہے۔ داعش پر حملے کے بہانے امریکہ نے درجنوں تیل ریفانریز پر اپنا قبضہ جمالیا ہے، یہ چاہتے ہیں کہ داعش کو مزید آگے بڑھایا جایا، مولانا کلب جواد نے مزید کہا کہ محرم کے پیش نظر ذاکرین حضرات سے گذارش ہے کہ وہ احتیاط کے ساتھ گفتگو کریں اور کوئی ایسا بیان نہ دیں جس سے نقض امن کا خطرہ لاحق ہو اور حکومت کو کوئی بہانہ ہاتھ آئے، اس طرح کی بیان بازی سے ہمارے اہل سنت عزاداروں کو کوئی پریشانی نہ ہو اور انکی دل آزاری نہ ہو۔
خبر کا کوڈ : 413997
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش