0
Thursday 16 Oct 2014 23:05

دیامر پولیس کے ہاتھوں گلگت بلتستان کے تیس انتہائی مطلوب ملزمان گرفتار

دیامر پولیس کے ہاتھوں گلگت بلتستان کے تیس انتہائی مطلوب ملزمان گرفتار
اسلام ٹائمز۔ ایس پی دیامر محمد نوید نے کہا ہے کہ دیامر پولیس نے مختلف واداتوں میں انتہائی مطلوب 42 ملزمان میں سے 30 ملزمان کو گرفتار کر لیا ہے۔ 12 مفرور مطلوب ملزمان کو جلد قانون کے شکنجے میں لایا جائے گا۔ رواں سال کے دوران شاہراہ بابوسر ناراں پر پولیس کی موثر سکیورٹی کی بدولت کوئی واردات نہیں ہوئی۔ محمد ہلال شہید پولیس لائنز چلاس میں مقامی صحافیوں کو امن عامہ کی صورتحال اور اہم ترین مقدمات کی تفتیش اور قانون کو مطلوب عناصر کے خلاف جاری مہم کے سلسلے میں پریس بریفنگ کے دوران انکشاف کیا کہ دیامر میں اہم ترین مقدمات، نانگا پربت غیر ملکی قتل اور  ایس ایس پی دیامر محمد ہلال خان اور آرمی آفیسرز شہادت کیس میں ملوث مطلوب بیشتر ملزمان کو گرفتار کیا جا چکا ہے، جن میں سے بعض سانحہ لولو سر اور ہربن میں بھی ملوث رہے ہیں۔ اہم ترین مقدمات میں مطلوب 12 ملزمان کی گرفتاری کے بارے مربوط حکمت عملی پر کوششیں جاری ہیں۔ تھانہ ڈوڈیشال کے واقعے میں ملوث مجرمان کے بارے میں ٹھوس پیشرفت حاصیل ہوئی ہے۔

انہوں نے کہا کہ عنقریب سب کچھ منظرعام پر لائیں گے اس سلسلے میں علاقے کے علماء و عمائدین کا بھرپور تعاون حاصل ہے۔ مجرمان کا شدت سے تعاقب کیا جائیگا۔ قانون کی بالادستی کو ہرحال میں یقینی بنائیں گے۔ سانحہ نانگا پربت کے 5، سانحہ چلاس کے 6 اور ATA کے مقدمات میں اب تک 32 ملزمان کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔ جن میں سے بعض ملزمان، سانحہ لولوسر اور ہربن میں بھی ملوث رہے ہیں۔ ان کے بارے متعلقہ حکام کو حکو مت کی جانب سے آگاہ کیا جا چکا ہے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ روان سال کے دوران ناجائز اسلحہ کے خلاف مہم کے دوراں 3 کلاشنکوف، 39پستول، 23 فائیو شارٹ رائفلز، 3رائفلز 300 بور سمیت سینکڑوں کارتوس بھی برآمد کئے جا چکے ہیں اور ایسے جرائم کے بابت اب تک 65 مقدمات رواں سال میں درج رجسٹر ہو کر ملزمان کا عدالتی چلان مرتب ہوا ہے۔
خبر کا کوڈ : 414993
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش