0
Thursday 16 Oct 2014 22:53

جی بی میں عوامی حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والوں پر دہشتگردی کا مقدمہ نہ چلایا جائے، منظور پروانہ

جی بی میں عوامی حقوق کیلئے جدوجہد کرنے والوں پر دہشتگردی کا مقدمہ نہ چلایا جائے، منظور پروانہ
اسلام ٹائمز۔ گلگت بلتستان یونائیٹڈ موؤمنٹ کے چئیرمین منظور پروانہ نے گلگت بلتستان میں انسداد دہشت گردی ایکٹ کے ذریعے اظہار رائے کی آزادی کو سلف کیا جا رہا ہے، انسانی اور بنیادی حقوق سے محروم عوام کو انسداد دہشت گردی ایکٹ کے نام پر عمر قید کی سزائیں دینا انسانی حقوق کی خلاف ورزی کے زمرے میں آتا ہے، حکومت بابا جان اور اس کے ساتھیوں کو بلا مشروط رہا کر کے سانحہ عطاآباد پر جیوڈیشل کمیشن کی رپورٹ کو منظر عام پر لائیں اور معزز عدالت اپنے فیصلے پر نظر ثانی کرتے ہوئے اسیروں کی رہائی کا حکم دیں۔ انہوں نے کہا کہ سانحہ علی آباد ہنزہ اور ماڈل ٹاؤں لاہور کی نوعیت ایک جیسی ہے۔ اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن لاہور پر پنجاب کے وزیراعلٰی شہباز شریف کے خلاف مقدمہ درج ہو سکتا ہے تو سانحہ عطا آباد میں باپ اور بیٹے کے قتل کا مقدمہ وزیر اعلٰی گلگت بلتستان سید مہدی شاہ پر درج کیوں نہیں ہو رہا ہے۔ گلگت بلتستان کی عدالتیں پاکستان کے عدالتوں کی پیروی کرتے ہوئے سانحہ عطا آباد میں ملوث گلگت بلتستان کے وزیراعلٰی اور پولیس آفیسران کے خلاف ایف آئی آر درج کرنے کا حکم دے کر گلگت بلتستان میں جیوڈیشل ایکٹوزم کا ثبوت دیں اور اس تاثر کو ختم کریں کہ گلگت بلتستان میں عدالتیں انتظامیہ کے زیر اثر ہیں۔ منظور پروانہ نے کہا کہ بابا جان اور اس کے ساتھیوں کو سنائے گئے سزاؤں کے بعد گلگت بلتستان بالخصوص ہنزہ میں لاکھوں لوگ ذہنی اذیت کا شکار ہیں اور درجنوں خاندان براہ راست متاثر ہو رہے ہیں۔ ترقی پسند رہنماء بابا جان کی زندگی کے بارے میں عالمی سطح پر ایک تشویش پائی جاتی ہے، گلگت بلتستان میں عوامی حقوق کی جد و جہد کرنے والوں پر دہشت گردی اور غداری کا مقدمہ درج کر کے سزائیں دینے کا سلسلہ فوری طور پر روک کر حکومت پاکستان کو متنازعہ خطے میں انسانی حقوق کی پاسداری کو یقینی بنانا ہوگا۔
خبر کا کوڈ : 414991
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش