0
Sunday 24 Oct 2010 21:07

امریکا سے مذاکرات میں سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی پر بات ہوئی،ملنے والی رقم قرضہ نہیں گرانٹ ہے،شاہ محمود قریشی

امریکا سے مذاکرات میں سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی پر بات ہوئی،ملنے والی رقم قرضہ نہیں گرانٹ ہے،شاہ محمود قریشی
لاہور:اسلام ٹائمز-جنگ نیوز کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکی قیادت کیساتھ مذاکرات بامقصد رہے،امریکا سے اسٹریٹجک مذاکرات کے بعد وطن واپسی پر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ دورہ امریکا میں عام آدمی کے مسائل سے لیکر 13 ایشوز پر امریکا سے بات ہوئی ہے،اسٹریٹجک مذاکرات فائدہ مند اور بامقصد بنانے کی کوشش کی۔پاکستان اور امریکا خطے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں،گذشتہ ادوار کے مذاکرات میں کئی مسائل پر بات ہی نہیں کی گئی،پہلے پاکستان امریکا کی بات مانتا تھا منواتا نہیں تھا۔ہم ہر چیز پر من و عن اتفاق نہیں کر سکتے،زبانی گفتگو کے بجائے ہر شعبے پر دستاویزی شکل میں بات کی۔
انہوں نے کہا کہ پاک امریکا تعلقات میں گہرائی بھی ہے اور مفاہمت بھی جبکہ مذاکرات کا فائدہ دوطرفہ ہے۔امریکا نے پاکستان کے ڈیمز کیلئے مدد فراہم کرنے کا یقین دلایا ہے۔دہشتگردی کیخلاف جنگ میں قربانیاں دیں،انگلیاں اٹھانا بند کی جائیں،امریکا سے کہہ دیا ہے کہ آپکی پالیسی متعصب نہیں ہونی چاہیے۔افغانستان کے معاملے پر تحفظات کا اظہار کیا ہے۔میڈیا کی آزادی کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ میڈیا آزاد بھی ہونا چاہیے اور ذمے دار بھی،امریکا پاکستانی صحافیوں کی تربیت کیلئے مواقع فراہم کرے گا۔توانائی کے بحران پر قابو پانے کیلئے سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کی ضرورت ہے،سول نیوکلیئر ٹیکنالوجی کے حصول پر امریکا سے بات چیت ہو ئی ہے۔ایران کے ساتھ گیس معاہدے پر بات نہیں ہوئی،تاہم ہمیں گیس کی ضرورت ہے،جہاں سے ملی جائزہ لیں گے۔ 
آج نیوز کے مطابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ امریکا سے ملنے والی رقم قرضہ نہیں گرانٹ ہے،پاکستان اور امریکا خطے میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں۔لاہور میں پریس کانفرنس کے دوران وزیر خارجہ نے کہا کہ پاک امریکا اسٹریٹجک ڈائیلاگ معنی خیز بنانے کی کوشش کر رہے ہیں،مذاکرات سے فائدہ دونوں ملکوں کو ہو گا۔ انہوں نے کہا کہ کئی شعبے ایسے تھے جس پر دو سال سے کوئی بات نہیں ہوئی تھی،تین نشستوں کے بعد اب ہم ہر ایریا میں بات کر رہے ہیں۔آٹھ ماہ میں تین بار پاک امریکا اسٹریٹجک ڈائیلاگ ہوئے،جو بڑی کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ امریکا سے ملنے والی رقم قرضہ نہیں بلکہ گرانٹ ہے۔امریکا کے ٹیکس پیئر کا پیسہ پاکستان کی بہتری پر استعمال ہو رہا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا نقصان افغانستان میں نیٹو فوج کے نقصان سے زیادہ ہے۔دہشت گردی کے خلاف جنگ میں تیس ہزار عام شہری جاں بحق ہوئے۔ہم جانوں کا نذرانہ پیش کر رہے ہیں اس سے زیادہ قربانی کیا ہو گی۔انہوں نے کہا کہ امریکا کو بتایا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بڑی قربانیاں دیں۔
خبر کا کوڈ : 41580
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

منتخب
ہماری پیشکش