0
Wednesday 29 Oct 2014 23:26

کوئٹہ، شیعہ سنی علماء ملکر عاشورہ جلوس کی قیادت کرینگے

کوئٹہ، شیعہ سنی علماء ملکر عاشورہ جلوس کی قیادت کرینگے
اسلام ٹائمز۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن قمبر دشتی نے کہا ہے کہ اسلام رواداری، محبت، اخوت، ایثار، برداشت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے اور مذہبی منافرت و آپس کی تقسیم کی نفی کرتا ہے۔ محرم الحرام تمام مسلمانوں کیلئے یکساں احترام کا حامل مہینہ ہے۔ اسلام دشمن عناصر کے پروپیگنڈے کے ذریعے کم فہم اور سیدھے سادھے لوگوں کو بچانے کیلئے علماء کرام کا کردار انتہائی کلیدی ہے۔ تمام مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام کو آگے بڑھ کر حکومت کی امن کیلئے کوششوں کا حصہ بننا ہوگا۔ اسلام کی اس خوبصورت تشریح اور ضابطہ حیات کی لوگوں میں ترویج کیلئے علماء کرام اپنے خطبات و مجالس میں واضح کریں تاکہ مذہبی منافرت کا خاتمہ کیا جا سکے۔ اس موقع پر سی سی پی او عبدالرزاق چیمہ، ڈپٹی کمشنر کوئٹہ عبدالطیف کاکڑ، ایڈیشنل کمشنر کوئٹہ ڈویژن محمد قاسم مینگل اور ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر جنرل یعقوب مری کے علاوہ دیگر اعلٰی افسران، صدر بلوچستان شیعہ کانفرنس سید داؤد آغا، مولانا عبدالواحد، مولانا انوارالحق حقانی، مولانا عبداللہ منیر، علامہ محمد جمعہ اسدی، مولانا ڈاکٹر عطاء الرحمن، مولانا قاری عبدالرحمٰن، علامہ ولایت حسین جعفری کے علاوہ دیگر مکتبہ فکر کے علماء کرام اور معززین بھی موجود تھے۔ کمشنر کوئٹہ ڈویژن نے کہا کہ ملک اس وقت کچھ ایسے عناصر کی وجہ سے بحران کا شکار ہے، جو امن و امان کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہیں۔ لوگوں کی ایک بڑی تعداد ناخواندہ ہے۔ جس کی وجہ سے انہیں اپنے ایجنڈوں کی تکمیل میں مشکل پیش نہیں آتی۔ امن و امان کے قیام اور بھائی چارے کے فروغ کا خواب اس وقت تک شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکتا، جب تک معاشرے کے وہ تمام طبقات ایک صف پر نہیں آ جاتے۔ تب تک ان اسلام دشمن عناصر کے خلاف کامیاب ممکن نہیں۔

اس کے علاوہ ایک واضح سوچ کے تحت شرپسند عناصر اپنے مقاصد کی حصول کیلئے سادہ لوح عوام کو گمراہ کرسکتے ہیں۔ اس پیچیدہ اور مشکل صورتحال میں علماء حکومت کے شانہ بشانہ بحالی امن کیلئے اپنے خطبات میں لوگوں کو مذہبی رواداری اخوت اور برداشت کا جذبہ پیدا کرنے پر قائل کریں۔ ہماری آپسی اختلاف سے اسلام اور مسلمانوں کے دشمن فائدہ حاصل کرسکتے ہیں۔ ہمارے علماء کو ملک کو درپیش چیلنجز کا مکمل ادراک ہے اور وہ کبھی بھی ان عناصر کو اپنا کھیل کھیلنے نہیں دیں گے۔ جو ملک میں امن کی کوششوں کو سبوتاژ کرنا چاہتے ہیں۔ کانفرنس سے مختلف مکتبہ فکر سے تعلق رکھنے والے علماء کرام نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ یوم عاشور دس محرم الحرام کو ملک بھر میں شیعہ متکب فکر کے زیر انتظام عزاداری جلوس برآمد ہوتے ہیں۔ کوئٹہ شہر کے سنی و شیعہ جید علماء کرام، معززین اور جملہ مکاتب فکر کے افراد نے مشترکہ فیصلہ اور باہمی رضامندی سے ملک کو درپیش خطرات کے پیش نظر قوم یکجہتی اور اسلامی اخوت کا مظاہر ہ کریں گے۔ وقت کا تقاضہ ہے کہ فرقہ واریت کو دفن کیا جائے۔ پاکستان کے نظریاتی اور جغرافیائی سرحدات کے تحفظ کے لئے پوری قوم ملکر دشمن کا مقابلہ کریں۔ کوئٹہ شہر کی تاریخی روایات اور امن، بھائی چارے کو زندہ رکھا جائے۔ حکومت دونوں مکاتب فکر کے درمیان مفاہمت، حسن سلوک اور دینی ضابطے کی پیروی اور تمام فرائض واجبات کی ادائیگی کے لئے تعاون کریں۔ حکومت اور ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم دینی عقائد نظریات کے بابت اختلافی امور اور مباحث کا تدارک کریں۔

کانفرنس میں متفقہ طور پر ضابطہ اخلاق پر عہدہ پیمان لازمی قرار دیا گیا کہ مسلمانوں کے درمیان اتحاد و اتفاق قائم کرنا، مختلف مکاتب فکر کے درمیان صلح، محبت، خلوص نیت سے اس پر عمل کرنا، دوسرے مسالک کے اکابرین کا احترام کرنا، علماء اور خطباء کی تقاریر میں اعتدال پیدا کرانے کی کوشش کرنا، ایسے بیانات سے گریز کرنا جس سے دوسروں کی دل آزاری ہوتی ہو۔ قول و فعل میں ہم آہنگی اور مطابقت پیدا کرنے کے لئے مل جل کر کام کرنا، مسلمانوں کے مقامات مقدسہ کا احترام اور تحفظ کو یقینی بنانا، جذباتی نعروں اور دل آزار خطبوں سے پرہیز کرنا، مسلکی تنازیات کو باہمی مشوروں اور افہام و تفہیم کے اصولوں کی روشنی میں طے کرنا، امہات المومنین صحابہ کرامؓ، اطہار اولیاء امت تابعین وغیرہ اور تمام مسلمانوں کا ادب و احترام کرنا، دوسروں کے حقوق کی پاسداری اور اپنے فرائض کی بجاء آوری میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینا، قومی و ملکی معاملات اور حالات میں تمام مکاتب فکر کے علماء کا حق پر متحد رہنا، پاکستان کی سالمیت اور تحفظ اور ترقی کے لئے خلوص نیت سے کام کرنا اور ہر موقع پر فرقہ واریت، کشیدگی، افراتفری اور انتشار سے قوم کو بچانے کی کوشش کرنا شامل ہے۔
خبر کا کوڈ : 417121
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش