0
Sunday 21 Dec 2014 21:16
دہشتگردی پوری امت کیخلاف فتنہ ہے

پھانسی کے منتظر تمام دہشتگردوں کو بلاتاخیر تختہ دار پر لٹکایا جائے، علامہ امین شہیدی

پھانسی کے منتظر تمام دہشتگردوں کو بلاتاخیر تختہ دار پر لٹکایا جائے، علامہ امین شہیدی
اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے ڈپٹی سیکرٹری جنرل علامہ محمد امین شہیدی نے کہا ہے کہ دہشتگردی کیخلاف پوری قوم متحد ہوکر سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہوجائے، دہشتگردی پوری امت کیخلاف فتنہ ہے، پھانسی کے منتظر تمام دہشتگردوں کو بلاتاخیر تختہ دار پر لٹکایا جائے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آرمی پبلک اسکول کے دورہ کے موقع پر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، ان کا کہنا تھا کہ آرمی پبلک سکول کے بچوں کا قتل عام سفاکی اور بربریت کی انتہاء ہے، اس واقعہ نے ہر درد دل رکھنے والے شخص کو خون کے آنسو رلا دیا ہے، اس واقعہ کا درد پوری پاکستانی قوم نے محسوس کیا ہے، اب ضرورت اس امر کی ہے کہ پوری قوم یکسوئی کیساتھ متحد ہوکر دہشتگردی کیخلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن کر کھڑی ہوجائے، اور ایک ہی ہدف ہو کہ ہم نے اپنے ملک اور اسلام کو دہشتگردوں سے بچانا ہے، مذہبی شخصیات کو معاشرے میں قیام امن کیلئے اپنا مثبت کردار اد اکرنا ہوگا، ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ انسانیت، اسلام اور پاکستان کے دشمن دہشتگردوں کو سرعام پھانسی دی جائے، ایسا نہیں ہونا چاہئے کہ کسی خاص مجرم کو پھانسی پر لٹکا دیا جائے باقی سزایافتہ مجرموں کو پھانسی نہ دی جائے، دہشتگردی پوری امت کیخلاف فتنہ ہے، اس فتنہ کیخلاف جو جتنی تاخیر سے اٹھے گا اسے اتنی ہی زیادہ قربانی دینا پڑے گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ ہمیں بغیر کسی مسلکی تفریق کہ اب تمام مساجد، عبادت گاہوں سیاسی و مذہبی جماعتوں کے پلیٹ فارم سے یہ پیغام عام کرنا ہوگا کہ ہمیں اپنی سرزمین کو ان شدت پسندوں سے بچانا ہے، شدت پسندی نے اگر اسلام کا لباس پہنا ہے تو اس کا مطلب یہ ہرگز نہیں کہ وہ مسلمان ہیں،بلکہ وہ اسلام کے حقیقی دشمن ہیں، دہشتگردوں نے سانحہ پشاور کے ذریعے اسلام کے چہرے کو بگاڑنے کی کوشش کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام ہمیں بھائی چارے، اخوت اور امن کا درس دیتا ہے، اور ان دہشتگردوں کیخلاف اٹھ کھڑے ہونے کا درد دیتا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ اس وقت ملکی جیلوں میں ایک ہزار سے زائد دہشتگرد پھانسی کے منتظر ہیں، فوری طور پر ان تمام دہشتگردوں کو تختہ دار پر لٹکایا جائے، اس کے علاوہ جو بھی عالم دین فرقہ وارانہ فضاء بنانے اور مسلمانوں میں انتشار پھیلانے کی کوشش کرے اس پر بھی آہنی ہاتھ ڈالا جائے۔
خبر کا کوڈ : 427243
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش