0
Sunday 11 Jan 2015 22:58
تکفیریوں کے مقابلے سے مراد پاکستان اور اسلام کا دفاع ہے

دہشتگردی میں ملوث مدرسوں کو مسلک کے شلٹر کے پیچھے چھپنے نہیں دینگے، علامہ ناصر عباس جعفری

دہشتگردی میں ملوث مدرسوں کو مسلک کے شلٹر کے پیچھے چھپنے نہیں دینگے، علامہ ناصر عباس جعفری
اسلام ٹائمز۔ ایوان اقبال لاہور میں رسول اعظم ﷺ امن کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ علامہ ناصر عباس جعفری نے کہا ہے کہ پشاور اور راولپنڈی میں دہشتگردی کرنے والے لوگ سیکولر لوگ نہیں ہیں، یہ مذہبی لوگ ہیں، یہ لوگ اللہ اکبر کہہ کر بم پھاڑتے ہیں۔ یہ وہ تکفیری ہیں جنہوں نے اپنے فکری مخالفوں کو شہید کیا ہے، افسوس کا مقام ہے کہ آج اسکولز تو بند ہیں لیکن دہشتگردی میں ملوث مدارس کھلے ہوئے ہیں، آج مدارس کا تقدس پامال ہوگیا ہے۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ تکفیریوں نے علامہ سرفراز نعیمی اور علامہ حسن جان جیسی برجستہ شخصیات کو شہید کر دیا، فقط اس جرم کی پاداش میں ان کو شہید کیا گیا کہ وہ ان کی فکر سے اختلاف رکھتے تھے۔

علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کی فکری، معاشی اور سیاسی قوت کو کچلنا ہوگا، تبھی ممکن ہے کہ ہم دہشتگردوں کا مقابلہ کر پائیں۔ تکفیریوں کے مقابلے سے مراد پاکستان اور اسلام کا دفاع ہے، فوج اکیلے دہشگردوں سے نہیں لڑسکتی، جب تک سیاسی قیادت ملکر یہ جنگ نہ لڑے۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ دہشتگردوں کے خلاف یہ لڑائی ہفتے یا مہینے پر محیط نہیں ہے، یہ جنگ کئی سالوں پر محیط ہے، فقط شمالی وزیرستان کا آپریشن آٹھ ماہ لے گیا ہے۔ افسوس کا مقام ہے کہ دہشتگردوں کے جنازے بغیر کسی ڈر و خوف کیساتھ پڑھے جا رہے ہیں اور ان کے سیاسی قائدین کہتے ہیں ان کا کوئی مذہب نہیں ہے۔

کانفرنس سے تحریک انصاف کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی، مسلم لیگ نون کے شیخ وقاص اکرم، پاکستان عوامی تحریک کے صدر ڈاکٹر رحیق عباسی، جامعہ نعیمیہ کے سربراہ علامہ ڈاکٹر راغب نعیمی، سنی اتحاد کونسل کے رہنما مفتی جاوید نعیمی، مجلس وحدت مسلمین کے سیکرٹری سیاسیات ناصر عباس شیرازی، امامیہ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن پاکستان کے مرکزی صدر تہور عباس حیدری، علامہ احمد اقبال رضوی سمیت دیگر مقررین نے خطاب کیا۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ ہم مدرسوں کو مسلک کے شلٹر کے پیچھے چھپنے نہیں دینگے، جو مدرسہ بھی دہشتگردی میں ملوث ہے اسے بند کرنا ہوگا۔

علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ یہ نہیں ہوسکتا کہ فوج پر حملوں میں ملوث افراد کو پھانسی دیدی جائے لیکن عوام پر دہشتگردی کرنے والوں کو چھوڑ دیا جائے، سزائے موت کے سب مجرموں کو پھانسی کی سزا دی جائے۔ علامہ ناصر عباس کا کہنا تھا کہ افسوس کا مقام ہے کہ راولپنڈی میں ہونے بم دھماکے کے بعد چوہدری نثار سمیت کوئی بھی حکومتی وزیر یا ایم این اے متاثرین سے ملنے نہیں آیا۔ ان کا کہنا تھا کہ خدشہ ہے کہ موجودہ سیاسی لیڈرشپ کی قیادت میں دہشتگردی کے خلاف جاری جنگ ہار نہ جائیں، ہماری دعا ہے کہ یہ جنگ جیتی جائے۔ علامہ ناصر عباس نے کہا کہ لیڈرشپ وقت سے آگے ہوتی ہے، جو لیڈر شپ وقت سے پیچھے چلے وہ لیڈرشپ نہیں ہوتی۔ لیڈرشپ دوربین کی ماند دیکھتی ہے، اسے آنے والا وقت معلوم ہوتا ہے، لیکن یہاں آفت آنے کے بعد چیزوں کو دیکھا جاتا ہے۔
خبر کا کوڈ : 431856
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش