0
Monday 19 Jan 2015 06:06
گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کیخلاف جماعت اسلامی کراچی کی احتجاجی ریلی

مسلم حکمرانوں اور امت مسلمہ کو توہین رسالت پر مغرب کو منہ توڑ جواب دینا ہوگا، منور حسن

مسلم حکمرانوں اور امت مسلمہ کو توہین رسالت پر مغرب کو منہ توڑ جواب دینا ہوگا، منور حسن
اسلام ٹائمز۔ جماعت اسلامی پاکستان کے سابق امیر منور حسن نے کہا ہے کہ ناموس رسالت ہمارے ایمان کا حصہ ہے، فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے حق میں مغرب کے حکمرانوں نے جمع ہو کر مسلم حکمرانوں اور عوام کو پیغام دیا ہے کہ وہ بھی اپنی حکمت عملی طے کریں، وزیراعظم نواز شریف ترکی کے سربراہ سے سبق لیں اور گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف خاموشی توڑ دیں، مغرب میں تہذیبوں کے تصادم کا جو نظریہ اور فلسفہ پیش کیا تھا، وہ اسے عملاً پورا کرنا چاہتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے مزار قائد پر جماعت اسلامی کراچی کے تحت فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف نکالی جانے والی احتجاجی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ ریلی کے شرکاء نے اسلامیہ کالج سے مزار قائد تک پیدل مارچ کیا، اس موقع پر ریلی سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے امیر حافظ نعیم الرحمن نے اعلان کیا کہ گستاخانہ خاکوں کی اشاعت اور توہین رسالت کے خلاف کراچی میں اتوار 25 جنوری کو عظیم الشان ملین مارچ کا نعقاد کیا جائے گا، اور کراچی میں شان مصطفیٰ ؐ کے متوالے ملین کے لفظ کو بھی چھوٹا ثابت کر دیں گے۔

احتجاجی ریلی سے جماعت اسلامی کے نائب امیر برجیس احمد، ضلع جنوبی کے امیر عبدالواحد شیخ، ضلع شرقی کے امیر یونس بارائی، چرچ آف پاکستان کے وائس پریزیڈنٹ ایمانوئل وکٹر، جماعت اسلامی اقلیتی ونگ کے سربراہ یونس سوہن اور دیگر نے بھی خطاب کے، جبکہ نظامت کے فرائض نائب امیر جماعت اسلامی کراچی اسامہ رضی نے ادا کئے۔ ریلی میں شریک افراد کے اندر زبردست جوش و خروش اور شان مصطفیٰ ؐ میں گستاخانہ عمل کے خلاف شدید غم و غصہ دیکھنے میں آیا، شرکاء نے پُرجوش نعرے لگائے، جن میں یہ نعرے شامل تھے، ”نعرہ تکبیر اللہ اکبر، رہبر و رہنما مصطفیٰ ؐ مصطفیٰ ؐ، خاتم انبیاء مصطفیٰ ؐ مصطفیٰ ؐ، آقائے دو جہاں مصطفیٰ ؐ مصطفیٰ ؐ، غلامی رسولؐ میں موت بھی قبول ہے، نہ ہو جو عشق مصطفیٰ ؐ تو زندگی فضول ہے، ناموس رسالت پر حملے بند کرو، توہین رسالت بند کرو، خاکے بنانے والوں کو گرفتار کرو، جو امریکہ کا یار ہے غدار ہے غدار ہے، جو احتجاج کے خلاف ہے غدار ہے غدار ہے، توہین آمیز خاکے بند کرو“۔

منور حسن نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مغرب لوگوں کو تصادم کے لئے تیار کر رہا ہے، فرانس میں مغرب کے حکمرانوں اور بڑی تعداد میں یہودیوں اور عیسائیوں نے ایک جگہ جمع ہو کر پورے عالم اسلام کو واضح پیغام دیا ہے کہ جب وہ سب مل کر جمع ہو سکتے ہیں تو ہم اتحاد و یکجہتی کا مظاہرہ کیوں نہیں کر سکتے ہیں، اس لئے وقت کا تقاضا ہے کہ عالم اسلام کے حکمرانوں اور امت مسلمہ کو مغرب کی اس ناپاک جسارت کا منہ توڑ جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم میاں نواز شریف کے سعودی عرب کے دورے پر توقع تھی کہ وہ سعودی بادشاہ سے ملاقات کرکے مغرب کی اس توہین اور بد تہذیبی پر بھی بات کریں گے، لیکن انہوں نے کوئی لب کشائی نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ اس موقع پر او آئی سی کو بھی فعال اور متحرک کرنے کی ضرورت ہے، مسلمان تو یہودیوں اور عیسائیوں کے انبیاء کو بھی نبی سمجھتے ہیں اور ان کی عزت و تکریم کرتے ہیں بلکہ ان پر ایمان تو ہمارے ایمان کا حصہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ شان مصطفیٰ ؐ کے متوالوں کو سڑکوں پر بھی نکلنا ہوگا اور حکمرانوں کو بھی مجبور کرنا ہوگا کہ وہ اپنا کردار ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ اس اہم اور حساس معاملے پر ترکی کے سربراہ نے جرات مندانہ اور دوٹوک مؤقف اختیار کرکے عالم اسلام کی ترجمانی کی ہے، اسی طرح مراکش کے وزیر خارجہ کو بھی جب پتہ چلا کہ پیرس میں جمع ہونے والے مغرب کے حکمران اور افراد ایک بار پھر گستاخانہ خاکوں کو پیش کرہں گے، تو انہوں نے اجتماع میں جانے سے انکار کر دیا اور کہا کہ میری غیرت یہ سب کچھ گوارا نہیں کر سکتی، اسی طرح توہین رسالت کیخلاف پوپ فرانسس کا بیان بھی خیر مقدم کے لائق ہے۔

حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ ہم سب مصطفوی ہیں اور تحفظ شان مصطفیٰ ؐ کے لئے اپنی جان بھی قربان کرنے کے لیے تیار ہیں، ہم گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کے خلاف اور فرانس میں اس گستاخانہ خاکوں کا دفاع کرنے کی بھی شدید مذمت کرتے ہیں، اور واضح کرتے ہیں کہ ہم احتجاج جاری رکھیں گے اور صرف معذرت اور معافی نہیں بلکہ خاکے شائع کرنے والے مجرموں کو سزا دلا کر رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ افسوس کہ مسلمانوں کے اندر ایسے کچھ عناصر بھی گھس بیٹھے ہیں جو مغرب اور امریکہ کو خوش کرنے کے لیے احتجاج نہ کرنے کی باتیں کرتے ہیں، انہیں یاد رکھنا چاہئے کہ عوام ان کے بہکاوے میں نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نواز شریف ابھی تک کیوں خاموش ہیں، مسجد نبوی اور روضہ رسولؐ پر حاضری کے موقع پر ان کی زبان سے ایک بھی جملہ نہیں نکلا، ہم حکومت سے مطالبہ کرتے ہیں کہ سرکاری سطح پر یوم احتجاج کا اعلان کیا جائے اور مسلم عوام کے اتحاد و یکجہتی کا بھرپور اظہار کیا جائے۔ ایمانوئل وکٹر نے کہا کہ ہم بشپ صادق ڈینئل کی ہدایت پر جماعت اسلامی کی اس ریلی میں شریک ہونے اور ان کے ساتھ اظہار یکجہتی کے لئے آئے ہوئے ہیں، ہم فرانس میں گستاخانہ خاکوں کی اشاعت کی شدید مذمت کرتے ہیں اور ہم سمجھتے ہیں کہ جس طرح دہشت گردوں کا کوئی مذہب نہیں ہوتا، اس طرح گستاخانہ فعل کرنے والے بھی اسی زمرے میں آتے ہیں، ہم اس احتجاجی مہم میں جماعت اسلامی کے ساتھ ہیں۔
خبر کا کوڈ : 433529
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش