0
Thursday 12 Feb 2015 21:45

امریکا، مسلح شخص نے تین مسلمانوں کو قتل کر دیا

امریکا، مسلح شخص نے تین مسلمانوں کو قتل کر دیا
اسلام ٹائمز۔ واشنگٹن میں پولیس نے تین مسلمانوں کو قتل کرنے والے شخص کو ریاست نارتھ کیرولائنا کے شہر چیپل ہل سے گرفتار کر لیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق مسلح شخص کو 46 سالہ کریگ اسٹیفن کے نام سے شناخت کیا گیا ہے، جبکہ ڈرہم کاؤنٹی نے ان پر قتل کا مقدمہ درج کیا گیا۔ مقتولین کو 23 سالہ ڈییاہ شیڈی براکت، 21 سالہ یوسر ابو صلحہ اور ان کی بہن 19 سالہ رضن ابو صلحہ کے نام سے شناخت کیا گیا ہے۔ مقامی رپورٹس کے مطابق ڈییاہ شیڈی براکت ڈینٹسٹری میں سیکنڈ ایئر کے طالب علم تھے جبکہ یوسر ڈینٹل اسٹڈیز کے لیے پلاننگ کر رہی تھیں۔

رپورٹس کے مطابق ابو صلحہ نارتھ کیرولائنہ اسٹیٹ یونیورسٹی کی طالبہ تھیں۔ پولیس کا کہنا ہے کہ اب تک کی تحقیقات کے مطابق ان تینوں کا ایک ہمسائے کے ساتھ پارکنگ کے معاملے پر تازع چل رہا تھا تاہم ابھی اس بارے میں تفتیش کی جا رہی ہے۔ پولیس نے قتل کے محرکات کی نشاندہی نہیں کی لیکن تینوں طلبہ مسلمان تھے، جس سے قیاس آرائیاں ہو رہی ہیں کہ یہ قتل مذہبی یا نسلی بنیادوں پر کیا گیا ہے۔ ان تینوں کی لاشیں کیرولائنا یونیورسٹی کے قریب چیپل ہل کے اپارٹمنٹ میں سے ملی۔ ولیس نے اس قتل کے الزام میں 46 سالہ کریگ سٹیون ہکس کو گرفتار کیا ہے جسے بدھ کو عدالت میں پیش کیا گیا اور اس پر قتلِ عمد کا الزام عائد کیا گیا ہے۔ مقتول خواتین کے والد محمد ابوصالحہ نے اسے نفرت پر مبنی قتل کی واردات قرار دیا ہے تاہم ملزم کی اہلیہ کیرن ہکس نے کہا ہے کہ اس واقعے کی وجہ نفرت نہیں بلکہ گاڑی کھڑی کرنے کے مقام پر ہونے والا جھگڑا بنی۔

خبر رساں ادارے ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق محمد ابو صالحہ نے کہا ہے کہ انھیں یقین ہے کہ ان کی بیٹیوں اور داماد کو مذہبی منافرت کی وجہ سے قتل کیا گیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ’میڈیا نے امریکی شہریوں پر بار بار اسلامی دہشت گردی کے لفظ کی یلغار کر کے انھیں ہم سے خوفزدہ کر دیا ہے، وہ ہم سے نفرت کرتے ہیں اور ہمیں ختم کرنا چاہتے ہیں۔‘ انھوں نے کہا کہ ’اگر آپ کا کسی سے کوئی تنازع ہے اور وہ آپ سے پہلے ہی نفرت کرتا ہے تو آپ کے سر میں گولی مار دی جاتی ہے۔

تینوں مسلمان طلبا کے قتل کے بارے مںی سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے اور کا #ChapelHillShooting ہیش ٹیگ نہ صرف برطانیہ بلکہ امریکہ، مصر، سعودی عرب اور مصرقِ وسطی کے کئی ممالک میں ٹرینڈ کر رہا ہے۔ اس ہیش ٹیگ کو تین لاکھ سے زائد مرتبہ استعمال کیا جا چکا ہے۔
خبر کا کوڈ : 439794
رائے ارسال کرنا
آپ کا نام

آپکا ایمیل ایڈریس
آپکی رائے

ہماری پیشکش